الف عین
صابرہ امین
محمد عبدالرؤوف
شاہد شاہنواز
محمد احسن سمیع راحلؔ
-------------
احسان کے بدلے میں تو احسان ملے گا
ایمان جو چاہو گے تو ایمان ملے گا
------------
خالی نہ کرو دل کو کبھی یادِ خدا سے
اللہ سے رہے دور تو شیطان ملے گا
---------
انسان خطاکار ہے توبہ ہے تلافی
قرآن میں اللہ کا یہ فرمان ملے گا
----------
سفّاک حکومت سے بغاوت ہے ضروری
ورنہ تو مرے دیس کو نقصان ملے گا
----------
ملتا ہے سکوں دل کو عبادت سے خدا کی
اللہ کو پکارو گے وہ رحمان ملے گا
-----------
لوٹی ہے حکومت نے غریبوں کی کمائی
ہر شخص یہاں تم کو پریشان ملے گا
----------
حق بات جو کہتے ہیں وہ ہوتے ہیں بہت کم
ڈرتے ہیں لوگ کہ زندان ملے گا
-------
آیا ہے سکوں دل کو تجھے پاس جو پایا
بِن تیرے مرا دل تجھے ویران ملے گا
----------
آئے ہیں حکومت میں یہ دولت کے پجاری
کرتوت نہیں جن میں وہ ایوان ملے گا
-----------یا
بے عقل سے بندوں کا یہ ایوان ملے گا
-------
بخشوں گا گناہوں کو میں توبہ سے تمہاری
قرآن میں اللہ کا یہ اعلان ملے گا
---------
کرتے ہو محبّت تو نبھانا ہے ضروری
راحت کا تمہیں اس میں ہی سامان ملے گا
---------
ارشد نے سدا تم کو رقیبوں سے بچایا
اب اس کی محبّت کو یہ عنوان ملے گا
------------
 

الف عین

لائبریرین
الف عین
صابرہ امین
محمد عبدالرؤوف
شاہد شاہنواز
محمد احسن سمیع راحلؔ
-------------
احسان کے بدلے میں تو احسان ملے گا
ایمان جو چاہو گے تو ایمان ملے گا
------------
تو ایمان؟ تو بھرتی کا ہے، اس سے "بس" میں کم قباحت ہے
خالی نہ کرو دل کو کبھی یادِ خدا سے
اللہ سے رہے دور تو شیطان ملے گا
---------
شیطان کا ملنا کیسی بات ہے، اچھی یا بری؟ بیانیہ کے مطابق تو اچھی بھی کہی جا سکتی ہے
انسان خطاکار ہے توبہ ہے تلافی
قرآن میں اللہ کا یہ فرمان ملے گا
----------
نیچے یہی مضمون دہرایا گیا ہے، اور وہی رواں تر ہے، اسے نکال دیں
سفّاک حکومت سے بغاوت ہے ضروری
ورنہ تو مرے دیس کو نقصان ملے گا
----------
یہاں بھی تو زائد ہے، نقصان ملنا بھی محاورہ نہیں
ملتا ہے سکوں دل کو عبادت سے خدا کی
اللہ کو پکارو گے وہ رحمان ملے گا
-----------
یہاں "تو" لانا بہتر ہے
اللہ کو پکارو، تو وہ....
لوٹی ہے حکومت نے غریبوں کی کمائی
ہر شخص یہاں تم کو پریشان ملے گا
----------
ٹھیک
حق بات جو کہتے ہیں وہ ہوتے ہیں بہت کم
ڈرتے ہیں لوگ کہ زندان ملے گا
-------
دوسرا مصرع بحر سے خارج، زندان بھی مستعمل نہیں شاعری میں، غنہ کے ساتھ زنداں مروج ہے
آیا ہے سکوں دل کو تجھے پاس جو پایا
بِن تیرے مرا دل تجھے ویران ملے گا
----------
ویران ملے گا بھی عجیب بیانیہ لگ رہا ہے
آئے ہیں حکومت میں یہ دولت کے پجاری
کرتوت نہیں جن میں وہ ایوان ملے گا
-----------یا
بے عقل سے بندوں کا یہ ایوان ملے گا
-------
ایوان اور حکومت ہم معنی تو نہیں
پہلا متبادل تو بے معنی ہے
بخشوں گا گناہوں کو میں توبہ سے تمہاری
قرآن میں اللہ کا یہ اعلان ملے گا
---------
یہ بہتر ہے جیسا اوپر لکھ چکا ہوں
کرتے ہو محبّت تو نبھانا ہے ضروری
راحت کا تمہیں اس میں ہی سامان ملے گا
---------
ٹھیک
ارشد نے سدا تم کو رقیبوں سے بچایا
اب اس کی محبّت کو یہ عنوان ملے گا
------------
یہ بھی بے ربط لگ رہا ہے
 
Top