اسلم شیخوپوری شھید

معروف عالم دین اسلم شیخوپوری شھید کردیے گئے۔ اناللہ و انالیہ راجعون
شھید داعی حق و مبلغ اسلام تھے وہ مفسر قران بھی تھے۔ ان کی ویب سائٹ کو بھی لاکھوں لوگ وزٹ کرتے تھے۔
فوری طور پر ان کی شھادت کی ذمہ داری ایرانی دھشت گردوں پر ڈالی جارہی ہے ۔ مگر میرے خیال میں یہ ایک سازش ہے جو کراچی کو فرقہ وارنہ فساد کی طرف دھکیلنے کے لیے کی جارہی ہے اور اس میں بڑی طاقتیں ملوث ہوسکتی ہیں۔
بہرحال مولانا کی اواز اج کے دور میں غنیمت تھی۔
 
آمین ۔
شھید کا تعلق شیخوپورہ پنجاب سے تھا مگر کراچی کے لوگون نے انھیں اپنا لیاتھا۔ اللہ ان کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا کرے اور ان کے مشن کو پورا کرے
 
مولانا شاید ٹانگوں سے معذور تھے
ان کی ایک تحریر یاد ارہی ہے جب وہ بے سروسامانی میں پانی کے جہاز پر حرم شریف تشریف لائے اور حج کی سعادت حاصل کی۔ ان کے بیان کے مطابق ان کی ارزو تھی کہ حجر اسود کو بوسہ دیا جائے مگر اتنے رش میں ممکن نہ تھا ۔ ایک دن نیت کرکے اوردعا کرکے نکلے۔ کہتے ہیں اللہ نے حجر اسود پر کھڑے گارڈ کے دل میں بات ڈالی اسے نے ان کے لیے راستہ بنایا ہمراہوں نے گود میں لیا اور انھوں نے حجر اسود کو ایسے بوسہ دیا کہ بڑے بڑے بادشاہوں کی بھی میسر نہ ہواہوگا۔ الحمدللہ۔ موت بھی شہادت کی پائی۔ الحمدللہ
 
MaulanaAslamSheikhopuri.jpg
 
انا للہ و انا الیہ راجعون۔
قافلہ شہداء امت میں ایک اور تازہ اضافہ۔حضرت شیخ القرآن کی شہادت از حد افسوسناک واقعہ ہے۔ اللہ پاک ان کی مغفرت فرمائیں اور ان کو بلند مدارج سے سرفراز فرمائیں۔جوں جوں آثار قیامت واضح ہوتے چلے جارہے ہیں، فتنہ پردازوں کی شیطنت بھی بڑھتی جارہی ہے۔ تاہم ہونا تو وہی ہے جو اللہ نے پہلے ہی فیصل کر رکھا ہے۔
 

شمشاد

لائبریرین
انا للہ و انا الیہ راجعون۔

اللہ تعالٰی سے دعا ہے کہ ان پر اپنے بے شمار رحمتیں نازل فرمائے۔
 

ساجد

محفلین
معروف عالم دین اسلم شیخوپوری شھید کردیے گئے۔ اناللہ و انالیہ راجعون
شھید داعی حق و مبلغ اسلام تھے وہ مفسر قران بھی تھے۔ ان کی ویب سائٹ کو بھی لاکھوں لوگ وزٹ کرتے تھے۔
فوری طور پر ان کی شھادت کی ذمہ داری ایرانی دھشت گردوں پر ڈالی جارہی ہے ۔ مگر میرے خیال میں یہ ایک سازش ہے جو کراچی کو فرقہ وارنہ فساد کی طرف دھکیلنے کے لیے کی جارہی ہے اور اس میں بڑی طاقتیں ملوث ہوسکتی ہیں۔
بہرحال مولانا کی اواز اج کے دور میں غنیمت تھی۔
ہمت علی بھیا ، خبر کا ربط فراہم کریں بصورت دیگر دھاگہ حذف کر دیا جائے گا۔
 

یوسف-2

محفلین
ہمت علی بھیا ، خبر کا ربط فراہم کریں بصورت دیگر دھاگہ حذف کر دیا جائے گا۔
کیا آپ کے دھاگہ حذف کرنے سے مولانا اسلم شیخوپوری کی شہادت کی خبر ”غیر اہم“ ہوجائے گی یا لنک فراہم کرنے سے خبر ”معتبر“ ہوجائے گی؟؟؟ جب کسی شیعہ عالم دین کا قتل ہوتا ہے تو کسی سنی تنظیم پر یا اس کے سرپرستوں پر الزام لگایا جاتا ہے۔ اسی طرح جب کوئی سنی عالم دین کا قتل ہوتا ہے تو اس کے بالعکس الزام لگایا جاتا ہے۔ آپ کا سارا زور ’ربط‘ فراہم کرنے پر ہے۔ خبر یا خبر میں موجود کسی الزام پر نہیں۔ اس میں کیا شبہ ہے کہ عالمی طاقتیں کراچی میں فرقہ وارانہ فسادات میں ملوث ہیں؟؟؟ اگر کرنٹ افیئرز کے مدیران ایسے مراسلوں اور دھاگوں کو برادشت نہیں کرسکتے، ہینڈل نہیں کرسکتے، تو پھر ایسے سیکشن کی ضرورت ہی کی ہے؟؟؟
 
یوسف ثانی بھائی یار آپ تو بہت ٹھنڈے دماغ کے آدمی ہیں۔۔۔۔۔ذرا ہاتھ ہولا رکھیں۔۔۔۔۔میرے بھائی یہ انتظامیہ کی مجبوری ہوتی ہے۔
کیا کوئی بتا سکتا ہے کہ یہ وہی اسلم شیخوپوری ہیں جن کا آج کل زید حامد کے ساتھ تنازعہ چل رہا تھا؟؟؟؟
 

یوسف-2

محفلین
یوسف ثانی بھائی یار آپ تو بہت ٹھنڈے دماغ کے آدمی ہیں۔۔۔ ۔۔ذرا ہاتھ ہولا رکھیں۔۔۔ ۔۔میرے بھائی یہ انتظامیہ کی مجبوری ہوتی ہے۔
کیا کوئی بتا سکتا ہے کہ یہ وہی اسلم شیخوپوری ہیں جن کا آج کل زید حامد کے ساتھ تنازعہ چل رہا تھا؟؟؟؟

ایک عالم دین کی شہادت پر ’آج کی خبر‘ کے زمرے میں یہ پہلا دھاگہ کھولا گیا ہے۔ جس میں اس شہادت کی اطلاع کے بعد اس پر تبصرہ کیا گیا ہے۔ تبصرہ سے کوئی بھی اختلاف کرسکتا ہے۔ مگر اس دھاگہ میں زمرے کے نئے نئے بنے مدیرصاحب آکر کوئی کلمہ تعزیت، کوئی اظہار افسوس کئے بغیر دھاگہ کھولنے والے کو دھمکی دیتے ہین کہ ربط فراہم کرو ورنہ دھاگہ حذف کردیا جائے گا۔ کیا ’انتظامیہ‘ کا یہی انداز ہوتا ہے؟
انا للہ و انا الیہ راجعون ۔ مولانا کی شہادت پر بھی اور مدیر محترم کے اس رویہ پر بھی۔
روحانی بابا ! مجھے نہیں معلوم کہ معلوم کے زید حامد کے ساتھ مولانا کا کوئی تنازعہ تھا یا نہیں۔ لیکن مولانا صاحب ڈاکٹر اسرار احمد کی طرح ’درس قرآن‘ کی محفلوں کے حوالہ سے مشہور تھے۔ایک عرصے سے یہ دروس دے رہے تھے اور انتڑنیٹ پر بھی آپ کے دروس موجود ہیں۔ میرا ان سے ذاتی کوئی تعلق نہین اور بد قسمتی سے کبھی ان کے درس قرآن کی محفل مین شریک ہوتے کا موقع بھی نہیں ملا۔ تاہم نیٹ پر ان کے درس سے استفادہ کرتا رہا ہوں۔ ایسے علماء کی شہادت پر جنہیں ذرا برابر بھی افسوس نہیں ہوتا، ہمیں ان کے رویہ پر بہت افسوس ہوتا ہے۔
 

سید زبیر

محفلین
ایک عالم دین کی شہادت پر ’آج کی خبر‘ کے زمرے میں یہ پہلا دھاگہ کھولا گیا ہے۔ جس میں اس شہادت کی اطلاع کے بعد اس پر تبصرہ کیا گیا ہے۔ تبصرہ سے کوئی بھی اختلاف کرسکتا ہے۔ مگر اس دھاگہ میں زمرے کے نئے نئے بنے مدیرصاحب آکر کوئی کلمہ تعزیت، کوئی اظہار افسوس کئے بغیر دھاگہ کھولنے والے کو دھمکی دیتے ہین کہ ربط فراہم کرو ورنہ دھاگہ حذف کردیا جائے گا۔ کیا ’انتظامیہ‘ کا یہی انداز ہوتا ہے؟
انا للہ و انا الیہ راجعون ۔ مولانا کی شہادت پر بھی اور مدیر محترم کے اس رویہ پر بھی۔
روحانی بابا ! مجھے نہیں معلوم کہ معلوم کے زید حامد کے ساتھ مولانا کا کوئی تنازعہ تھا یا نہیں۔ لیکن مولانا صاحب ڈاکٹر اسرار احمد کی طرح ’درس قرآن‘ کی محفلوں کے حوالہ سے مشہور تھے۔ایک عرصے سے یہ دروس دے رہے تھے اور انتڑنیٹ پر بھی آپ کے دروس موجود ہیں۔ میرا ان سے ذاتی کوئی تعلق نہین اور بد قسمتی سے کبھی ان کے درس قرآن کی محفل مین شریک ہوتے کا موقع بھی نہیں ملا۔ تاہم نیٹ پر ان کے درس سے استفادہ کرتا رہا ہوں۔ ایسے علماء کی شہادت پر جنہیں ذرا برابر بھی افسوس نہیں ہوتا، ہمیں ان کے رویہ پر بہت افسوس ہوتا ہے۔
 

سید زبیر

محفلین
اناللہ و انالیہ راجعون ، اب تو یہ یقین سے کہا جا سکتا ہے کہ امت مسلمہ میں تفرقہ بازی کی فضا " لارنس آف عریبیہ " جو سید الفیصل کے نام سے مشہور تھا قسم کے زندہ کردارآج بھی دونوں جانب مصروف عمل ہیں اور ہم نے اپنی قیمت نہائت ارزاں لگائی ہے بہر حال اللہ تبارک تعالیٰ کی رحمت سے مایوس نہیں
یہ دور اپنے براہیم کی تلاش میں ہے
اللہ تبارک تعالیٰ مرحوم کو اپنے جوار رحمت میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور امت مسلمہ کو دشمنوں کے شر سے محفوظ فرمائے (آمین)
 

ساجد

محفلین
ہمت علی ، اگر آپ کی ارسال کردہ خبر اسی ربط سے ماخوذ ہے جو آپ نے اب جا کے دیا ہے تو یہ ثابت ہوتا ہے کہ آپ خبر میں تحریف کے ذمہ دار ہوئے ہیں اور دانستہ طور پر مسلکی اختلاف کو ابھارنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ میں آپ کے اولین مراسلے کی طرف آپ سب دوستوں کی توجہ چاہوں گا جہاں ہمت علی نے ایک مسلک کے لوگوں کو اس قتل میں مشکوک ٹھہرائے جانے کی بات کی ہے جب کہ خبر میں اس کا کوئی ذکر نہیں ہے۔ ہمت علی کا فراہم کردہ ربط دیکھئیے اور ان کا ذیل میں نقل کردہ ابتدائی مراسلہ ملاحظہ فرمائیں اورنوٹ فرمائیں کہ معاملے کو فرقہ بندی کا رنگ دینے کی کیسی کوشش کی گئی ہے۔

معروف عالم دین اسلم شیخوپوری شھید کردیے گئے۔ اناللہ و انالیہ راجعون
شھید داعی حق و مبلغ اسلام تھے وہ مفسر قران بھی تھے۔ ان کی ویب سائٹ کو بھی لاکھوں لوگ وزٹ کرتے تھے۔
فوری طور پر ان کی شھادت کی ذمہ داری ایرانی دھشت گردوں پر ڈالی جارہی ہے ۔ مگر میرے خیال میں یہ ایک سازش ہے جو کراچی کو فرقہ وارنہ فساد کی طرف دھکیلنے کے لیے کی جارہی ہے اور اس میں بڑی طاقتیں ملوث ہوسکتی ہیں۔
بہرحال مولانا کی اواز اج کے دور میں غنیمت تھی۔​
 

ساجد

محفلین
کیا آپ کے دھاگہ حذف کرنے سے مولانا اسلم شیخوپوری کی شہادت کی خبر ”غیر اہم“ ہوجائے گی یا لنک فراہم کرنے سے خبر ”معتبر“ ہوجائے گی؟؟؟ جب کسی شیعہ عالم دین کا قتل ہوتا ہے تو کسی سنی تنظیم پر یا اس کے سرپرستوں پر الزام لگایا جاتا ہے۔ اسی طرح جب کوئی سنی عالم دین کا قتل ہوتا ہے تو اس کے بالعکس الزام لگایا جاتا ہے۔ آپ کا سارا زور ’ربط‘ فراہم کرنے پر ہے۔ خبر یا خبر میں موجود کسی الزام پر نہیں۔ اس میں کیا شبہ ہے کہ عالمی طاقتیں کراچی میں فرقہ وارانہ فسادات میں ملوث ہیں؟؟؟ اگر کرنٹ افیئرز کے مدیران ایسے مراسلوں اور دھاگوں کو برادشت نہیں کرسکتے، ہینڈل نہیں کرسکتے، تو پھر ایسے سیکشن کی ضرورت ہی کی ہے؟؟؟
یوسف ثانی بھائی ، ایسا نہیں ہے کہ مجھے اس قتل پہ دکھ نہیں ہے ۔ میں موت العالِم موت العالَم کا قائل ہوں۔
جی بالکل جناب میرا سارا زور اسی کام پہ لگے گا جس کا میں قواعد وضوابط پر عمل درآمد کے مقصد سے ذمہ دار بنایا گیا ہوں۔ :)
آپ اگر سمجھتے ہیں کہ مدیران ٹھیک کام نہیں کر رہے تو ہمیں مشورہ دیجئیے اور اگر آپ یہ کام بہتر انجام دے سکتے ہیں تو منتظمین کرام سے رابطہ فرمائیے۔ میں نے ادارت کی ذمہ داری سے قبل بھی کبھی فروعی ، لسانی اور مسلکی اختلاف پر اپنے خیالات کی بنیاد نہیں رکھی تھی کجا کہ اس ذمہ داری کے ملنے کے بعد میں ایسا کروں۔ آپ نے اس سلسلے میں شیعہ اور سنی کے حوالے دے کر اس معاملے کو ایک عجیب رنگ دے دیا ہے اور آپ کی بارے میں میری اچھی رائے کوکافی حد تک تبدیل کر دیا ہے۔
 

سید ذیشان

محفلین
معلوم نہیں یہ بے جا قتل و غارت گری کب ختم ہوگی؟ کیا ہمارے پاس قتل کے سوا اختلاف کا کوئی حل نہیں ہے؟
 

ساجد

محفلین
ایک عالم دین کی شہادت پر ’آج کی خبر‘ کے زمرے میں یہ پہلا دھاگہ کھولا گیا ہے۔ جس میں اس شہادت کی اطلاع کے بعد اس پر تبصرہ کیا گیا ہے۔ تبصرہ سے کوئی بھی اختلاف کرسکتا ہے۔ مگر اس دھاگہ میں زمرے کے نئے نئے بنے مدیرصاحب آکر کوئی کلمہ تعزیت، کوئی اظہار افسوس کئے بغیر دھاگہ کھولنے والے کو دھمکی دیتے ہین کہ ربط فراہم کرو ورنہ دھاگہ حذف کردیا جائے گا۔ کیا ’انتظامیہ‘ کا یہی انداز ہوتا ہے؟
انا للہ و انا الیہ راجعون ۔ مولانا کی شہادت پر بھی اور مدیر محترم کے اس رویہ پر بھی۔
روحانی بابا ! مجھے نہیں معلوم کہ معلوم کے زید حامد کے ساتھ مولانا کا کوئی تنازعہ تھا یا نہیں۔ لیکن مولانا صاحب ڈاکٹر اسرار احمد کی طرح ’درس قرآن‘ کی محفلوں کے حوالہ سے مشہور تھے۔ایک عرصے سے یہ دروس دے رہے تھے اور انتڑنیٹ پر بھی آپ کے دروس موجود ہیں۔ میرا ان سے ذاتی کوئی تعلق نہین اور بد قسمتی سے کبھی ان کے درس قرآن کی محفل مین شریک ہوتے کا موقع بھی نہیں ملا۔ تاہم نیٹ پر ان کے درس سے استفادہ کرتا رہا ہوں۔ ایسے علماء کی شہادت پر جنہیں ذرا برابر بھی افسوس نہیں ہوتا، ہمیں ان کے رویہ پر بہت افسوس ہوتا ہے۔
اگر یہ دھاگہ تعزیت کے لئے ہے تو غلط جگہ پر ہے اس لئے اس کو متعلقہ زمرے میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ یہاں اس پر خبر کے حوالے سے بات کی جا سکتی ہے۔
 
مولانا اسلم شیخوپوری کی شھادت ایک خطرے کی علامت ہے۔ یہ خطرہ دشمن کی طرف سے پاکستان کی سلامتی کو لاحق خطرات ہیں۔ مولانا کبھی بھی فقہی اختلاف میں شدت پسند نہیں تھے۔ بلکہ وہ مسلم امہ کے اتحاد کے حامی تھے اور بڑی حد تک تبلیغی جماعت سے بھی وابستہ تھے۔ ان کی شہادت اس طرف اشارہ ہے کہ دشمن اہل علم کو پاکستان سے مٹادینا چاہتا ہے تاکہ فقہ کے اختلاف کی آڑ میں منافرت پھیلاسکے۔
اللہ مولانا کی شہادت کو مسلم امہ کےاتفاق کا سبب بنادے ۔ امین
 
Top