ابر اُترا ہے چار سو دیکھو ۔۔۔۔۔ سعد اللہ شاہ

شہر زاد

محفلین
ابر اُترا ہے چار سو دیکھو
اب وہ نکھرے گا خوبرو دیکھو

سُرخ اینٹوں پہ ناچتی بارش
اور یادیں ہیں رُوبرو دیکھو

پیڑ سمٹے ہیں ٹہنیاں اوڑھے
بادوباراں ہے تند خو دیکھو

ایسے موسم میں بھیگتے رہنا
ایک شاعر کی آرزو دیکھو

وہ جو زینہ پہ زینہ اُترا ہے
عکس میرا ہے ہو بہو دیکھو

اپنی سوچیں سفر میں رہتی ہیں
اُس کو پانے کی جستجو دیکھو

کچھ تو سوچو کبھی خدا کے لئے
کچھ تو ہوتی ہے آبروُ دیکھو

سعد اللہ شاہ
 

سلفی کال

محفلین
ابر اُترا ہے چار سو دیکھو
اب وہ نکھرے گا خوبرو دیکھو

سُرخ اینٹوں پہ ناچتی بارش
اور یادیں ہیں رُوبرو دیکھو

پیڑ سمٹے ہیں ٹہنیاں اوڑھے
بادوباراں ہے تند خو دیکھو

ایسے موسم میں بھیگتے رہنا
ایک شاعر کی آرزو دیکھو

وہ جو زینہ پہ زینہ اُترا ہے
عکس میرا ہے ہو بہو دیکھو

اپنی سوچیں سفر میں رہتی ہیں
اُس کو پانے کی جستجو دیکھو

کچھ تو سوچو کبھی خدا کے لئے
کچھ تو ہوتی ہے آبروُ دیکھو

سعد اللہ شاہ
 
Top