آج کی رات ہم پہ بھاری ہے

شکیب

محفلین
ان میں اشکوں کی ایک کیاری ہے​
مندرجہ بالا شعر میں ایک کی بجائے اَک ہونا چاہیے۔
یہ معلوماتی تھا۔ اب تک میں کیاری کو اسی تلفظ میں پڑھتا آیا ہوں جو یہاں باندھا گیا ہے۔ متوجہ کرنے کا مقصد یہ ہے کہ اگر آپ کے پاس 'تلفظ' کے لیے کوئی لغت وغیرہ ہو تو ضرور عنایت فرمائیں، میں عرصہ سے اس کی تلاش میں ہوں۔ شان الحق حقی صاحب کی فرہنگ تلفظ کا نام سن رکھا ہے، کوئی اور فرہنگ ہو تو بھی چلے گی۔
 

فرخ منظور

لائبریرین
یہ معلوماتی تھا۔ اب تک میں کیاری کو اسی تلفظ میں پڑھتا آیا ہوں جو یہاں باندھا گیا ہے۔ متوجہ کرنے کا مقصد یہ ہے کہ اگر آپ کے پاس 'تلفظ' کے لیے کوئی لغت وغیرہ ہو تو ضرور عنایت فرمائیں، میں عرصہ سے اس کی تلاش میں ہوں۔ شان الحق حقی صاحب کی فرہنگ تلفظ کا نام سن رکھا ہے، کوئی اور فرہنگ ہو تو بھی چلے گی۔

ہر لغت میں تلفظ دیا گیا ہوتا ہے اس کے لیے الگ سے لغت لینے کی ضرورت نہیں۔
http://www.urduencyclopedia.org/urdudictionary/index.php?title=کیاری
 

سید عاطف علی

لائبریرین
ہمارے یہاں تو تڑخنا مستعمل ہے۔ شاعری میں گو اب تک نہیں سنا، لیکن آپ نے 'عجیب لفظ' کہا ہے اس لیے عرض کیا۔
مجھے تو عجیب سا لگا سو میں نے عرض کردیا۔عین ممکن ہے کہ استعمال ہوتا ہو۔
کیا آپ کے ہاں چٹخنا استعمال ہوتا ہے ؟
 
اس غزل کو براستہ اصلاح ِ سخن کے سیکشن ، یہاں پابند بحور کے سیکشن تک پہنچنا چاہیے تھا۔ اس غزل پر زبردست کی ریٹنگ زندہ و پائندہ باد
 

ابن رضا

لائبریرین
آخری تدوین:

سید عاطف علی

لائبریرین

فرخ منظور

لائبریرین
میں نے بھی استعمال ہو تے سنا توہے ۔ مگر مجھے لگتا ہے اب اردو کے رسمی اور جدیدمعیاری لہجے میں میں عام نہیں رہا ۔
لائی بے قدراں نال یاری تے ٹٹ گئی تڑخ کر کے۔:)

جی ایسے ہی بہت سے الفاظ اب اردو میں صرف اس وجہ سے استعمال نہیں ہوتے کہ پنجابی سمجھ لیے گئے ہیں۔ حالآنکہ قدیم اردو میں بہت بے تکلفی سے اور اہلِ زبان کے ہاں خاص طور پر عورتوں میں اب بھی مستعمل ہیں۔ جیسے "پر" لیکن کے معنی میں اردو کے کئی اساتذہ نے استعمال کیا ہے لیکن اب پنجابی سمجھ کر ترک کر دیا جاتا ہے۔
نہ ہوا پر نہ ہوا میر کا انداز نصیب
ذوق یاروں نے بہت زور غزل میں مارا
 
Top