اس سے کئی سال پہلے فاتح کی آواز میں سنی آڈیو یاد آگئیاس ملاقات کا اس بار کوئی وہم نہیں
جس سے اک اور ملاقات کی صورت نکلے
اب نہ ہیجان و جنوں کا نہ حکایات کا وقت
اب نہ تجدید وفا کا نہ شکایات کا وقت
لٹ گئی شہر حوادث میں متاع الفاظ
اب جو کہنا ہے تو کیسے کوئی نوحہ کہیے
آج تک تم سے رگ جاں کے کئی رشتے تھے
کل سے جو ہوگا اسے کون سا رشتہ کہیے
پھر نہ دہکیں گے کبھی عارض و رخسار ملو
ماتمی ہیں دم رخصت در و دیوار ملو
پھر نہ ہم ہوں گے نہ اقرار نہ انکار ملو
آخری بار ملو
ہن کی ہویا؟ہُن آرام اے؟
کی حال دہائی مچائی ہوئی سی۔۔۔
اوہ رات لنگھ گئی جیہدا اینا رولاسی۔۔۔ہن کی ہویا؟
رات گئی، پر بات نہ گئیاوہ رات لنگھ گئی جیہدا اینا رولاسی۔۔۔
یہ رات آخری لوری سنانے والی ہے
میں تھک چکا ہوں مجھے نیند آنے والی ہے
ہنسی مذاق کی باتیں یہیں پہ ختم ہوئیں
اب اس کے بعد کہانی رلانے والی ہے
اکیلا میں ہی نہیں جا رہا ہوں بستی سے
یہ روشنی بھی مرے ساتھ جانے والی ہے
جو نقش ہم نے بنائے تھے صرف وہ ہی نہیں
ہوائے دشت ہمیں بھی مٹانے والی ہے
ابھی تو کوئی بھی نام و نشاں نہیں اس کا
ہمیں جو موج کنارے لگانے والی ہے
ہر ایک شخص کا یہ حال ہے کہ جیسے یہاں
زمین آخری چکر لگانے والی ہے
(اظہر عباس)
خطرہ ٹلیا نئیں جے۔۔۔ وسا کے مارن گے مارن والےاوہ رات لنگھ گئی جیہدا اینا رولاسی۔۔۔
واہ واہ کیا بات کر دی ہے۔۔۔ مذاق مذاق میںخطرہ ٹلیا نئیں جے۔۔۔ وسا کے مارن گے مارن والے![]()
مذاق کس گَل دا بھلاواہ واہ کیا بات کر دی ہے۔۔۔ مذاق مذاق میں
مذاق گُل دامذاق کس گَل دا بھلا
اساں کہیہ کیتامذاق گُل دا