آزادیِ نسواں۔۔۔ آخری حد کیا ہے؟؟؟

فرقان احمد

محفلین
ایسا دنیا کے کسی ملک میں ہوتا ہے کہ وہاں کے اصول و ضوابط پامال کرنے کی ہر کسی کو آزادی ہو؟
دراصل، معاشرتی رسوم و رواج میں تبدیلی آتی رہتی ہے۔ اگر کوئی بری تبدیلی آئی ہے تو یہ خیر سے بدل بھی سکتی ہے۔ بس، اپنی کوشش جاری رکھیے۔
 

جاسم محمد

محفلین
IMG-20191207-WA0000.jpg
ہر چیز کی کامیابی اسلامی اصول کے مطابق متوازن رہنے میں ہے۔ پیشتر ترقی یافتہ دنیا میں شرح پیدائش اتنی کم ہوچکی ہے کہ اب انہیں کام کاج کیلئے لوگ باہر سے منگوانے پڑ رہے ہیں۔ یہ پالیسی کسی بھی طور پر معاشرہ کیلئے مستحکم نہیں۔ آنے والے وقتوں میں معاشی ترقی کے ساتھ ساتھ ہر ملک اس کا شکار ہونے جا رہا ہے۔
Total_Fertility_Rate%2C_1950_-_2100%2C_World_Population_Prospects_2015%2C_United_Nations.gif
 
خواتین کو کام کرنے ، تعلیم حاصل کرنے، کاروبار کرنے ، سیاست میں حصہ لینے ، قانون سازی کرنے ، اور کوئی اچھا کام کرنے کی اتنی ہی آزادی ہے جتنی مردوں کو۔

یہ بات ضرور ہے کہ عورتوں اور مردوں کے دو پیشے بہت ہی قدیم ہیں، ایک فحاشی اور دوسرے بھگوان گیری۔ ملاء کی بھگوان گیری کی آخری حد کیا ہے؟ جب ملاء خواتین پر اپنی من مانی کا حکم لگائے گا تو کیا وجہ ہے کہ اس پر بھگوان گیری کا حکم نا لگایا جائے؟
 
مجھے نہیں لگتا آزادی میں کوئی حد بندی بھی ہوتی ہے۔۔۔! یہ تو یوں محسوس ہوتا ہے بات آزادی کی نہیں بات رسائی کی ہے جسے اسلام نے بے حیائی سے تعبیر کیا ہے اور ایسی آزادی سے رسائی پر ڈنڈے مارنے کی سزا سنائی ہے ۔۔اصلاح کی گنجائش باقی ہے ۔۔یہ میری ذاتی رائے ہے۔۔
 

سید عمران

محفلین
مجھے نہیں لگتا آزادی میں کوئی حد بندی بھی ہوتی ہے۔۔۔! یہ تو یوں محسوس ہوتا ہے بات آزادی کی نہیں بات رسائی کی ہے جسے اسلام نے بے حیائی سے تعبیر کیا ہے اور ایسی آزادی سے رسائی پر ڈنڈے مارنے کی سزا سنائی ہے ۔۔اصلاح کی گنجائش باقی ہے ۔۔یہ میری ذاتی رائے ہے۔۔
بھائی آپ کہاں غائب رہے؟؟؟
اتنے عرصہ بعد دوبارہ دیکھ کر خوشی ہوئی!!!
 
Top