مجاز اسرارالحق مجاؔز لکھنوی ::::::پَرتَوِ ساغرِ صہبا کیا تھا ::::::Majaz Lakhnawi

طارق شاہ

محفلین



غزل
پرتَوِ ساغرِ صہبا کیا تھا
رات اِک حشر سا برپا کیا تھا

کیوں جوانی کی مجھے یاد آئی
میں نے اِک خواب سا دیکھا کیا تھا

حُسن کی آنکھ بھی نمناک ہُوئی
عِشق کو آپ نے سمجھا کیا تھا

عِشق نے آنکھ جُھکا لی، ورنہ
حُُسن اور حُسن کا پردا کیا تھا

کیوں مجازؔ آپ نے ساغر توڑا
آج یہ شہر میں چرچا کیا تھا

اسرارالحق مجاؔز لکھنوی
1911-1955
لکھنؤ، انڈیا

 
Top