اصلاح کردیں۔

ع رفیع

محفلین
اس شعر کو اپنے بلاگ کی ٹیگ لائن بنانا چاہتا ہوں، لیکن کیا یہ شرائط پر پورا اترتا ہے۔ اگر بہتری کی گنجائش ہے تو کردیں۔

بے جوڑ کچھ نقوش ہیں فریاد یہ لیے
ہم پر بھی اک نگاہ رقیبانہ ڈالیے
 

بحر - بحر مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف

افاعیل - مَفعُولُ فاعِلاتُ مَفاعِیلُ فاعِلُن
(آخری رکن میں‌ فاعلن کی جگہ فاعلان بھی آسکتا ہے)

اشاری نظام - 122 1212 1221 212

شرائط پوری ہیں جی، مفہوم آپ جانتے ہیں
 

الف عین

لائبریرین
اظہر نے درست تقطیع کر دی ہے، لیکن پہلے مصرع میں ایطا ہے۔ یوں بھی ’فریاد یہ لئے‘ کانوں کو بھلا نہیں لگتا۔ ایطا سے مراد یہ ہے کہ دونوں مصرعوں کو دیکھیں تو کچھ قافیہ کا احساس ہوتا ہے۔ ’یہ لئے‘ اور ’ڈالئے‘ میں۔ اگر ڈالئے کی مناسبت سے کوئی قافیہ آ سکے تو اسے مطلع کر دیا جائے۔ ورنہ اگر یہ مطلع نہ ہو، تو پہلے مصرع مکے ختم پر ’لئے‘ نکالنے کی ضرورت ہے۔
 

عطاء رفیع

محفلین
اظہر نے درست تقطیع کر دی ہے، لیکن پہلے مصرع میں ایطا ہے۔ یوں بھی ’فریاد یہ لئے‘ کانوں کو بھلا نہیں لگتا۔ ایطا سے مراد یہ ہے کہ دونوں مصرعوں کو دیکھیں تو کچھ قافیہ کا احساس ہوتا ہے۔ ’یہ لئے‘ اور ’ڈالئے‘ میں۔ اگر ڈالئے کی مناسبت سے کوئی قافیہ آ سکے تو اسے مطلع کر دیا جائے۔ ورنہ اگر یہ مطلع نہ ہو، تو پہلے مصرع مکے ختم پر ’لئے‘ نکالنے کی ضرورت ہے۔
استاد جی میں تو صفر ہوں۔ آپ ہی کچھ مناسب ترمیم کردیں۔
 
Top