وجود زن سے ہے تصوير کائنات ميں رنگ اسي کے ساز سے ہے زندگي کا سوز دروں شرف ميں بڑھ کے ثريا سے مشت خاک اس کي کہ ہر شرف ہے اسي درج کا در مکنوں مکالمات فلاطوں نہ لکھ سکي ، ليکن اسي کے شعلے سے ٹوٹا شرار افلاطوں
یہ تو کوئی تین چار سال پرانی ہے۔ انگلش میں ای میلز آتی جاتی رہی ہیں۔ انہوں نے تو اوریجنل کا بھی سواد خراد کر دیا ہے