الفاظ کی تکرار

زیرک

محفلین
دیکھ لینا وه محبت پہ یقیں رکھتا ہو
جب مِرے بعد کہیں اور محبت کرنا
میثم علی آغا​
 

زیرک

محفلین
ملنا نہیں ممکن تھا، رستہ ہی بدل لیتے
دل میں نہ اترنا تھا ، دل سے ہی اتر جاتے
میثم علی آغا​
 

زیرک

محفلین
عجیب آگ ہے چاہت کی آگ بھی کہ فراز
کہیں جلا نہیں کی اور کہیں بجھا نہیں کی
احمد فراز​
 

زیرک

محفلین
پھر اس کی یاد میں دل بے قرار ہے ناصر
بچھڑ کے جس سے ہوئی شہر شہر رسوائی
ناصر کاظمی
 

زیرک

محفلین
بہت عزیز کیوں نہ ہو، کہ درد ہے تیرا
یہ درد بڑھ کے رہا، اضطراب ہو کے رہا
عرشی بھوپالی​
 
حالتِ حال کے سبب، حالتِ حال ہی گئی
شوق میں کچھ نہیں گیا، شوق کی زندگی گئی

ایک ہی حادثہ تو ہے، اور وہ یہ کہ آج تک
بات نہیں کہی گئی، بات نہیں سنی گئی

بعد بھی تیرے جانِ جاں، دل میں رہا عجب سماں
یاد رہی تری یہاں، پھر تری یاد بھی گئی

صحنِ خیالِ یار میں، کی نہ بسر شبِ فراق
جب سے وہ چاندنہ گیا، جب سے وہ چاندنی گئی

اس کے بدن کو دی نمود، ہم نے سخن میں اور پھر
اس کے بدن کے واسطے، ایک قبا بھی سی گئی

اس کی امیدِ ناز کا، ہم سے یہ مان تھا کہ آپ
عمر گزار دیجیے، عمر گزار دی گئی

اس کے وصال کے لیے، اپنے کمال کے لیے
حالتِ دل کہ تھی خراب، اور خراب کی گئی

تیرا فراق جانِ جاں، عیش تھا کیا مرے لیے
یعنی ترے فراق میں، خوب شراب پی گئی

اس کی گلی سے اٹھ کے میں، آن پڑا تھا اپنے گھر
ایک گلی کی بات تھی، اور گلی گلی گئی

جون ایلیا
 

زیرک

محفلین
اپنے ماتھے سے جو بال اس نے ہٹائے، ہائے
میں تو میں چاند بھی کرنے لگا، ہائے، ہائے
حارث بلال
 

زیرک

محفلین
تری ادا کی قسم ہے تری ادا کے سوا
پسند اور کسی کی ہمیں ادا نہ ہوئی
مبارک عظیم آبادی
 

زیرک

محفلین
تُو بیوفائی کرے اور پھر یہ حکم بھی دے
کہ بس ترا رہے فارس، ترا غلام ہے کیا؟
رحمان فارس
 

انیس جان

محفلین
محبت محبت محبت محبت
بڑا لطف دیتا ہے نامِ محبت

پلادے پلادے پلادے پلادے
پلادے ان آنکھوں سے جامِ محبت

محبت کی ہے یہ غزل رک نہ ہمدم
پڑھے جا پڑھے جا کلامِ محبت

ارے چھوڑ مجذوب چھوڑ اس غزل کو
غضب ہے یہ تکرارِ نامِ محبت
 

زیرک

محفلین
اب شام ہوئی جاتی ہے، اور شام بھی گہری
اے صبح کے بھولے ہوئے گھر کیوں نہیں آتا
رحمان فارس
 

زیرک

محفلین
بھڑکتی بجھتی ہے پل پل چراغِ زندگی کی لَو
کبھی رسیا ترا لہجہ، کبھی رنجش تری باتیں​
 

زیرک

محفلین
عرصہ بیتا، زندگی بیتی، سب کچھ بیتا لیکن پھر بھی
جو عشق میں بیتی، عشق ہی جانے یا وہ جانے جس پر بیتی
 
Top