اشعار کا سلسلہ،حروف ِ تہجی سے

نوید ملک

محفلین
الف سے پھر شروع

اب تو اک جسم ہوں جس میں کوئی دھڑکن ہے نہ دل
کبھی سانسوں کی طرح جاری وساری میں تھی

(ریحانہ قمر)
 

عمر سیف

محفلین
بےخوف و بےخطر ستم بےپناہ سے
اکثر گزر گیا ہوں محّبت کی راہ سے
سرگوشیاں ہیں بزم میں کچھ میری ہ سے
اب راز کھل نہ جائے کہیں اشتباہ سے
 

نوید ملک

محفلین
پگھلتا دیکھے مجھے سرگرمیء جہاں سے
وہ جس نے بھیجا تھا عارضی خدوخال دے کر

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ت
 

عمر سیف

محفلین
تم بھی منیر اب گلیوں میں اپنے آپ کو دور ہی رکھنا
اچھا ہے جھوٹے لوگوں سے اپنا آپ بچتے رہنا
 

عمر سیف

محفلین
ٹ مس ہو گیا میں لکھ دیتا ہوں۔

ٹکڑا کوئی عطا ہو احرامِ بندگی کا
سوراخ پڑ گئے ہیں اخلاص کے کفن میں
 

عمر سیف

محفلین
خوف آسماں کے ساتھ تھا سر پر جھکا ہوا
کوئی ہے بھی یا نہیں، یہی دل میں‌ ڈر رہا
( محسن نقوی )
 

پاکستانی

محفلین
دل کالے کولوں، منہ کالا چنگا، جے کوئی اس نوں جانے ہُو
منہ کالا، دل اچھا ہووے، تاں ول یار پچھانے ہُو
ایہہ دل یار دے پچھے ہووے، متاں یار وی کدی پچھانے ہُو
سَے عالم چھوڑ مسیتاں نٹھے باہُو، جد لگے نے دل ٹِکانے ہُو
 

سارہ خان

محفلین
ذکر ِ شب ِ فراق سے وحشت اُسے بھی تھی
میری طرح کسی سے محبت اُسے بھی تھی
مجھ کو بھی شوق تھا نئے چہروں کی دید کا
راستہ بدل کے چلنے کی عادت اُسے بھی تھی

اگلا حرف ر
 

شمشاد

لائبریرین
رچی رہتی ہے رتجگوں کی چاندنی جن کی جبینوں میں
“ قتیل “ اک عمر گزری ہے ہماری ان حسینوں میں

اگلا حرف “ ز “
 

شمشاد

لائبریرین
سامنے ہے جو اسے لوگ بُرا کہتے ہیں
جسکو دیکھا ہی نہیں اس کو خدا کہتے ہیں
(سدرشن فاخر)

اگلا حرف “ ش “
 

شمشاد

لائبریرین
طبیعت ان دنوں بیگانہِ غم ہوتی جاتی ہے
میرے حصے کی گویا ہر خوشی کم ہوتی جاتی ہے
(جگر مراد آبادی)

اب “ ظ “
 
Top