الوداعی تقریب اردو محفل سے محبت اور متوقع جدائی پہ اشعار

یاز آپ نے اتنے اشعار پٹاری میں سنبھال رکھے تھےیا زنبیل میں
اگرچہ مجھے مندرجہ بالا مراسلے میں دو محفلین کے نام چھپے ہوئے نظر آ رہے ہیں لیکن میں نے اس کھیل کو ایسے ہی اگنور کیا جیسے یاز کے اگلے سارے دکھی شعروں کو کرنے والی ہوں!!!
 

جاسمن

لائبریرین

آخری بار ملو​

مصطفیٰ زیدی
آخری بار ملو ایسے کہ جلتے ہوئے دل
راکھ ہو جائیں، کوئی اور تقاضا نہ کریں
چاک وعدہ نہ سِلے، زخمِ تمنّا نہ کِھلے
سانس ہموار رہے شمع کی لَو تک نہ ہِلے
باتیں بس اتنی کہ لمحے انہیں آکر گِن جائیں
آنکھ اٹھائے کوئی اُمید تو آنکھیں چھن جائیں
اس ملاقات کا اس بار کوئی وہم نہیں
جس سے اِک اور ملاقات کی صورت نکلے
اب نہ ہیجان و جنوں کا، نہ حکایات کا وقت
اب نہ تجدید وفا کا، نہ شکایات کا وقت
لُٹ گئی شہرِ حوادث میں متاعِ الفاظ
اب جو کہنا ہے تو کیسے کوئی نوح کہیے
آج تک تم سے رگِ جاں کے کئی رشتے تھے
کل سے جو ہو گا اُسے کون سا رشتہ کہیے
پھر نہ دہکیں گے کبھی عارض و رخسار، مِلو
ماتمی ہیں دِم رخصت درو دیوار، ملو
پھر نہ ہم ہوں گے، نہ اقرار، نہ انکار، مِلو
آخری بار مِلو​
 

یاز

محفلین
سنجیدگی کے نرخ گر گئے کیا!
images
 

جاسمن

لائبریرین
تجھے احساس ہی کیا تھا بچھڑنے سے ذرا پہلے
میں قطرہ تھا یا دریا تھا بچھڑنے سے ذرا پہلے

نہ جانے کیوں زمانے بعد مجھ کو یاد آیا ہے
میں اک روشن ستارہ تھا بچھڑنے سے ذرا پہلے

پھر اس کے بعد آنکھوں میں کبھی آنسو نہیں آئے
بہت تم نے رلایا تھا بچھڑنے سے ذرا پہلے

کسی کو کیا خبر میں کیوں تھکا ماندہ سا رہتا ہوں
میں شیشہ جیسے ٹوٹا تھا بچھڑنے سے ذرا پہلے

محبت کی کہانی میں کئ کردار ایسے تھے
جنہیں میں جاں سے پیارا تھا بچھڑنے سے ذرا پہلے
 
محفل فورم صرف مطالعے کے لیے دستیاب ہے۔
Top