اساتذہ پر تشدد کی مذمت

احسن جاوید

محفلین
یہ تو ٹیکس آمدن پر منحصر ہے کہ حکومت عوام کو کتنے حقوق دے سکتی ہے۔ جیسے ادھر ناروے میں تعلیم و صحت بالکل مفت ہے۔ اگر کام کاج نہ ہو تو حکومت کی جانب سے پھر بھی اچھے اسٹینڈرڈ کا روٹی، کپڑا، مکان مفت مہیا کر دیا جاتا ہے۔
البتہ انصاف کا حصول تو یہاں بھی مفت نہیں کیونکہ وکلا ٹھیک ٹھاک فیس لیتے ہیں۔ لیکن یہ سہولت بہرحال ہے کہ اگر وکیل کی فیس نہیں دے سکتے تو حکومت خود اپنی طرف سے وکیل کر دیتی ہے۔
حکومت اپنے وسائل کو دیکھتے ہوئے یہ ذمہ خود اپنے سر لے لے تو الگ بات ہے لیکن حکومت کا بنیادی کام استحکام، امن، اور فریڈم رائٹس پروٹیکیٹ کرنا ہے تاکہ معاشرے میں بدامنی کو کم سے کم جائے اور ہم آہنگی اور معاشرتی توازن کو فروغ دیا جائے۔ روزگار، روٹی، کپڑا مکان مہیا کرنا گورنمنٹ کا کام نہیں بلکہ ان معاملات میں جتنا ممکن ہو فیسیلیٹیٹ کرنا ہے وہ چاہے ملک کی اندرونی پالیسز سے ہو یا بیرونی معاملات طے کر کے۔ جب خدا نے ہر چیز کو اوپن رکھ کے جستجو سے جوڑ دیا ہے تو پھر گورنمنٹ سے ایسی توقع رکھنا خام خیالی ہے۔ اس طرح تو اگر جستجو ختم ہو جائے تو انسان ذہنی اور جسمانی طور پر ختم ہو جائے۔ ہر چیز جستجو سے منسلک ہے اور یہی زندگی کی روح ہے۔
 

احسن جاوید

محفلین
ائین پاکستان میں کیا لکھا ہے؟
آئین پاکستان کا پارٹ ٹو بنیادی انسانی حقوق کی بات کرتا ہے جس کے مندرجات کچھ یوں ہیں:
Part II: Fundamental Rights and Principles of Policy
Art. 7 Definition of the State
Chapter 1: Fundamental Rights
Art. 8 Laws inconsistent with or in derogation of fundamental rights to be void.
Art. 9 Security of person.
Art. 10 Safeguards as to arrest and detention
Art. 10A. Right to fair trial
Art. 11 Slavery, forced labour, etc. Prohibited
Art. 12 Protection against retrospective punishment
Art. 13 Protection against double punishment and self incrimination.
Art. 14 Inviolability of dignity of man, etc.
Art. 15 Freedom of movement, etc.
Art. 16 Freedom of assembly.
Art. 17 Freedom of association:
Art. 18 Freedom of trade, business or profession.
Art. 19 Freedom of speech, etc.
Art. 19A. Right to information:
Art. 20 Freedom to profess religion and to manage religious institutions.
Art. 21 Safeguard against taxation for purposes of any particular religion.
Art. 22 Safeguards as to educational institutions in respect of religion, etc.
Art. 23 Provision as to property.
Art. 24 Protection of property rights.
Art. 25 Equality of citizens.
Art. 25A. Right to education:
The State shall provide free and compulsory education to all children of the age of five to sixteen years in such manner as may be determined by law.

Art. 26 Non-discrimination in respect of access to public places.
Art. 27 Safeguard against discrimination in services.
Art. 28 Preservation of language, script and culture.
Chapter 2: Principles of Policy
Art. 29 Principles of Policy
Art. 30 Responsibility with respect to Principles of Policy.
Art. 31 Islamic way of life.
Art. 32 Promotion of local Government institutions.
Art. 33 Parochial and other similar prejudices to be discouraged.
Art. 34 Full participation of women in national life.
Art. 35 Protection of family, etc.
Art. 36 Protection of minorities.
Art. 37 Promotion of social justice and eradication of social evils.
Art. 38 Promotion of social and economic well-being of the people.
The State shall :
(a) secure the well-being of the people, irrespective of sex, caste, creed or race, by raising their standard of living, by preventing the concentration of wealth and means of production and distribution in the hands of a few to the detriment of general interest and by ensuring equitable adjustment of rights between employers and employees, and landlords and tenants;
(b) provide for all citizens, within the available resources of the country, facilities for work and adequate livelihood with reasonable rest and leisure;
(c) provide for all persons employed in the service of Pakistan or otherwise, social security by compulsory social insurance or other means;
(d) provide basic necessities of life, such as food, clothing. Housing, education and medical relief, for all such citizens, irrespective of sex, caste, creed or race, as are permanently or temporarily unable to earn their livelihood on account of infirmity, sickness or unemployment;
(e) reduce disparity in the income and earnings of individuals, including persons in the various classes of the service of Pakistan;

Art. 39 Participation of people in Armed Forces.
Art. 40 Strengthening bonds with Muslim world and promoting international peace.​
 
آخری تدوین:

جاسم محمد

محفلین
صِرف ایک شرط ہے کِہ مدینے کی ریاست کا نام اِستعمال نہ کریں۔ پھر چاہیں 23 مہینے لے لیں۔
یہی مشورہ علامہ اقبال اور قائد اعظم کو بھی دینا چاہیے تھا جب وہ اسلامی اصولوں پر چلنے والی آزاد ریاست پاکستان کا خواب لوگوں کو دکھا رہے تھے۔
 

جاسم محمد

محفلین
حکومت اپنے وسائل کو دیکھتے ہوئے یہ ذمہ خود اپنے سر لے لے تو الگ بات ہے لیکن حکومت کا بنیادی کام استحکام، امن، اور فریڈم رائٹس پروٹیکیٹ کرنا ہے تاکہ معاشرے میں بدامنی کو کم سے کم جائے اور ہم آہنگی اور معاشرتی توازن کو فروغ دیا جائے۔ روزگار، روٹی، کپڑا مکان مہیا کرنا گورنمنٹ کا کام نہیں بلکہ ان معاملات میں جتنا ممکن ہو فیسیلیٹیٹ کرنا ہے وہ چاہے ملک کی اندرونی پالیسز سے ہو یا بیرونی معاملات طے کر کے۔ جب خدا نے ہر چیز کو اوپن رکھ کے جستجو سے جوڑ دیا ہے تو پھر گورنمنٹ سے ایسی توقع رکھنا خام خیالی ہے۔ اس طرح تو اگر جستجو ختم ہو جائے تو انسان ذہنی اور جسمانی طور پر ختم ہو جائے۔ ہر چیز جستجو سے منسلک ہے اور یہی زندگی کی روح ہے۔
آپ لیسز فیر کے مداح لگتے ہیں :)
Laissez-faire - Wikipedia
 

احسن جاوید

محفلین
یہی مشورہ علامہ اقبال اور قائد اعظم کو بھی دینا چاہیے تھا جب وہ اسلامی اصولوں پر چلنے والی آزاد ریاست پاکستان کا خواب لوگوں کو دکھا رہے تھے۔
قائد نے ہر شخص کو اس کے انٹرسٹس کے مطابق ڈیل کیا اور یہی ہر سیاستدان کرتا ہے۔ جو مذہب پہ راضی تھے ان کو مذہب پہ قائل کیا، جو تجارت پہ راضی ہوئے ان کو وہی خواب دکھائے، جو سیاست اور پاور کے حامی تھے انہیں ویسے ہی ڈیل کیا کیونکہ مقصد ووٹ حاصل کر کے یہ ثابت کرنا تھا کہ مسلم لیگ ہی مسلمانوں کی نمائندہ جماعت ہے۔ البتہ بابا-جی شاید تب پیدا نہ ہوئے ہوں وگرنہ اس وقت کے کئی سیاستدان اور مذہبی برادری نے اس پہ ہلکی پھلکی آواز اٹھائی تھی۔
 

بابا-جی

محفلین
یہی مشورہ علامہ اقبال اور قائد اعظم کو بھی دینا چاہیے تھا جب وہ اسلامی اصولوں پر چلنے والی آزاد ریاست پاکستان کا خواب لوگوں کو دکھا رہے تھے۔
وُہ تو بنا گئے نا آزاد ریاست۔ آپ کیا بنا رہے ہیں؟ :) اور کِس کو بنا رہے ہیں مُنا بھائی ایم بی بی ایس؟
 

جاسم محمد

محفلین
وُہ تو بنا گئے نا آزاد ریاست۔ آپ کیا بنا رہے ہیں؟ :) اور کِس کو بنا رہے ہیں مُنا بھائی ایم بی بی ایس؟
کیا آزاد ریاست پاکستان صرف دو سال میں بن گئی تھی؟ قرار داد لاہور ۱۹۴۰ میں پاس ہونے سے لے کر پاکستان آزاد ہونے تک پورے ۷ سال لگے تھے۔
 

بابا-جی

محفلین
بالکل۔ کم از کم اس حکومت کو آئین پاکستان سے ملنے والے ۵ سال تو دیں۔ زرداری و نواز شریف کو بار بار برداشت کر لیا۔ اب عمران خان کو بھی ایک بار کر ہی لیں۔
ضرور دیں پانچ سال مگر پانچ سال بعد کیسٹ کی سائیڈ بدلنا نہ بھُولیں۔
 
Top