اتحاد اسلامی کے اگلے مرحلے کے متعلق رائے دیجیئے

خرم شہزاد خرم

لائبریرین
محمد سعد بھائی بہت خوب آپ نے بہت اچھی بات کی ہے اس پر بھی عمل کرنا چاہے طالوت بھائی کی باتوں پر بھی غور کرنے کی ضرورت ہے اگر ہم نے ابھی سے اگنور کر دیا تو آگے جا کر ہمارے لے مسئلہ پڑ سکتاہے
 

محمد سعد

محفلین
ایک اور تجویز بھی ہے۔ وہ یہ کہ یہاں پر کچھ بلاگرز تو موجود ہونگے ہی۔ تو اگر وہ اپنے بلاگز پر بھی ایسی تحاریر لکھنا شروع کر دیں اور ساتھ ساتھ ایک دوسرے کے بلاگز کے روابط بھی رکھیں تو ایک نیٹ ورک سا بن جائے گا جس سے اتحاد کا پیغام زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پھیلے گا۔
 

فاروقی

معطل
ایک اور تجویز بھی ہے۔ وہ یہ کہ یہاں پر کچھ بلاگرز تو موجود ہونگے ہی۔ تو اگر وہ اپنے بلاگز پر بھی ایسی تحاریر لکھنا شروع کر دیں اور ساتھ ساتھ ایک دوسرے کے بلاگز کے روابط بھی رکھیں تو ایک نیٹ ورک سا بن جائے گا جس سے اتحاد کا پیغام زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پھیلے گا۔

جی ٹھیک کہا آپ نے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔امید ہے جن دوستوں کے بلاگ ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔وہ وہاں اتحاد اسلامی کا لنک ضرور لگائیں گے تا کہ یہ پیغام سب تک پہنچے۔۔۔
 

بلال

محفلین
فاروقی بھائی اور خرم شہزاد خرم بھائی آپ نے جو کام شروع کیا ہے یقینا وہ ایک بہت اچھا کام ہے۔ لیکن یہ کام وقت اور محنت طلب ہے میں امید کرتا ہوں کہ آپ کے ساتھ ساتھ میں بھی اس کام میں بڑھ چڑھ کر حصہ لوں گا۔
سب دوستوں میں سے شائد میں نے عملی کام پر سب سے زیادہ زور دیا ہوا ہے۔ بات یہ ہے کہ جب ہم کسی کو اس اتحاد میں شمولیت کی دعوت دیں گے تو سب سے پہلا سوال ہو گا کہ یہ اتحاد کیوں کیا جا رہا ہے؟ اس کا منشور کیا ہے؟ اس کے اغراض و مقاصد کیا ہیں؟ یہ کیسے کام کرے گا؟ اس کا صدر،امیر یا باقی عہدیدار کون ہوں گے اور وہ کیسے بنیں گے یا پھر اس میں سب ایک بھیڑ چال سے چلیں گے؟ یہ اتحاد اسلام اور مسلمانوں کے لئے فلاح کے کوئی کام کرے گا یا نہیں؟
دوستوں سب سے پہلے ہمیں ایک گائیڈ لائن تیار کرنی ہو گی۔ ہمیں یہ معلوم کرنا ہو گا کہ ہماری منزل کیا ہے اور منزل تک کیسے پہنچیں گے کون سے راستے پر چلنا ہو گا؟ فرقہ واریت کی حوصلہ شکنی کیسے کی جائے گی؟ مختلف مکاتب فکر کے لوگ اس اتحاد میں کیسے رہ سکیں گے؟
یعنی ہمیں مکمل ایک منشور تیار کرنا ہے۔ یہ بھی ایک عملی کام ہے جو ہمیں منزل کی طرف لے جانے کے لئے راستہ مہیا کرے گا۔
جب بھی کوئی تحریک شروع ہوتی ہے تو اُس کا کوئی نہ کوئی مقصد ہوتا ہے۔ اب زبان سے میں بھی کہتا ہوں میں اس اتحاد میں شامل ہوں، آپ بھی کہتے ہیں اسی طرح سب مسلمان کہہ دیتے ہیں لیکن اس سے کیا ہوگا؟؟؟ یقینا کچھ نہیں ہو گا بلکہ جب کوئی منزل سامنے ہو گی اور ہم عملی کام کر رہے ہوں گے جس سے اسلام اور مسلمانوں کو فائدہ ہو گا تو پھر اتحاد بنانے کا کوئی فائدہ بھی ہو گا۔
اب میں چند دوستوں کے پاس جاتا ہوں اُن کو اس اتحاد میں شامل ہونے کا کہتا ہوں وہ پوچھیں گے کہ اس اتحاد کا فائدہ کیا ہے اور کیوں بنایا جا رہا ہے تو میں اُن کو کیا کہوں گا؟ کیا صرف یہ کہوں گا کہ آپ بس شامل ہو جائیں نہ کوئی کام ہے نہ کوئی منشور ہے نہ کوئی اغراض و مقاصد ہیں؟؟؟
دوستوں ذرا اس بات پر بھی سوچو۔۔۔
زبانی طور پر جب ہم اسلام کو مانتے ہیں تو ہم سب مسلمان خودبخود اتحاد میں شامل ہو جاتے ہیں لیکن مسئلہ آتا ہے جب ہم عملی طور پر ایک دوسرے کی بلاوجہ مخالفت کرتے ہیں اور فرقوں میں بٹ جاتے ہیں اور ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کے لئے انا کی جنگ لڑتے ہیں۔
 
لیجئ برادران میری طرف سے کھلی دعوت ہے کہ اس تنظیم کا منشور ۔ اور اسپر کام کی حکمت عملی ٹائم لائن کے ساتھ دیجئے ۔ تاکہ ہم سب کو پتہ ہو کہ ہم کہاں جا رہے ہیں اور کن راہوں سے ہمیں گزرنا ہے ۔ مجھے اچھی طرح علم ہے کہ کچھ ساتھی کہین گے کہ یہ کیا بیورو کریسی والی بات کر رہے ہو پلان لاؤ تو برادران جب ہم گھر سے آٹا لانے کے لئے نکلتے ہیں تو بھی ہمیں یہ علم ہوتا ہے کہ ہم کہاں کیوں اور کیسے جا رہے ہیں چہ جائیکہ اتحاد اسلامی کا بیڑا اٹھانے کی بات کریں ۔ یہ کسی ایک کا کام نہیں ہوگا بلکہ ہم سب کا متفقہ اور ہم آہنگ عمل ہوگا جس کے تنیجے میں انشاءاللہ تعالیٰ اتحاد اسلامی کا خواب ہم نہ سہی ہماری آنے والی نسلیں ضرور پورا ہوتا دیکھیں گی ۔
اب سب سے پہلا کام یہ ہے کہ ہم اپنی اپنی جگہ پر یہ اعلان کریں کہ ہم میں سے ہر ایک اپنی مقامی ۔ معاشی ۔ تعلیمی حیثیت میں کیا کیا کر سکتا ہے
دوسری بات یہ ہے کہ ہم اس تحریک کی کیا منزل دیکھنا چاہتے اسے کس طرف جاتے ہوئے دیکھنا چاہتے ہیں
تحریک کیسے چلائی جائے گی ۔ اس کی تنظیم کیسے ہو (دو آدمی بھی نماز پڑھنے لگیں تو ایک امام ہوتا ہے ہمارا امیر کون ہوگا ۔ اس کا محاسبہ کیسے ہوگا)
اس تحریک پر فرقہ بندی کے اثرات نہ ہوں اس بات کے لئے کیا میکانزم اور یہ تحریک غیر سیاسی رہے اس کا کی طریقہ کار ہوگا ۔

فی الحال صرف ان خطوط پر سوچئے اور اپنی اپنی رائے دیجئے ۔ یاد رکھئے رائے نہ آنے کا مطلب یہ ہوگا کہ ہمارے پاس اس بارے میں سوچنے تک کا وقت نہیں ہے چہ جائیکہ عملی کام کریں سوچ ہی عمل کی محرک ہوا کرتی ہے آئیے سوچیں اور آپس میں بات چیت کریں بے شک مشور کرنا سنت ہے اور سنت پر عمل برکت و سعادت کی اساس ہے ۔
 

فاروقی

معطل
السلام علیکم
کسی بھی کام کو پائیہ تکملی تک پہنچانے کے لیئے منصوبہ بندی اس مقصد کی تکمیل کے لیئے ریڑھ کی ہڈی کی حثیت رکھتی ہے۔۔۔مقصد کی تکمیل کے لیئے راستے میں آنے والی مشکلات کو بھی مد نظر رکھا جاتا ہے اور ان سے بچنے یا ان کا سدباب کرنے کے لیئے بھی مناسب حکمت عملی اختیار کی جاتی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مقصد کی تکمیل کے لیئے سب سے بڑھ کر جس چیز کی ضرورت ہوتی ہے وہ مستقل مزاجی اور قوت براداشت ہے ان کے بغیر کوئی کام مکمل نہیں ہوتا کوئی خواب شر مندہ تعبیر نہیں ہوتا۔۔۔۔۔۔۔

مستقل مزاجی کے بعد آتے ہیں اتحاد اسلامی کے مقاصد کی طرف اور اس اتحاد کے مفادات کی طرف ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بحثیت ایک ذمہ دار کے ہم سب کو معلوم ہونا چاہیئے کہ “اتحاد اسلامی“ کا مقصد کیا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔؟۔۔۔۔۔۔اور اس اتحاد کے فائدے کیا ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟
میں نے جب اس سلسلے کا آغاز کرنے کے لیئے اپنی پہلی تحریر “اتحاد اسلامی ، آو سب مل کر عہد کریں“ لکھی تو میرے ذہن میں یہ خیال تھا کہ ایک ایسا اتحاد مسلمانوں اور مسلم ممالک میں قائم کیا جائے جو انہیں دنیا میں صحیح مقام دلا سکے اور ان پر ہونے والے مظالم کو ختم کرنے میں کامیابی دلا سکے اور کسی کو کسی پر ظلم کرنے کی جرات و ہمت نہ ہو سکے ۔۔۔۔۔۔کوئی بھی (خواہ مسلم ہو یا غیر مسلم)ایسا کرنے سے پہلے ہزار با سوچے ۔۔۔۔۔۔

تو ہمارا مقصد یہ ہے کہ مسلمانوں میں موجود تفرقہ بازی ،رنجشیں ،عداوتیں،اور غیر ذمہ داری کو ختم کیا جائے ان میں محبت ، اخوت ،بھائی چارہ ،روداری، اور ذمہ داری کو پروان چڑھایا جائے اور ایک مسلمان کی خوبیاں اپنا کر اور مل جل کر ہر کام کیا جائے اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان کے مطابق کہ۔۔
“تمام مسلمان ایک جسم کی مانند ہیں اگر جسم کے کسی حصے کو تکلیف پہنچے تو تمام جسم اس تکلیف کو محسوس کرتا ہے“
بس یہی ہمارا مطمع نظر ہونا چاہیئے کہ ایک مسلمان بھائی ،بہن کا درد دوسرا مسلمان بھائی ، بہن محسوس کرے اور اس کی بہتری اور اچھائی کے لیئے مناسب اقدام کرے ۔۔۔ اور اس مقصدکی تکمیل کے لیئے کوئی تخصیص پنجابی ،سندھی، پٹھان، بلوچی ،بنگالی۔ سعودی،مصری، انڈونیشی،امریکی ،افغانی مسلمان میں روا نہ رکھی جائے۔۔۔سب ایک جسم کی مانند رہیں اور کسی تکلیف کی صورت میں ہر کوئی اسے بڑھ چڑھ کر ختم کرنے کی سعی کرے۔۔۔۔۔۔۔

یہ تو ہوا مقصد ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اب اس کے فائدے کیا ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟

مفائد کو سمجھنے کے لیئے کسان کی ایک مثال ہی کافی ہے :
کسان نے داعی اجل کو لبیک کہنے سے پہلے اپنے چاروں بیٹوں کو بلایا اور ان لکڑیوں کا ایک گھٹہ دیا ۔۔۔۔۔اور بڑے بیٹے کو کہا اسے توڑو۔۔۔۔۔۔۔اسے نے بڑی ہمت آزمائی کی لیکن وہ گھٹہ نہ ٹوٹ سکا ۔۔۔پھر چھوٹ کی باری آئی ۔۔۔۔۔اسی طرح سب بھائیوں نے اس لکڑی کے گھٹے کو توڑنے کی کوشش کی لیکن ناکام رہے ۔۔۔
کسان نے گھٹہ کھولا اور ایک ایک لکڑی علیحدہ کر کے چاروں بیٹوں کو دی کہ اب اسے توڑو۔۔۔۔۔۔۔۔۔سب نے پہلی کوشش میں انہیں توڑ دیا۔۔۔
عقلمند کسان نے بیٹوں سے کہا: اگر تم چاروں اس لکڑی کے گھٹے کی طرح متحد رہو گے تو کوئی تمہیں توڑ نہیں سکے گا ،نقصان نہیں پہنچا سکے گا۔۔۔۔۔۔۔۔۔اور اگر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔تم میں ان علیحدہ لکڑیوں کی طرح جنہیں تم نے توڑ دیا ہے اتحاد نہ رہا تو ہر کوئی تمہیں ختم کر دے گا ،توڑ دے گا۔۔۔۔

پس تو دوستوں اگر ہم متحد رہیں گے تو کوئی دشمن ہمیں شکست نہین دے سکے گا اور اگر آج کی طرح مختلف فرقوں ،گروہوں،قبیلوں،ذاتوں،اور ملکوں کی انا نیت ہوا دیتے رہے تو ۔۔۔۔۔۔
ہماری داستاں تک نہ ہو گی داستانوں میں۔۔۔۔۔۔۔۔
کیونکہ::
خدا نے آج تک اس قوم کی حالت نہیں بدلی
نہ ہو جس قوم کو خیال، اپنی حالت کے بدلنے کا

اس لیئے ہمیں اس پیغام کو دوسروں تک پہنچانا ہے تاکہ ہم اس خواب کی تعبیر تک پہنچ سکیں۔۔۔۔اس کے لیئے ہمیں مل بیٹھ کراب ایک لائحہ عمل تیار کر لینا چاہیئے ۔۔۔۔۔۔ہمیں تاریخ پر نظر رکھتے ہوئے ان اقدامات سے پرہیز کرنی چاہیئے جن کی وجہ سے آج تک یہ کام پایہ تکمیل تک نہ پہنچ سکا۔۔۔۔۔۔۔ہمیں ان خطرات سے بھی آگاہ رہنا چاہیئے جو اس سلسلے میں قدم اٹھانے والی دوسری تحریکوں کو پیش آئے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ہمیں اپنے اور غیروں کے مشق و ستم کے لیئے بھی تیار رہنا چاہیئے جو اس اتحاد کو اپنی کو اپنی دولت ،حکومت اور کرسی کے لیئے خطرہ خیال کریں گے۔۔۔۔۔۔۔۔ہمیں قانونی باریکیوں کا خیال بھی رکھنا ہو گا۔۔۔۔۔۔۔۔ہمیں خطرات سے نمٹنیں کے لیئے خطرات سے پہلے ان کے سد باب کے لیئے لائحہ عمل اپنانا ہو گا۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کسی نیک مقصد کی تکمیل کے لیئے قربانیاں دینا کوئی بڑی بات نہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اگر ہم اس مقصد کی تکمیل میں کام آ گئے تو ہم خوش قسمت ہوں گے کہ ہم نے ایک اعلی مقصد کے لیئے جان دی۔۔۔۔۔۔۔۔۔ہم نہیں تو ہماری نسلیں اس مقصد کو پا جائیں گی۔۔۔۔ان شا اللہ۔۔۔۔۔
تمام مسلمانوں تک اس پیغام کو پہنچانے کے لیئے ہمیں گلی محلے میں ذاتی کوششوں کے علاوہ بھی اس آواز کو دوسروں تک پہنچانے کے لیئے میڈیا کے مختلف شعبوں کو اپنانا ہو گا اور انہیں اس مقصد کی تکمیل کے لیئے اپنے ساتھ ملانا ہو گا۔۔۔۔۔۔۔۔۔

تو اس کے لیئے جو جو حضرات سنجیدہ ہیں یا یہ سمجھتے ہیں کہ واقعی آج اس اتحاد کی مسلمانوں کو ضرورت ہے انہیں اکٹھے ہو کر سب سے پہلے اس مقصد کی تکمیل کے لیئے بنیادی فیصلے کرنے اور مختلف شعبہ جات کا قیام عمل میں لانا ہو گا۔۔۔۔۔۔۔۔تو خلاصہ میرے کہنے کا یہ ہوا کہ ::

1:سب سے پہلے مقصد کا تعین۔۔۔۔۔۔۔۔
2:مقسد کے تعین کے بعد دوسروں کو دعوت۔۔۔۔
3:مجلس شوری کا قیام۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔تاکہ ہر فیصلہ متفقہ طرور پر کیا جائے ۔۔۔۔۔اور کسی کو کسی پر انگلی اٹھانے کی جرات نہ ہو۔۔۔۔۔۔
4:اتحاد اسلامی میں تفرقہ بازی کو روکنے کے لیئے کڑے اقدامات۔۔۔۔۔۔۔
5:اتحاد اسلامی “ کے فروغ کے لیئے مختلف شعبہ جات کا قیام۔۔۔۔۔
6:قانونی پاچیدگیوں سے بچنے کے لیئے قانون دانوں کی خدمات حاصل کرنا۔۔۔۔
7:انتظامی معاملات کو سنبھالنے کے لیئے اہلیت رکھنے والوں کو مختلف ذمہ داریاں سونپنے کا کام۔۔۔۔۔۔
8:شعبہ احتساب کا قیام۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

والسلا علیکم
 

فاروقی

معطل
میرے خیال سے اگر منتظمین ...'اتحاد اسلامی" کے نام کا ایک میسیج تمام ممبران تک پہنچا دیں تو ہمارے ساتھ اور بھی بہت سے بھائی ،بہنیں شامل ہو سکتی ہیں........تمام دوستوں کی اس بارے میں بھی رائے درکار ہے........؟
 
Top