اقوام متحدہ کی بچوں کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے واقعات پر ویٹی کن پر شدید تنقید

حاتم راجپوت

لائبریرین
جنیوا: اقوام متحدہ کی کمیٹی برائے انسداد تشدد نے پادریوں کی جانب سے بچوں کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے واقعات پر ویٹی کن کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ پادریوں نے یہ مکروہ فعل کرکے معاہدے کی خلاف ورزی کی۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اقوام متحدہ کی کمیٹی برائے انسداد تشدد کے اجلاس کے بعد جاری کئے گئے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کیتھولک مسیحیوں کا مرکز ویٹی کن دنیا بھر کے بشپ اور پادریوں پر مؤثر کنٹرول رکھتا ہے لیکن اس کے پادریوں نے بچوں کے ساتھ زیادتی کرکے ویٹی کن کی توہین کی اور بچوں سے ان کا یہ غیر انسانی سلوک تشدد کے خلاف 12 سال قبل کے توثیق شدہ معاہدے کی بھی کھلی خلاف ورزی ہے۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ویٹی کن حکام کمیٹی کے سامنے پیش ہوئے لیکن وہ متاثرین کے الزامات کا مناسب جواب نہیں دے پائے اور نہ ہی متاثرین کو اس کا مناسب معاوضہ ادا کیا گیا۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ 10 رکنی کمیٹی کے سامنے بچوں سے زیادتی اور جنسی استحصال کے 50 کیسز لائے گئے جس سے پتا چلتا ہے کہ ویٹی کن کے پادریوں نے تشدد کے خلاف معاہدے کی پاسداری نہیں کی لہٰذا ویٹی کن اس بات کو یقینی بنائے کہ آئندہ اس کے ماتحت کام کرنے والے کسی بھی صورت اس مکروہ فعل کے مرتکب نہ ہو اور ہر حال میں معاہدے کی پاسداری کی جائے۔

http://www.express.pk/story/256787/
http://online.wsj.com/news/articles/SB10001424052702303749904579579713678197346
www.nytimes.com/2014/05/24/world/europe/vatican-fails-to-act-against-abusive-priests-panel-says.html?_r=0
http://www.theglobeandmail.com/news...treaty-on-torture-un-demands/article18819376/
 

حاتم راجپوت

لائبریرین
بچوں سے جنسی زیادتی کا عفریت بشمول پاکستان پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لیتا جا رہا ہے۔ پاکستان میں حال ہی میں ایسے کئی اندوہناک واقعات پیش آئے ہیں جس میں عام لوگوں سے زیادہ کئی خبیث صفت ملاؤں نے معصوم بچوں کو اپنی ہوس کا نشانہ بنایا۔
ایسے واقعات کی روک تھام کے لئے کیا اقدامات ہونے چاہئیں؟
 

سید ذیشان

محفلین
بچوں سے جنسی زیادتی کا عفریت بشمول پاکستان پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لیتا جا رہا ہے۔ پاکستان میں حال ہی میں ایسے کئی اندوہناک واقعات پیش آئے ہیں جس میں عام لوگوں سے زیادہ کئی خبیث صفت ملاؤں نے معصوم بچوں کو اپنی ہوس کا نشانہ بنایا۔
ایسے واقعات کی روک تھام کے لئے کیا اقدامات ہونے چاہئیں؟

اس معاملے پر حال ہی میں ایک وڈیو ڈاکیومنٹری شئیر کی ہے۔ پاکستان میں بچوں پر جنسی تشدد پر چشم کشا ڈاکیومنٹری
 

arifkarim

معطل
ایسے واقعات کی روک تھام کے لئے کیا اقدامات ہونے چاہئیں؟
بچوں کی پیدائش پر پابندی لگا دی جائے یا اسلامی شرعی طریقہ کے مطابق اگر کوئی مظلوم بچہ اپنے ساتھ ہونے والی بدفعلی یا جنسی زیادتی کو رپورٹ کرے تو چار گواہ نہ پیش کرنے کے الزام میں الٹا اس بچے کو حوالات میں بند کر دیا جائے۔ جیسا کہ پاکستان میں حدود آرڈیننس کے تحت 80 کی دہائی سے خواتین کیساتھ ہو رہا ہے:
http://en.wikipedia.org/wiki/Hudood_Ordinance#Controversy
 

arifkarim

معطل
اس معاملے پر حال ہی میں ایک وڈیو ڈاکیومنٹری شئیر کی ہے۔ پاکستان میں بچوں پر جنسی تشدد پر چشم کشا ڈاکیومنٹری

اس ڈاکومنٹری کے مطابق بچوں کیساتھ جنسی زیادتی کی اصل وجہ ان بھیڑیا صفت مردوں کا شادی سے قبل خواتین تک رسائی کا نہ ہونا ہے۔ انکے مطابق جو معاشرے جبراً یا قانوناً خواتین کو مردوں سے دور رکھتے ہیں وہاں کے مرد اپنی جنسی خواہشات پوری کرنے کیلئے معصوم بچوں کو اپنا نشانہ بنانا معمول سمجھ لیتے ہیں۔ کم سن بچوں کیساتھ جنسی زیادتی یہودی و عیسائی پادریوں کی آماج گاہوں میں بھی بہت عام ہیں کیونکہ وہاں بھی اسلامی معاشروں کی طرح خواتین کو مردوں سے فحاشی کے خوف کے باعث دور رکھا جاتا ہے۔ جسکا ایک رد عمل بچوں کیساتھ ناجائز جنسی زیادتی کی صورت میں نکلتا ہے۔
 

سید ذیشان

محفلین
اس ڈاکومنٹری کے مطابق بچوں کیساتھ جنسی زیادتی کی اصل وجہ ان بھیڑیا صفت مردوں کا شادی سے قبل خواتین تک رسائی کا نہ ہونا ہے۔ انکے مطابق جو معاشرے جبراً یا قانوناً خواتین کو مردوں سے دور رکھتے ہیں وہاں کے مرد اپنی جنسی خواہشات پوری کرنے کیلئے معصوم بچوں کو اپنا نشانہ بنانا معمول سمجھ لیتے ہیں۔ کم سن بچوں کیساتھ جنسی زیادتی یہودی و عیسائی پادریوں کی آماج گاہوں میں بھی بہت عام ہیں کیونکہ وہاں بھی اسلامی معاشروں کی طرح خواتین کو مردوں سے فحاشی کے خوف کے باعث دور رکھا جاتا ہے۔ جسکا ایک رد عمل بچوں کیساتھ ناجائز جنسی زیادتی کی صورت میں نکلتا ہے۔

اس کا تعلق مخلوط یا غیر مخلوط معاشرے سے قطعاً نہیں ہے۔ یہ ایک خاص قسم کی درندگی ہے۔ اگر معاشرہ مخلوط ہوتا تو یہ سب بچیوں کیساتھ ہو رہا ہوتا۔ اور ہوتا بھی ہے جہاں ان درندوں کو موقع ملتا ہے۔ امریکہ میں ہر 6 میں سے 1 بچہ اور ہر 4 میں سے 1 بچی جنسی تشدد کا نشانہ بنتے ہیں۔ کیا امریکہ غیر مخلوط معاشرہ ہے؟
 

arifkarim

معطل
امریکہ میں ہر 6 میں سے 1 بچہ اور ہر 4 میں سے 1 بچی جنسی تشدد کا نشانہ بنتے ہیں۔ کیا امریکہ غیر مخلوط معاشرہ ہے؟
امریکہ میں اس بدفعلی کا عام ہونا انکے خاص ضرورت سے زیادہ آزاد اور فحش معاشرے کی وجہ سے ہے۔ دونوں صورتوں یعنی شدید قسم کے جنسی افتراق پر مبنی معاشرے یا بے انتہاء آزاد اور فحش معاشرے، دونوں کا نتیجہ ایک نکلتا ہے۔ اسی لئے اسلام میانہ روی اور مساوات کا سبق دیتا ہے۔ کسی بھی چیز کی شدت اور تجاوز سماجی و معاشرتی اقدار کو تباہ کرنے کیلئے کافی ہے۔
 

arifkarim

معطل
اس اس جرم کی وجہ پادریوں کی غیر فطری زندگی گزارنا ہو سکتی ہے۔
خیر پاکستان جیسے" فطری" معاشروں میں بھی یہ جنسی وبا کوئی کم پائی نہیں جاتی۔ حال ہی میں یہیں محفل پر ایک معصوم بچی کیساتھ گاؤں کی مسجد کے امام اور اسکے لونڈوں کی زیادتی کے قصے زیر بحث آئے۔ http://www.urduweb.org/mehfil/threads/73811
 
خیر پاکستان جیسے" فطری" معاشروں میں بھی یہ جنسی وبا کوئی کم پائی نہیں جاتی۔ حال ہی میں یہیں محفل پر ایک معصوم بچی کیساتھ گاؤں کی مسجد کے امام اور اسکے لونڈوں کی زیادتی کے قصے زیر بحث آئے۔ http://www.urduweb.org/mehfil/threads/73811
پاکستانی معاشرہ مکمل طور پر فطری نہیں ہے۔ بچوں کے ساتھ زیادتی صرف مدرسوں میں نہیں ہوتی۔ مدرسوں کے علاوہ بھی عام لوگ بھی یہ کام کرتے ہیں ۔ لیکن مدرسوں اور مساجد کے واقعات کو خاص طور پر اچھالا جاتا ہے۔ اور بھارت میں یہ حالات بدترین شکل میں ہیں۔
 

arifkarim

معطل
پاکستانی معاشرہ مکمل طور پر فطری نہیں ہے۔ بچوں کے ساتھ زیادتی صرف مدرسوں میں نہیں ہوتی۔ مدرسوں کے علاوہ بھی عام لوگ بھی یہ کام کرتے ہیں ۔ لیکن مدرسوں اور مساجد کے واقعات کو خاص طور پر اچھالا جاتا ہے۔ اور بھارت میں یہ حالات بدترین شکل میں ہیں۔
اگر معاشرے میں کہیں بھی غلط کام ہوگا تو آزاد میڈیا اسکو ضرور اچھالے گا۔ مساجد، مدرسے، کلیسا، چرچ، گرجا گھروں اور دیگر مذاہب کی عبادت گاہوں و تعلیم مدارس میں ہونے والے یہ بدفعلی کے واقعات اس لئے بھی زیادہ اچھالے جاتے ہیں کہ یہاں طالب علموں کو مذہبی اخلاقیات اور روحانی تربیت کے نام پر بھرتی کیا جاتا ہے۔ اگر ایسے مقدس تدریسی مقامات پر انسانی اخلاقیات کا عملی یہ حال ہوگا تو پھر تو باقی سیکولر تدریسی جگہوں کا اللہ ہی حافظ ہے جہاں صرف سیکولر یا دنیاوی تعلیم ہی دی جاتی ہے۔ :D
 
Top