اردو رباعیات

اک سیل ہے یہ آئینہ اس کے سوا کیا ہے
اس رو میں حال و ماضی و فردا بھلا کیا ہے
اس کا جواب ڈھونڈتی پھرتی ہے موج وقت
پھر بھی ہے یہ سوال وہیں آئینہ ہے کیا
 

محمد وارث

لائبریرین
اک سیل ہے یہ آئینہ اس کے سوا کیا ہے


اس رو میں حال و ماضی و فردا بھلا کیا ہے
اس کا جواب ڈھونڈتی پھرتی ہے موج وقت

پھر بھی ہے یہ سوال وہیں آئینہ ہے کیا

رضا صاحب آخری مصرعے کو درست کر دیجیئے، "آئینہ ہے کیا" کی جگہ "آئینہ کیا ہے" ہونا چاہیئے، شکریہ۔



جی باسم صاحب، میں شاکر القادری صاحب کے تراجم دیکھ چکا ہوں، کیا لا جواب کام ہے شاکر القادری صاحب کا، سبحان اللہ۔
 

محمد وارث

لائبریرین
اُڑتے پنچھی شکار کرنے والو
گلزار میں گیر و دار کرنے والو
کتنی کلیاں مَسل کے رکھ دیں تم نے
تزئینِ گُل و بہار کرنے والو

(احمد فراز)
 

محمد وارث

لائبریرین
جن لوگوں کو ہے مجھ سے عداوت گہری
کہتے ہیں مجھے وہ رافضی و دھری
دھری کیوں کر ہو جو کہ ہووے صوفی
شیعی کیوں کر ہو ماوراء النّہری

(غالب)
 

محمد وارث

لائبریرین
اے درد اگرچہ مے میں ہے جوش و خروش
رہتے ہیں ولے اہلِ تامّل خاموش
موجوں کو شراب کی وہ پی جاتے ہیں
گرداب کی مانند جو ہیں دریا نوش

(خواجہ میر درد)
 

محمد وارث

لائبریرین
افسوس کہ دل کی بے قراری نہ گئی
فریاد و فغان و آہ و زاری نہ گئی
وہ کونسا روز ہے کہ تجھ بن جوں شمع
روتے ہوئے مجھ کو رات ساری نہ گئی

(مصحفی)
 

محمد وارث

لائبریرین
مفہومِ عزا جاننے والے کم ہیں
احسان کو گرداننے والے کم ہیں
شبّیر ترے ماننے والے ہیں بہت
لیکن ترے پہچاننے والے کم ہیں

(نجم آفندی)
 

محمد وارث

لائبریرین
اے درد، یہ کون صبر کو لُوٹ گیا
یوں تجھ سے جو ضبط یک بہ یک چھوٹ گیا
کیا تجھ پہ مصیبت پڑی ایسی ظالم
کہہ تو سہی، جی ڈھہا کہ دل ٹوٹ گیا

(خواجہ میر درد دھلوی)
 

محمد وارث

لائبریرین
کیا صرف مسلمان کے پیارے ہیں حُسین
چرخِ نوعِ بشر کے تارے ہیں حُسین
انسان کو بیدار تو ہو لینے دو
ہر قوم پکارے گی، ہمارے ہیں حُسین

(جوش ملیح آبادی)
 

محمد وارث

لائبریرین
یہ حکم خدا کا کہ قطرہ مے کا نہ پیوں
اور مرضیِ جانانہ کہ پیمانہ پیوں
تُو بھی ہے عزیز، خاطرِ ساقی بھی
حیراں ہوں کہ پھر بادہ پیوں یا نہ پیوں

(مومن خان مومن)
 

محمد وارث

لائبریرین
بندوں کو ضرور اپنے صلہ دیتا ھے
دیتا ہے، طلَب سے بھی سوا دیتا ھے
تُو مانگنے والوں کی طرح مانگ کے دیکھ
ہر مانگنے والے کو خدا دیتا ھے

(نثار اکبر آبادی)
 

محمد وارث

لائبریرین
جو اشک ان آنکھوں سے جدا ہوتا ہے
مژگاں تلک آیا کہ فنا ہوتا ہے
نظروں سے گرے نہ کوئی(1) کسی کی یارب
نظروں سے گرا بہت برا ہوتا ہے

(مصحفی)

1- کوئی بروزن 'فع' باندھا ہے (کلیاتِ مصحفی، دیوانِ اول، مجلس ترقی ادب، لاہور 1968ء)
 

اسد فاطمی

محفلین
فاطمی حاضر ہے،

حاضرین بلاگ،
عزت افزائی کا شکریہ،

بلاگ پر سے اس قدر طویل غیر حاضری پر دل سے معذرت خواہ ہوں، لیکن اس کے پیچھے "باعث تاخیر" کے باب میں ذاتی غفلت کے اعتراف کے ساتھ ساتھ لاگ ان کے مسائل سمیت علل کی ایک طویل فہرست ہے۔

اب نئے سرے سے رجسٹر ہو کے دوبارہ حاضر ہوں، انشاءاللہ آئندہ اس علمی محفل کے مباحث سے مستفید ہوتا رہوں گا، جہاں تک تعلق ہے آپ کے عطا کردہ "صاحب علم" ہونے کے تمغہ کا، اس بارے میں اپنی رائے محفوظ رکھوں گا، بس یہی ہے کہ من آنم کہ من دانم۔۔ بھلا اپنے بارے بھلے لفظوں (خواہ ان کی صحت کتنی ہی مشکوک ہو) کی کون تردید کرتا ہے۔ کون اپنی اصل بتاتا ہے۔

رباعی پر بحث کا جو نیا صفحہ شروع کیا گیا ہے، لائق ہزار تحسین ہے، پڑھ رہے ہیں، لطف اٹھا رہے ہیں۔ اللہ میاں آپ کو جزائے خیر دے۔۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
اسد، آپ اپنی پرانی آئی ڈی کے بارے میں بتا دیں تو اس اکاؤنٹ کو آپ کے موجودہ اکاؤنٹ میں ضم کیا جا سکتا ہے۔
 

محمد وارث

لائبریرین
اردو محفل فورم پر خوش آمدید جناب اسد فاطمی صاحب۔

میرا آپ سے غائبانہ تعارف خرم شہزاد خرم کے بلاگ کے حوالے سے ہے اور انہوں نے اس تھریڈ میں اس کا ذکر کیا بھی تھا۔ آپ نے یہ تحریر بھی شاید انکے بلاگ کے حوالے سے لکھی ہے۔

ہماری پیاری اردو محفل فن اور فنکار کی قدردان ہے محترم اور یہ خاکسار بھی اس محفل کا ہمنوا ہے۔

آپ 'تعارف' کے زمرے میں نیا موضوع شروع کر کے اپنا تعارف اراکینِ محفل سے ضرور کروائیے، ربط یہ رہا:

http://www.urduweb.org/mehfil/forumdisplay.php?s=&daysprune=&f=39
 

محمد وارث

لائبریرین
ہر لحظہ جلاتا ہے، کُڑھاتا ہے مجھے
ہر آن ستاتا ہے کھپاتا ہے مجھے
کل میں نے جو کہا، "رنج سے حاصل مرے؟"
بولا، ترا آزار خوش آتا ہے مجھے

(میر تقی میر)
 

فرخ منظور

لائبریرین
کر کر کے اِس در پہ آہ و نالے کتنے
مر مر گئے ہم سے مرنے والے کتنے
اچھی طرح اُس نے منہ دکھایا کِس کو
ترسا ترسا کے مار ڈالے کتنے

(مصحفی، غلام ہمدانی)
 
Top