افغانستان کی فارسی اور پشتو نصابی کتب

حسان خان

لائبریرین
افغانستان آئینی لحاظ سے دولسانی ملک ہے، اس لیے حکومتِ افغانستان کی ذمہ داری ہے کہ وہ ملک کے تمام مکاتب میں پڑھائے جانے کے لیے فارسی اور پشتو زبانوں میں نصابی کتب مہیا کرے۔ اور جہاں تک ظاہر ہوتا ہے، حکومتِ افغانستان اس ذمہ داری سے بخوبی عہدہ برآ ہو رہی ہے۔
افغانستان میں مکاتب کا دورانیۂ تدریس بارہ جماعتوں پر مشتمل ہوتا ہے۔ مندرجہ ذیل ربط سے ان جماعتوں میں پڑھائے جانے والے تمام مضامین کی فارسی زبان میں درسی کتب کمپیوٹر پر اتاری جا سکتی ہیں۔ جو احباب فارسی سیکھ رہے ہوں، یا سیکھنے کا ارادہ رکھتے ہوں، انہیں میں تجویز دوں گا کہ 'زبان و ادبیاتِ دری' کے مضمون کے لیے لکھی گئی ساری جماعتوں کی نصابی کتابوں کو ضرور پڑھیں۔ یہ کتابیں اپنے مندرجات اور تنظیم کے لحاظ سے بسیار عالی ہیں اور بہت مفید ثابت ہوں گی۔ فارسی کے ادبی منظرنامے پر ایرانی ادباء اور اہلِ قلم چھائے رہے ہیں، اس لیے غیر ایرانی فارسی نویس ادباء اتنے زیادہ مشہور نہیں ہیں۔ ان نصابی کتابوں میں اس کا بھی ذرا ازالہ کیا گیا ہے، یعنی ان میں فارسی زبان و ادب کی مشترکہ روایات کی تدریس کے ہمراہ اس بات کی بھی کوشش کی گئی ہے کہ افغانستان سے ابھرنے والے ادباء و شعراء کا تعارف دیا جائے۔ نیز، ان درسی کتابوں میں برِ صغیر کے کچھ فارسی گو شعراء یعنی امیر خسرو، زیب النساء بیگم اور علامہ اقبال وغیرہ پر بھی مضامین شامل ہیں۔
http://moe.gov.af/fa/page/2049

یہاں سے پشتو زبان میں لکھی نصابی کتب اتاری جا سکتی ہیں۔ پشتو سے نابلد ہونے کی وجہ سے میں تو ان سے فیض یاب نہ ہو سکا، البتہ پشتو گو دوست ان کی مدد سے اپنی مادری زبان میں پڑھنے کی قابلیت میں اضافہ کر سکتے ہیں۔
http://moe.gov.af/ps/page/2049
 
آخری تدوین:
Top