ادبی لطائف

سیما علی

لائبریرین
مولانا چراغ حسن حسرت ایامِ جوانی میں فوج میں کپتانی کے منصب پر فائز تھے، لیکن ڈسپلن کے پابند نہیں تھے۔
سنگا پور میں تعیناتی کے زمانہ میں جب کرنل مجید ملک نے کسی معاملے میں مولانا سے تحریری باز پرس کی تو انہوں نے فائل پر یہ شعر لکھ کر بھیج دیا
جرمنی بھی ختم، اس کے بعد جاپانی بھی ختم
تیری کرنیلی بھی ختم، میری کپتانی بھی ختم
 

محمد وارث

لائبریرین
مولانا چراغ حسن حسرت ایامِ جوانی میں فوج میں کپتانی کے منصب پر فائز تھے، لیکن ڈسپلن کے پابند نہیں تھے۔
سنگا پور میں تعیناتی کے زمانہ میں جب کرنل مجید ملک نے کسی معاملے میں مولانا سے تحریری باز پرس کی تو انہوں نے فائل پر یہ شعر لکھ کر بھیج دیا
جرمنی بھی ختم، اس کے بعد جاپانی بھی ختم
تیری کرنیلی بھی ختم، میری کپتانی بھی ختم
ان ادیبوں اور شاعروں کی کرنیلی جرنیلی کا قصہ بھی دلچسپ ہے۔ جنگ عظیم دوم شروع ہوئی تو سویت یونین شروع میں ایک طرح سے نیوٹرل تھا سو ہندوستان کے سرخوں نے برطانوی استعمار کے خلاف خوب لکھا۔ پھر سویت یونین مغرب کے ساتھ مل کر جرمنی کے خلاف لڑنے لگا اور جوزف اسٹالن یورپ کا "انکل جو" ہو گیا تو یہاں کے سرخے بھی انگریزوں کے ساتھ مل گئے۔ انگریزوں نے ان کو فوج میں اعزازی رینکس دیئے اور ان کا زیادہ تر کام پبلک ریلیشنز عرف پراپیگنڈے کا تھا۔ جناب فیض احمد فیض بھی لیفٹنٹ کرنل کے رینک تک ترقی پا گئے تھے!
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
پچاس کی دہائی کا تذکرہ ہے۔ ریڈیو پاکستان کراچی میں ارمؔ لکھنوی اور شمس زبیری ’’مصلح زبان‘‘ کی ملازمتوں پر فائز تھے۔ ان کا کام یہ تھا کہ وہ ریڈیو پر پڑھے جانے والے الفاظ کا تلفظ درست کروائیں۔ مگر قباحت یہ تھی کہ ارمؔ لکھنوی دبستانِ لکھنو سے وابستہ تھے اور شمس زبیری دبستانِ دہلی سے۔ اس وجہ سے ان دونوں میں اکثر تکرار بھی ہو جاتی تھی۔زیڈ اے بخاری ان دنوں ریڈیو کے ڈائریکٹر ہوا کرتے تھے ۔ ایک دن اُن کو شکایت ملی کہ کل کسی لفظ کے تلفظ کی صحت پر ارمؔ لکھنوی اور شمس زبیری میں تکرار اتنی بڑھی کہ نوبت گالم گلوچ تک پہنچ گئی۔ بخاری صاحب نے ارمؔ لکھنوی کو بلایا اور وجہ پوچھی۔ ارمؔ صاحب نے کہا : ’’ایک تو زبیری صاحب کو فلاں لفظ کا صحیح تلفظ نہیں معلوم۔ پھر مجھے گالی دی تو اس کا تلفظ بھی غلط تھا۔ میں نے تو صرف ان کا تلفظ درست کرنے کے لئے وہی گالی درست تلفظ کے ساتھ دہرائی تھی۔ اب وہ کہتے ہیں کہ میں نے جوابی گالی دی۔‘‘
 
آخری تدوین:
Top