اعتبار ساجد آپس میں بات چیت کی زحمت کئے بغیر۔ اعتبار ساجد

شیزان

لائبریرین
آپس میں بات چیت کی زحمت کئے بغیر
بس چل رہے ہیں ساتھ، شکایت کئے بغیر
آنکھوں سے کر رہے ہیں بیاں اپنی کیفیت
ہونٹوں سے حالِ دل کی وضاحت کئے بغیر
دونوں کو اپنی اپنی انائیں عزیز ہیں
لیکن کسی کو نذرِ ملامت کئے بغیر
ٹھہرا ہوا ہے وقت مراسم کے درمیاں
پیدا خلیج میں کوئی وسعت کئے بغیر
حیران ہیں کہ اتنے برس کیسے کٹ گئے
رسمی سا کوئی عہدِ رفاقت کئے بغیر

وہ جا نہیں چکا ہے مگر اس کے باوجود
تنہا کھڑے ہیں ہم اُسے رخصت کئے بغیر
چارہ گروں سے دونوں کو پڑتا ہے واسطہ
لیکن کِسی کے حق میں خیانت کئے بغیر
اعتبار ساجد
"تمہیں کتنا چاہتے ہیں"سے انتخاب
 

نایاب

لائبریرین
بہت خوب انتخاب
دونوں کو اپنی اپنی انائیں عزیز ہیں
لیکن کسی کو نذرِ ملامت کئے بغیر
 
Top