آخری ملاقات شاید ضروری تھی

طالوت

محفلین
بس اسی سے اندازہ لگ جائے گا ساری بات چیت کا ۔ اب بھگتو اگر عقلمندوں سے واسطہ پڑا تو ۔
وسلام
 

خرم

محفلین
طالوت بھیا یہ آپ کی بات لگتا ہے سیاق و سباق سے ہٹ کربیان کی گئی ہے۔ جو ہمیں کہا گیا، ہم نے تو اس پر تبصرہ کردیا۔ دروغ برگردن راوی۔
 

طالوت

محفلین
یہی تو میں رو رہا ہوں کہ آدھا سچ بھی کبھی سچ ہوا ہے بھلا ۔یہ بات اب کون سمجھائے ان صاحب کو ۔
وسلام
 

خرم

محفلین
ان کا علاج میں آپکو بتائے دیتا ہوں۔ اگلی دفعہ جب ملیں انہیں ڈامینوز کے سوا کہیں نہ لے کر جائیں۔ انشاء اللہ افاقہ ہوگا :)
 

عسکری

معطل
ہر انسان کی اپنی سوچ ہے مزہب کے بارے میں کوئی تعریف ہر انسان کو مطمعن نہیں کر سکتی پر

اب اگر آپ ناراض نا ہوں تو میرے خیالات عام مسلمانوں سے ملتے جلتے نہیں سوری اور یہ تبیدیل ہو کے ایسے ہوئے ہیں شاید اور بھی تبدیلی ہو یا نا ہو پتا نہیں۔

مذہب انسانی اختراع بھی کہا جا سکتا یا وہم بھی ۔تاریخ نے مذہب کی کوئی تعریف ملی بھی تو اسی مزہب سے ہی جو کہ قبول نہیں۔
مذہب نے قدم با قدم ترقی کی پہلے انسان برہنہ غاروں میں رہتا تو کوئی مزہب نا کی چیز نا تھی اور جب آندھیاں طوفان آتے تو ڈر کے اپنے بڑوں کو یاد کرتا اور کچھ سہارا لیتا۔جب اس پر تسلی کم ہوئی تو ایک معمولی شکل بنا لی اور اب جدا گانہ مزہب کی ابتدا شروع ہوئی تو جب انسان غاروں سے نکل کر میدانوں میں بس گیا اور جانور پالنے لگا تو ہر وہ چیز جس کی طاقت ہو جس سے نقصان ہو یا فائدہ وہ بھی عبادت کے قابل بنا لیئے گئے۔

اس ظرح بیل سانپ گائے بندر ہاتھی بھی قابل عبادت بنا لیئے گئے اور انسانی اختراع نے نت نئے خدا بنانے شروع کیے تو پھر نا رکنے والا وہ سلسلہ شروع ہوا کہ جو آج تک ہے ۔الغرض قبائل نے جب رہن سہن اختیار کیا تو ہر قبیلہ نے اپنا ایک خدا بنا لیا اور اس کی تعریف میں زمین آسمان ملا دیے تو لڑائی میں مدد بارش اولاد کی پیدائش رحم کی طلب سے لے کر ہر دنیاوی کام میں مزہب کو گھسیٹ لایا اور مزہب نے بھی ایسا چولا بدلہ کہ انہی انسانوں کو ایسا گرفت میں لیا جو آج بھی دیکھا جا سکتا ہے ۔ دنیا میں پہلے 7 ہزار سال کی تاریخ کے بارے میں اگر کچھ ملتا ہے ت وہ مزہبی کتابوں سے یا قصے کہانیوں سے یا آثار قدیمہ سے جو کہ نا قابل بھروسہ اس لیے ہے کہ قرآن کے علاوہ مزہبی کتابوں میں بے پنا تحریف ہو چکی اور نا یہ اصلی مزہبی کتابیں ہیں ۔اس دوران انسان نے کیسے کیسے دیوتا ایجاد کیے کس کس کو پوجا یہ ایک بہت لمبی داستان ہے پر یہ انسان ہی ہے جو ایک تسلی کرانے کے لیے مزہب کو ایجاد کر کے اس میں ایسا پھنسا کہ یہ کہنا پڑا دنیا میں ایسی کوئی جگہ نہیں جہاں انسان تو ہو پر مزہب اور شیطان نہ ہو۔انسان نے جس اختراع کو یا خیال کو اپنی مدد کے لیے کھڑا تھا اس نے چولے بدل بدل کر انسان کو ایسی ایسی سزا دی کہ آج سانس لینا بھی خدائی مشن کا حصہ بنا اورمزہب کے زمرے میں چلا گیا ہے کہ دنیا کے ہر معاملے میں چھوٹی سے چھوٹی ترین بات میں بھی مزہب کو لایا گیا کہ گھٹن اور یاس کی ایسی فضا پیدا ہوئی اور پہلے انسان نے مزہب کو اتار پھینکا اور یہ سلسلہ آج تک جاری ہے۔

میں اسلام عیسائیت ہندومت کی بات کو علیحدہ رکھتے ہوئے بس مزہب کے بارے میں یہ سوچتا ہوں پر اس پر بحث بالکل نہیں کرنا چاہتا نا کسی کو مجھے قائل کرنا ہے نا تبلیغ بس سوچ ہے جو جیسے ہے اسے ویسے رہنے دیا جائے۔موجودہ نسل کو سب سے زیادہ مزہب سے مزہبی بحثوں اور مزہبی پیشواؤں نے کیا ہے

مزہب کاروبار بھی بنا تو مزہب خونریز جنگوں کا سبب بھی تو مزہب خاندانوں کی تقسیم اور بھائی کو بھائی کے ہاتھوں مروانے کا سبب بھیبنا۔انسان مزہب میں اتنا بھی گرا کہ انسان اور جانور کی تمیز نا ہو سکی وحشی درندے کا روپ بھی بدلا کبھی مزہبی پیشواؤں نے تو کبھی ان سے وہ وہ جرائم کا ارتقاب ہوا کہ انسانی تاریخ گہنا گئی۔
 

خرم

محفلین
مذہب کی آپ تعریف نہیں کرسکے عبداللہ۔ جزوی طور پر آپ نے بات تو کی کہ انسان کو جس چیز سے بھی نفع یا نقصان پہنچنے کی توقع ہوئی اس نے اسے پوجنا شروع کر دیا۔ مگر سوال یہ ہے کہ اگر ایسا تھا تو انسان نے ایسا کیوں‌کیا؟ دوسرے کروڑہا جانور انسان کے اردگرد رہتے ہیں، انسان سے زیادہ خطرات انہیں ہر روز درپیش ہیں لیکن کسی شیر نےکسی چٹان کو پوجنا کیوں نہ شروع کر دیا یا کسی ہرن نے شیر کو دیکھتے ہی بجائے دور بھاگنے کے سرتسلیم خم کیوں نہ کردیا؟ آخر انسان ہی کیوں کسی ان دیکھی، ان جانی ہستی کو خوش کرنے کے لئے کبھی جانوروں کی، کبھی اناج کی، کبھی خواہشات کو تو کبھی اپنی اولاد کی قربانی دیتا نظر آتا ہے؟ کیا تحریک ہے اس سب کی؟ مذہب آخر کار کسی عظیم الشان وجود کی رضا کے لئے اپنا سب کچھ نثار کردینے کا ہی نام ہے نا؟ تو یہ ادراک انسان کو کیوں ہوا؟ آخر کیوں انسان باقی تمام حیوانات و جمادات سے ظاہری طور پر اس روش میں الگ ہے؟ کیا کہتے ہیں آپ ان سوالوں کے جواب میں؟
 

عسکری

معطل
جی بجا فرمایا میری پہلی لائن اوپر کی پوسٹ میں آپ کی اس پوسٹ کا جواب ہے

یہ ایک دن کی کہانی تو نہیں نا یہ تو ہزاروں سالوں کی ارتقا ہے جو اس حالت پر ختم ہوئی ابتدائی انسانوں کے بارے میں جب کوئی معلومات ہی نہیں تو اب کیا کہا جا سکتا ہے یہ کیسے شروع ہوا جا بتایا مزہب نے بتایا جو ناقابل یقین ہے
 

زینب

محفلین
میں بالکل فٹ ہوں ابھی ایک فری پزا لایا تھا اس کو کھایا ہے اور بد دعا الٹا اژر کرتی ہے مجھ پر:grin: واللہ انہوں نے بہت رگڑا لگایا میں تو چپ رہا رشتے داری کی وجہ سے بڑی بہنا:grin:
؎؎

بہن مت کہو۔میرے خلاف باتیں بھی کیں اور بہن کہہ کر مکھن لگا رہے ہو۔۔جاو میں نہیں مانتی:(

تینوں کے کیوں ؟ جنھوں نے کی ان کے ۔
وسلام

ہاں جی آپ تو بہت سیدھے ہو نا گونگے کا گڑ کھائے بیٹھے ہو گے صرف سن رہے ہو گے جب کہ مینوں پتا ہے اپ نے‌خوب نمک مرچ لگا لگا کر میرے خلاف بول اہو گا:rolleyes:
 

زینب

محفلین
سب سے زیادہ طالوت بھائی نے کی تھی اللہ گواہ ہے:rollingonthefloor:


یہ دیکھو طالوت گواہی بھی اپ کے قریب سے ہی آگئی اب کیا کرو گے پھر سے مکر جاو گے کیا:battingeyelashes:


سفید جھوٹ تمہارے خلاف تو باتیں انہوں نے کل کی تھیں اور ہچکیاں تمہیں آض آتی رہی ہیں :eek:!

مع السلام

اپ بھی مکر رہے ہو طالوت بھی مکر گیا۔۔مطلب اپ دونوں نے ہی جی بھر کر کیئں ہیں دونوں جھوٹے دوست عبداللہ بے چارہ تو یرغمال تھا وہ تو بس مجبوری میں سنتارہا ہو گا:chatterbox:
 

زینب

محفلین
جی بجا فرمایا میری پہلی لائن اوپر کی پوسٹ میں آپ کی اس پوسٹ کا جواب ہے

یہ ایک دن کی کہانی تو نہیں نا یہ تو ہزاروں سالوں کی ارتقا ہے جو اس حالت پر ختم ہوئی ابتدائی انسانوں کے بارے میں جب کوئی معلومات ہی نہیں تو اب کیا کہا جا سکتا ہے یہ کیسے شروع ہوا جا بتایا مزہب نے بتایا جو ناقابل یقین ہے

بس بس رہن دے اب ارسطو بننے کی کوشیش نا کر:rollingonthefloor:
 

عسکری

معطل
؎؎

بہن مت کہو۔میرے خلاف باتیں بھی کیں اور بہن کہہ کر مکھن لگا رہے ہو۔۔جاو میں نہیں مانتی:(


:rolleyes:
سن تو لے مائی یہ دو اتنے بڑے بڑے بندے میں اکیلا ویسے بھی میں جو کہتا ہوں سامنے کہ دیتا ہوں پر ان لوگوں نے تو تمھیں پاگل بنا دیا ہنس ہنس کر میرا برا حال ہو گیا تھا:rollingonthefloor:
 
Top