اتنا ظالم ہے کہ مظلوم نظر آتا ہے

جاسمن

لائبریرین
’اصلی ہیرو فلسطینی ہیں‘
قندیل شام
جمعرات 7 اگست 2014 ,‭
غزہ پر اسرائیلی حملوں کے دوران وہاں کام کرنے والے ایک طبی ماہر کے مطابق ماضی کے برعکس اس بار اسرائیلی فوج نے منظم طریقے سے حملے کیے ہیں جس میں انھوں نے عام شہریوں کے مکانات کو ہدف بنایا ہے۔
ڈاکٹر میڈز گلبرٹ سے غزہ کی وزارتِ صحت نے درخواست کی تھی کہ وہ حالیہ بحران کے دوران غزہ کے الشفا ہسپتال آئیں۔

ڈاکٹر گلبرٹ کے مطابق یوں وہ ایک ڈاکٹر نہ کہ کارکن کی حیثیت سے غزہ گئے اور الشفا ہسپتال میں 15 روز تک کام کرنے کے بعد حال ہی میں ناروے واپس لوٹے ہیں۔
غزہ سے انھوں نے ایک خط لکھا جو مڈل ایسٹ مانیٹر یا ’میمو‘ کی ویب سائٹ پر شائع ہوا۔
اس خط میں ڈاکٹر گلبرٹ نے امریکی صدر براک اوباما کو براہِ راست مخاطب کرتے ہوئے کہا: ’مسٹر اوباما کیا آپ کا دل ہے؟ میں آپ کو دعوت دیتا ہوں کہ آپ ایک رات، بس صرف ایک رات، ہمارے ساتھ الشفا میں گزاریں۔ مجھے سو فیصد یقین ہے کہ اس سے تاریخ تبدیل ہو جائےگی۔‘
یہ خط سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا۔ میں نے میڈز گلبرٹ سے پوچھا کہ جو رات ان کے خیال میں اوباما کا دل اور اس کے نتیجے میں تاریخ تبدیل کر سکتی ہے وہ رات کیسی ہے؟
140806164410_mads_gilbert_624x351_ap_nocredit.jpg

ڈاکٹر میڈز گلبرٹ ناروے کی یونیورسٹی آف تھرمسو میں پروفیسر ہیں اور یونیورسٹی ہاسپٹل آف نارتھ ناروے کے ایمرجنسی میڈیسن کے صدر بھی ہیں
اس کے جواب میں انھوں نے کہا کہ ’اس رات ایک بہت بڑی تعداد میں زخمی ہونے والے عام شہری ہسپتال لائے گئے جن میں کئی بچے تھے اور شفا ہسپتال ایک جنگ زدہ علاقہ لگ رہا تھا۔‘
انھوں نے کہا کہ ’ہر جگہ مرنے والے یا مرے ہوئے لوگ نظر آ رہے تھے۔ کبھی کبھی آپ خود کو انتہائی بے بس محسوس کرتے ہیں۔ کام نہایت سخت ہے۔ ہسپتال میں جگہ جگہ گوشت کے ٹکڑے اور خون نظر آ رہا تھا۔‘
اس سوال پر کہ کیا ہر روز شفا ہسپتال میں ایسا ہی منظر پایا جاتا ہے، ڈاکٹر میڈز کہتے ہیں کہ ہمیں معلوم نہیں کہ اسرائیل کی طرف سے حملے کب ہوں گے اور ان کی شدت کیا ہوگی۔ انھوں نے مزید کہا کہ اس بار غزہ میں کسی ایک دن دس سے لے کر چار سو تک زخمی لوگ ہسپتال میں آتے ہیں اور شفا ہسپتال کے لیے سب سے بڑی مشک یہی ہے کہ وہ اتنی تعداد میں لوگوں کا کیسے علاج کریں گے۔‘
میڈز گلبرٹ کے لیے فلسطین کوئی نا آشنا جگہ نہیں ہے۔ وہ پہلی انتفاضہ (1993-1987) کے وقت سے غزہ کے صحت کے نظام سے وابستہ ہیں۔ میڈز کہتے ہیں کہ طبی خدمت فراہم کرنے کے علاوہ وہ فلسطین میں ’گواہ کی حیثیت‘ سے بھی جاتے رہے ہیں تا کہ وہ صورت حال کی تفتیش اور اس کے بارے میں حالات قلم بند کر سکیں۔ ڈاکٹر گلبرٹ اپنے اس کام کو ’سولیڈیرٹی میڈیسن‘ یا ’اتحاد میڈیسن‘ کہتے ہیں، جس کے تحت ’جن لوگوں کو شدید ضرورت ہے ان کی مدد کی جائے۔‘
140806164722_mads_gilbert_304x171_ap_nocredit.jpg

غزہ کے الشفا ہسپتال میں کام کرنا نہایت مشکل ہے۔ ہوا پاؤڈر، جلے ہوئےگوشت سے بھری ہوئی ہے: ڈاکٹر میڈز گلبرٹ
ماضی کے تجربات کے مقابلے میں میڈز گلبرٹ کہتے ہیں کہ ’2009 اور 2012 کے حملوں کے مقابلے میں یہ اسرائیل کی جانب سے سب سے شدید حملہ ہے جس میں ایک بڑی تعداد میں لوگ مارے اور زخمی ہوئے ہیں جن میں سینکڑوں بچے بھی شامل ہیں۔
ڈاکٹر کے مطابق ’اس بار اسرائیلی فوج نے منظم طریقے سے حملے کیے ہیں جس میں انھوں نے عام شہریوں کے مکانات کو ہدف بنایا ہے۔‘
انھوں نے مزید کہا کہ ’بڑی تعداد میں ایک ہی خاندان کے لوگ ہسپتال آتے تھے جو اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ حملوں میں شہری آبادی کو نشانہ بنایا گیا ہے۔‘
اقوام متحدہ کے مطابق اس بحران میں ہلاک ہونے والے 85 فیصد فلسطینی عام شہری تھے جبکہ چار فیصد اسرائیلی عام شہری ہلاک ہوئے ہیں۔ یو این کے مطابق 16 ہزار تک گھر مکمل یا جزوی طور پر تباہ کیے گیے ہیں۔
ڈاکٹر میڈز کے مطابق یہ ایک شدید انسانی بحران ہے جو کہ اب تک جاری ہے کیوں کہ اس وقت غزہ میں 485 ہزار فلسطینی بے گھر ہیں جن میں سے کئی لوگ شفا ہسپتال علاج کے لیے آئے تھے اور ’ان کے پاس واپس جانے کے لیے اب کوئی گھر نہیں۔‘ ان کا کہنا تھا کہ مزید 9,300 زخمی لوگوں کو علاج کی ضرورت ہے۔
ڈاکٹر میڈز کی نظر میں اسرائیل کا حملہ حماس کے خلاف نہیں بلکہ ’فلسطینی لوگوں کے خلاف‘ تھا۔
حالیہ بحران ماضی کے حملوں سے کیسے مختلف؟
"بڑی تعداد میں ایک ہی خاندان کے لوگ ہسپتال آتے تھے جو اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ حملوں میں شہری آبادی کو نشانہ بنایا گیا۔"

جاری جنگ بندی کے حوالے سے ڈاکٹر میڈز گلبرٹ کا کہنا ہے کہ فلسطینی ’ماضی کی طرح محض جنگ بندی نہیں چاہتے، بلکہ اپنا حق مانگتے ہیں۔ وہ غلاموں کی زندگی نہیں گزارنا چاہتے اور اس جنگ بندی کے دوران ان کے مطالبوں کو سنا جانا چاہیے۔‘
جب ان سے سوال کیا گیا کہ ڈاکٹر ہونے کے ناطے وہ بالخصوص کن چیزوں کی توقع کرتے ہیں تو گلبرٹ نے جواب دیا: ’بم دھماکے فوری طور پر روکے جانے چاہییں، محاصرہ ختم کر دیا جائے، سرحدوں کو کھول جائے تا کہ زخمی لوگوں کو غزہ سے باہر اچھا علاج مہیا کیا جا سکے اور ادویات کو غزہ میں آنے کی اجازت دی جائیں۔‘
ڈاکٹر میڈز پر اکثر تنقید کی گئی ہے کہ وہ اپنے پیشے کے ساتھ ساتھ سیاسی رائے رکھتے ہیں اور اسرائیل کے خلاف پروپگینڈا کرنے میں ملوث ہیں۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ اصل ’میڈز گلبرٹ‘ کون ہیں، تو انھوں نے کہا کہ ’میں ایک انسان ہوں اور جہاں بھی کسی کو مدد چاہیے ہو گی، چاہے وہ ناروے کے کسی گاؤں میں ہو یا غزہ میں تو میں اسی کی طرف داری کروں گا۔ ایک عام آدمی کی حیثیت میں میں جتنی بھی سیاسی رائے رکھتا ہوں، میں بس انصاف چاہتا ہوں۔‘
ناروے اور دنیا بھر میں کئی لوگ ڈاکٹر میڈز گلبرٹ کو ہیرو سمجھتے ہوں گے لیکن ان کہنا ہے کہ ’فلسطینی لوگ اور فلسطینی ڈاکٹر اصلی ہیرو ہیں۔ وہ اپنے وقار سے ہمیں انسان ہونا اور انسانیت کا مطلب سکھا رہے ہیں

http://www.bbc.co.uk/urdu/world/2014/08/140806_mads_gilbert_interview_qs.shtml
 

جاسمن

لائبریرین
غزہ پر اسرائیلی پابندیاں غیر منصفانہ ،وزیر اعظم ختم کرانے کیلئے دباؤ ڈالیں: برطانوی پارلیمانی کمیٹی


08 اگست 2014
news-1407456618-3497.jpg

لندن (این این آئی) برطانوی پارلیمان کی ایک کمیٹی نے وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون پر زور دیا ہے کہ وہ غزہ پراسرائیل کی جانب سے عائد سفری و تجارتی پابندیاں اٹھانے کے لئے دباؤ بڑھائیں۔
http://www.nawaiwaqt.com.pk/international/08-Aug-2014/320873
 

جاسمن

لائبریرین
فٹ بالر میسی کا غزہ کے بچوں ساتھ اظہار یکجہتی
09 اگست 2014

news-1407538739-1477.jpg

بیونس آئرس(آن لائن)ارجنٹائن فٹبال ٹیم کے کپتان لیونل میسی نے غزہ کے مظلوم فلسطینی بچوں کے حقوق کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ '' ایک باپ اور یونیسیف کا سفیر ہونے کے ناطے میں غزہ پر اسرائیلی بمباری کے بعد سامنے آنے والی فلسطینی بچوں کی تصاویردیکھ کر سخت خوف زدہ ہوا ہوں۔ فیس بک پر مزید لکھا ہے '' اسرائیل اور حماس کا تنازعہ بچوں نے کھڑا نہیں کیا تھا لیکن اس کی سب سے بھاری قیمت بچوں کو ہی ادا کرنا پڑی۔ میسی نے زور دے کر کہاکہ یہ احمقانہ تشدد ضرور رکنا چاہیے، ہمیںبچوں کے تحفظ کا ضرور اہتمام کرنا چاہیے۔
http://www.nawaiwaqt.com.pk/sports/09-Aug-2014/321069
 

جاسمن

لائبریرین
غزہ میں کون اور کہاں مارا گیا؟
جمعہ 8 اگست 2014

140808122815_gaza_attack_624x351__nocredit.jpg

ہلاک ہونے والے سب سے کم عمر بچے کی عمر دس دن تھی
غزہ کے خلاف آٹھ جولائی سے شروع کیے جانے والے اسرائیل کے فضائی اور زمینی آپریشن ’پروٹیکٹیو ایج‘ میں تقریباً 1900 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔ مرنے والوں میں زیادہ تر عام شہری ہیں۔
حماس کی زیرِ زمین سرنگوں اور راکٹوں کو تباہ کرنے کے اس مشن میں 66 اسرائیلی بھی ہلاک ہوئے ہیں، جن میں سے 64 فوجی ہیں، جبکہ دیگر دو شہری ہیں۔
مرد، خواتین اور بچے جو ہلاک ہوئے
140808142755_gaza_deaths_the_people_624_urdu.gif


اقوام ِ متحدہ کے انسانی حقوق کے رابطہ دفتر OCHA کے اعداد و شمار کے مطابق چھ اگست تک 1890 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔
مرنے والوں میں 414 بچے شامل ہیں اور 87 مرد اور خواتین ایسے ہیں جن کی عمر 60 سال یا اس سے اوپر ہے۔ ہلاک ہونے والے سب سے کم عمر بچے کی عمر دس دن تھی جبکہ سب سے بڑے کی 100 سال۔
اقوام ِ متحدہ کے مطابق ہلاک ہونے والے شدت پسندوں کی تعداد 200 ہے تاہم اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ ان کی تعداد 900 ہے۔
فلسطینی ہلاکتوں کی سب سے زیادہ تعداد کا تعلق غزہ کے جنوب میں واقع خان یونس نامی علاقے سے ہے۔
بمباری سے بچنے کے لیے بہت سے لوگوں نے اقوام ِ متحدہ کی پناہ گاہوں کا رخ کیا جس میں سکول بھی شامل تھے، تاہم اسرائیلی فوجوں نے رفح، جبالیا اور شمالی غزہ میں واقع ان سکولوں پر بھی بمباری کی۔
اسرائیلی ہلاکتوں میں دوشہری شامل ہیں جن میں سے ایک کی موت شمالی غزہ کے قریب واقع سرحدی علاقے ایریز میں ہوئی جبکہ دوسرا شخص، جس کا تعلق تھائی لینڈ سے تھا، عصقلان میں مارا گیا۔
کون کہاں مارا گیا؟
140808142753_gaza_fatalities_map_624_latest_urdu.jpg

http://www.bbc.co.uk/urdu/world/2014/08/140808_gaza_conflict_lives_lost_gh.shtml







 

جاسمن

لائبریرین
سکاٹ لینڈگلاسگو سٹی کونسل نے سٹی چیمبرز پر فلسطینی پرچم لہرا دیا


10 اگست 2014

news-1407629757-8630.jpg

گلاسکو (این این آئی) سکاٹ لینڈ میں گلاسگو سٹی کونسل نے غزہ کے لوگوں سے اظہار یکجہتی کیلئے سٹی چیمبرز پر فلسطین کا جھنڈا لہرا دیا۔سکاٹ لینڈ کے بڑے شہر کے لارڈ پرووسٹ سیڈی ڈوچرتی نے صحافیو ں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جھنڈا فلسطینیوں کیساتھ یکجہتی کا اظہار ہے۔ انہوں نے فلسطین کے مغربی کنارے بیت اللحم کی خاتون مئیر ویرا بابون کو اپنی حمایت سے آگاہ کرنے کیلئے خط تحریر کیا ہے۔

http://www.nawaiwaqt.com.pk/international/10-Aug-2014/321267
 

جاسمن

لائبریرین
فلسطینی موت کے حقدار ہیں
امریکی ٹی وی میزبان کی ہرزہ سرائی


11 اگست 2014


واشنگٹن(آن لائن)دنیا بھر کے ملکوں اور اقوام کے'' سافٹ امیج ''کے لیے فکر مند رہنے والے امریکہ کی ایک ٹی وی میزبان جان ریورز نے اپنے ایک آتش انگیز تبصرے میں کہا ہے کہ '' فلسطینی موت کے ہی حق دار ہیں۔فلسطینی جنہوں نے حماس کے امیدواروں کو منتخب کیا وہ بے وقوف ہیں۔ اس لیے جو مرے ہیں وہ سوجھ بوجھ اور ذہنی سطح کے اعتبار سے کمتر تھے۔ ٹی وی میزبان کے ان جنگ جویانہ اور غیر انسانی خیالات سامنے آنے کے فوری بعد اس پر سخت تنقید شروع ہو گئی جس کے بعد جان ریورز نے یہ کہنا شروع کر دیا کہ ان کے تبصرے کو سیاق و سباق سے الگ کر کے شائع کیا گیا ہے،اس پر میں پریشان بھی ہوں اور مایوس بھی۔'' مزید کہا میں اپنے الفاظ پر قائم ہوں ۔جان ریورز نے مزید کہا ''جنگ ایک جہنم ہے اور بد قسمتی سے عام شہری سیاست کی بھینٹ چڑھا دیے جاتے ہیں، میں امن کے لیے دعا گو ہوں۔ واضح رہے امریکی ٹی وی میزبان کسی سیاسی شو کی میزبان نہیں بلکہ ایک مزاحیہ میزبان کی شہرت رکھتی ہیں۔ لیکن اسرائیل اور فلسطینیوں کے تنازعہ کے حوالے سے فلسطینیوں کے بارے میں وہ بھی بہت سے دوسرے امریکیوں کی طرح سخت شعلہ باری کی حامی نظر آتی ہیں۔

http://www.nawaiwaqt.com.pk/international/11-Aug-2014/321610
 

قیصرانی

لائبریرین
فلسطینی موت کے حقدار ہیں
امریکی ٹی وی میزبان کی ہرزہ سرائی


11 اگست 2014


واشنگٹن(آن لائن)دنیا بھر کے ملکوں اور اقوام کے'' سافٹ امیج ''کے لیے فکر مند رہنے والے امریکہ کی ایک ٹی وی میزبان جان ریورز نے اپنے ایک آتش انگیز تبصرے میں کہا ہے کہ '' فلسطینی موت کے ہی حق دار ہیں۔فلسطینی جنہوں نے حماس کے امیدواروں کو منتخب کیا وہ بے وقوف ہیں۔ اس لیے جو مرے ہیں وہ سوجھ بوجھ اور ذہنی سطح کے اعتبار سے کمتر تھے۔ ٹی وی میزبان کے ان جنگ جویانہ اور غیر انسانی خیالات سامنے آنے کے فوری بعد اس پر سخت تنقید شروع ہو گئی جس کے بعد جان ریورز نے یہ کہنا شروع کر دیا کہ ان کے تبصرے کو سیاق و سباق سے الگ کر کے شائع کیا گیا ہے،اس پر میں پریشان بھی ہوں اور مایوس بھی۔'' مزید کہا میں اپنے الفاظ پر قائم ہوں ۔جان ریورز نے مزید کہا ''جنگ ایک جہنم ہے اور بد قسمتی سے عام شہری سیاست کی بھینٹ چڑھا دیے جاتے ہیں، میں امن کے لیے دعا گو ہوں۔ واضح رہے امریکی ٹی وی میزبان کسی سیاسی شو کی میزبان نہیں بلکہ ایک مزاحیہ میزبان کی شہرت رکھتی ہیں۔ لیکن اسرائیل اور فلسطینیوں کے تنازعہ کے حوالے سے فلسطینیوں کے بارے میں وہ بھی بہت سے دوسرے امریکیوں کی طرح سخت شعلہ باری کی حامی نظر آتی ہیں۔

http://www.nawaiwaqt.com.pk/international/11-Aug-2014/321610
اس طرح کے ایشوز پر نوائے وقت کوئی سند نہیں رکھتا۔ اس لئے گوگل کر کے اصل ربط دیا کیجئے
 

arifkarim

معطل
اس طرح کے ایشوز پر نوائے وقت کوئی سند نہیں رکھتا۔ اس لئے گوگل کر کے اصل ربط دیا کیجئے
امریکہ میں خاص کر قدامت پسند عیسائی طبقہ جو کہ اسرائیل کے حامیوں میں سے ہے حماس اور فلسطینیوں کی اسی زبان میں مخالفت کرتا ہے۔ یہ خبر درست ہوگی۔
 

جاسمن

لائبریرین
ہالینڈ کے شہری نے صیہونی حکومت کا میڈل واپس کردیا



ہالینڈ کے ایک شہری نے صیہونی حکومت کاچند سال قبل دیا ہوا میڈل واپس کردیا۔ فرانس پریس کی رپورٹ کے مطابق اکانوے سالہ ہالینڈی شہری ہینک زانیولی نے جسے صیہونی حکومت نے دوسری عالمی جنگ کے دوران ایک یہودی بچے کی جان بچانے کی پاداش میں چند سال قبل افتخار ایوارڈ دیاتھا، واپس کردیا۔ زالولی نے ہالینڈ میں قائم صیہونی حکومت کے سفارتخانے کو لکھے گئے اپنے خط میں میڈل واپسی کا اعلان کرتے ہوئے لکھا ہے کہ اسرائیل نے غزہ پٹی کی جنگ میں اس کے چھ قریبی افراد کو قتل کیا ہے ۔ زالولی نے اپنے خط میں لکھا کہ اس اسرائیلی میڈل کو رکھنا ان بہادر ماؤں کی توہین ہے جنھوں نے اپنی زندگی دوسرے انسانوں کو زندہ رکھنے کےلئے جد وجہد کی خاطر وقف کردی ہے۔
http://urdu.irib.ir/home/2010-06-28...نڈ-کے-شہری-نے-صیہونی-حکومت-کا-میڈل-واپس-کردیا
 

جاسمن

لائبریرین
کراچی:فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی مارچ

ریاض سہیل
اتوار 17 اگست 2014

’میں حماس ہوں‘ کی ٹی شرٹس، سروں پر پٹیاں اور گوریلا ڈریس میں ملبوس نوجوانوں سمیت ہزاروں کی تعداد میں خواتین اور مردوں نے اتوار کو پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں فلسطینی مسلمانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی مارچ کیا۔
پاکستان میں فلسطینی مسلمانوں کے حق میں ہونے والا یہ سب سے بڑا اجتماع تھا جس میں جماعت اسلامی کے زیر انتظام اس مارچ میں حکمران مسلم لیگ، پاکستان پیپلز پارٹی، جمیعت علما اسلام، جمعیت علما پاکستان، شیعہ تنظیموں، جماعۃ دعوۃ اور دیگر مذہبی جماعتوں نے بھی شرکت کی۔

لبیک یا غزہ کے گیتوں اور الجہاد الجہاد کے نعروں کی گونج میں حماس کے رہنما خالد مشعل نے بھی اس ریلی سے خطاب کیا اور عالم اسلام سے فلسطین کے مسلمانوں کی مدد کی اپیل کی۔
جماعت اسلامی نے پانچ کروڑ روپے، چھ ایمبولینس اور طبی ٹیمیں غزہ بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔
جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے اپنے خطاب میں کہا کہ جو فلسطینی پتھروں اور غلیلوں سے لڑتے تھے، انہیں اسرائیل اور امریکہ ساٹھ سالوں میں شکست نہیں دے سکے اور نہ ہی اپنے مقصد سے ہٹا سکے۔
انہوں نے اسلامی ممالک پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی ممالک کے پاس افوا ج کی تعداد 70 لاکھ سے زیادہ ہے، اور تیل کی 70 فیصد پیداوار ان کے پاس ہے لیکن ان سب کے باوجود فلسطین جل رہا ہے اور عالم اسلام میں قبرستان جیسے خاموشی طاری ہے۔

اسلام آباد میں موجود دو دھرنوں میں شامل افراد کی تعداد سے بڑا یہ اجتماع الیکٹرانک میڈیا میں جگہ حاصل نہیں کرسکا، جس پر مقر ر ین کی جانب سے شکوہ شکایت بھی کی گئی۔"


http://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/2014/08/140817_gaza_karachi_mah.shtm
http://www.urduvoa.com/content/pro-palestinian-ji-rally-in-karachi/2416363.html
 
آخری تدوین:

جاسمن

لائبریرین
پانچ افراد سمیت مزید دس فلسطینی شہید
24 اگست 2014
غزہ میں تازہ اسرائیلی حملہ کے نتیجے میںایک ہی خاندان کے 5افراد سمیت مزید10فلسطینی شہید اور پانچ زخمی ہو گئے۔ شہدا میں 4 بچے اور کئی خواتین بھی شامل ہیں۔ اسرائیلی فضائیہ نے نصیرت کیمپ میں ایک گھر کو نشانہ بنایا جس کے نتیجہ میں تین فلسطینی شہید۔ آٹھ جولائی سے شروع ہونے والے اسرائیلی حملوں میں اب تک بچوں اور عورتوں سمیت 2103 بے گناہ فلسطینی شہید اور 1540 زخمی ہو چکے ہیں۔ اقوام متحدہ کے مطابق شہید ہونے والے فلسطینیوں میں 70 فیصد عام شہری تھے۔ اسرائیلی بمباری نے غزہ شہر کو کھنڈر بنا دیا۔آگ اور بارود کی بارش سے 4لاکھ مکانات تباہہوئے ہیں اور اٹھارہ لاکھ سے زائد افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔ اسرائیلی بمباری سے 13 منزلہ عمارت زمین بوس ہو گئی۔ اس میں 44 خاندان رہائش پذیر تھے۔ فلسطینی صدر محمود عباس نے مصر کی ثالثی میں اسرائیل اور فلسطینیوں کے مابین مذاکرات کی فوری بحالی پر زور دیا ہے۔ اپنے مصری ہم منصب عبدالفتاح السیسی سے ملاقات کرنے کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے محمود عباس کاکہنا تھا مصری تجویز پر مشتمل حتمی حل منظوری سے پہلے عرب لیگ کے سامنے بھی پیش کیا جائے گا۔ دوسری جانب حماس کے جلاوطن رہنما خالد مشعل نے اقوام متحدہ سے اپیل کی ہے کہ وہ فلسطینی سر زمین سے اسرائیلی قبضے کے خاتمے کے لیے ایک نظام الاوقات طے کرے۔ دریں اثناء مصر میں ہونے والے مذاکرات میں شریک حماس کے ایک سینئر رہنما نے اس بات کہ بھی تصدیق کی ہے کہ ان کی تنظیم عالمی فوجداری عدالت ( آئی سی سی) میں فلسطین کی طرف سے دائر کی جانے والی کسی بھی درخواست کی حمایت کرے گی۔ صہیونی حکام نے دعویٰ کیا غزہ پر 55 حملے کئے جبکہ حماس نے 64 راکٹ برسائے، 14 ناکام بنا دئیے۔ ایک تل ابیب پر گرا۔
http://www.nawaiwaqt.com.pk/international/24-Aug-2014/324294
 

جاسمن

لائبریرین
الجزائری گلوکارہ نے فلسطینیوں کے قتل عام پراسرائیل میں گانے سے انکار کر دیا
24 اگست 2014

news-1408844949-3482.jpg

الجیریا (اے پی اے) الجزائر کی معروف گلوکارہ سوعاد میسی نے غزہ پر جاری اسرائیلی بمباری کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے اسرائیل میں اپنے فن کے مظاہرے سے انکار کردیا ہے۔ سوعاد میسی کا کہنا تھا کہ وہ امن کے لئے گاتی ہیں حالانکہ گانا تو غزہ اور گوانتا نامو بے کے قیدیوں کے لئے گانا چاہیئے، ایک گلوکارہ کے طور انہیں حق حاصل ہے کہ وہ ایسے ملک میں پرفام کرنے سے انکار کردیں۔
http://www.nawaiwaqt.com.pk/entertainment/24-Aug-2014/324180
 
Top