اشعار کا سلسلہ،حروف ِ تہجی سے

عمر سیف

محفلین
چہرے پڑھتا، آنکھیں لکھتا رہتا ہوں
میں بھی کیسی باتیں لکھتا رہتا ہوں
سارے جسم درختوں جیسے لگتے ہیں
اور بانہوں کو شاخیں لکھتا رہتا ہوں
 

نوید ملک

محفلین
د کے بعد ڈ ہوتا ہے ضبط بھائی

ڈھل گیا چاند ، گئی رات چلو سو جائیں
ہو چکی ان سے ملاقات چلو سو جائیں
 

عمر سیف

محفلین
دھیان کہیں اور تھا یاد نہیں رہا۔ معذرت

اب ر

رات یوں دل میں تری کھوئی ہوئی یاد آئی
جیسے ویرانے میں چپکے سے بہار آجائے
جیسے صحراؤں میں ہولے سے چلے بادِ نسیم
جیسے بیمار کو بےوجہ قرار آجائے
 

عمر سیف

محفلین
پہلی بار ڑ سے شعر پڑھا۔ :)

اب ز
زمیں پہ پاؤں نہیں پڑ رہے تکّبر سے
نگار ِ غم کوئی دلہن نئی نویلی ہوئی
 

عمر سیف

محفلین
شام سے آنکھ میں نمی سی ہے
آج پھر آپ کی کمی سی ہے
دفن کر دو ہمیں کہ سانس ملے
نبض کچھ دیر سے تھمی سی ہے
 
Top