آج کی دلچسپ خبر!

انٹرنیٹ انڈیا کی ایجاد ہے: انڈین ریاست کے وزیرِ اعلیٰ کا دعویٰ
_100923024_16f190bd-97ab-4744-8130-334d2ef1865f.jpg

قدیم ہندوستان باقی دنیا سے بہت پہلے ٹیکنالوجی کے نئے محاذ پار کر چکا تھا، یہ دعویٰ تو نیا نہیں ہے لیکن پھر بھی ہر نئے ہوشربا ’انکشاف‘ کے بعد سنبھلنے میں تھوڑا وقت تو لگتا ہی ہے۔

اس مرتبہ ٹیکنالوجی کی جنگ میں نیا تیر شمال مشرقی ریاست تریپورہ کے وزیر اعلیٰ بپلب کمار دیو نے چلایا ہے جن کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ قدیم ہندوستان کی ایجاد ہے اور ہزاروں سال پہلے براہ راست نشریات کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔

وزیر اعلیٰ نے کمپیوٹروں کے استعمال پر ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مہا بھارت کی جنگ کے دوران سنجے نے دھرت راشٹر کو جنگ کا آنکھوں دیکھا احوال سنایا تھا جس سے ثابت ہوتا ہے کہ اس وقت انٹرنیٹ بھی تھا اور سیٹلائٹ بھی۔

ہندوؤں کا خیال ہے کہ مہا بھارت کی جنگ پانچ ہزار سال پہلے ہوئی تھی۔
’انٹرنیٹ ہزاروں سال پہلے انڈیا نے ایجاد کیا تھا!‘
 
فرانسیسی شہری دوسری بار چہرے کی پیوند کاری کی بعد تین چہروں والا دنیا کا پہلا شخص بن گیا۔جنیاتی تغیر کے شکار 43 سالہ جیروم ہیمون کے چہرے کی پہلی سرجری2010 میں کی گئی جو 2015 میں خراب ہو گئی تھی۔برطانوی اخبار’ ڈیلی میل‘ کی رپورٹ کے مطابق جولائی2010 میں جیروم ہیمون کی آنکھ کے پپوٹوں اور آنسوؤں کی نالیوں سمیت چہرے کی مکمل پیوند کاری کی گئی تھی۔ہیمون کو اُسی سال کچھ اور نہیں عام نزلہ زکام کے علاج کے لئے اینٹی بایوٹک دی گئی جو موافق نہیں آئی اور 2016ء میں پیوندکاری رد ہونے کی علامات ظاہر ہونے کے بعد ہیمون کا چہرہ بگڑنا شروع ہوگیالہٰذا گزشتہ برس اُس کے چہرے کو ہٹادیا گیااور اسے ہم آہنگ ڈونر ملنے تک اسپتال میں دو مہینے بغیر چہرے کےرہنا پڑا۔

480444_9454530_updates.jpg

ڈونر ملنے کے بعد سرجن ڈاکٹر لارینٹ لینٹیری اور اُن کی ٹیم نے ہیمون کے چہرے کی دوسری مرتبہ پیوند کار ی کی۔ڈاکٹر لارینٹ کا کہنا ہے کہ اب ہیمون کی بالکل اسی طرح دیکھ بھال کی جارہی ہے ، جس طرح پیوند کاری کے دیگر مریضوں کی جاتی ہے۔ڈاکٹر لارینٹ کا کہنا ہے کہ وہ اور اُن کی ٹیم اپنے تجربات جلد میڈیکل جرنل میں شائع کریں گےاور امید ہےایسی پیوندکاری مستقبل میں دوبارہ نہ کرنا پڑے۔
480444_3834690_updates.jpg

جیروم ہیمون نے صحافیوں کو بتایا کہ وہ خود بہت اچھا محسوس کررہے ہیں اور ان سب سے چھٹکارے کے انتظار نہیں کرسکتے۔تمام ترمصیبتوںاور تکالیف کے باوجود جیروم ہیمون ایک بار پھر خوش و خرم انسان ہے۔واضح رہے کہ پہلی مرتبہ 2005ء میں فرانسیسی خاتون ازابیل ڈینوئرکے چہرے کی پیوندکاری سے اب تک دنیا بھر میں 40 کے قریب افراد کے چہروں کی پیوند کاری کی جاچکی ہے۔
 
بڑی بڑی عما رتوں اور وسیع و عریض رقبے پر پھیلے رہائشی مکان تو دنیا بھر میں تعمیر کیے جا تے ہیں لیکن مالدیپ میں زیرِ سمند ر ایک منفردوِلا قا ئم کیا گیا ہے جو پانی سے کئی فٹ گہرائی میں ہے ۔یہ بنگلہ16عشاریہ4فٹ پا نی کی گہرائی میں واقع ہے جبکہ اس کی 4 دیواری کو مکمل طور پر شیشے سے بنا یا گیا ہے۔

481109_1117121_updates.jpg

اس دلکش گھر میں سونے کے لئے پر سکون بستر موجود ہے جبکہ چاروں جانب شفاف شیشے کی دیواریں بنی ہیں جس کے آر پار زیرِ سمندرکا دلکش نظارہ آپ کا انتظار کر رہا ہے ۔
481109_3607438_updates.jpg

اس ولا کی خصوصیات میں دلکش شفاف شیشے والے باتھ روم اور شاندار ڈائننگ ایریا جبکہ بڑے ہال میں شیشے کے پاس بیٹھ کر کھانا کھانے کے ساتھ ساتھ آبی مخلوق کا بھی نظارہ کیا جاسکتاہے۔صرف یہی نہیں بلکہ اس کی سجاوٹ میں سمندری رنگ اور آبی مخلوق کو مدِ نظر رکھ کردلچسپ تزئین وآرائش بھی کی گئی ہے جو کہ اپنی مثال آپ ہے تاہم اس انوکھے وِلا میں ایک رات گزارنا ہے تو جیب میں 50 ہزار ڈالر رکھ لیں۔
 
ہزاروں افراد کاایک ساتھ مارشل آرٹ پرفارم کرنے کا مظاہرہ

482874_2533101_updates.JPG

آپ نے اکثر نوجوانوں کو مارشل آرٹ کا شاندار مظاہرہ پیش کرتے دیکھا ہوگا لیکن جنوبی کوریا میں ہزاروں افراد نے مارشل آرٹ پرفارم کرنے کا شاندار مظاہرہ کچھ اس انداز سے کیا کہ عالمی ریکارڈ بنا ڈالا۔
جنوبی کوریا کے دارلحکومت سیؤل میں 8,800 افراد ایک ساتھ نیشنل اسمبلی کے سامنے جمع ہوئے اور روایتی لباس زیب تن کرکے تائیکوانڈو پرفارم کرنے کا ایسا شاندارمظاہرہ پیش کیا کہ نا صرف لوگوں کو حیران کردیا بلکہ عالمی ریکارڈ بھی قائم کر ڈالا۔
اس ریکارڈ کو قائم کرنے میں نا صرف بڑوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی بلکہ بچے بھی خوب پرفارمنس دیتے نظرآئے۔
 

محمد وارث

لائبریرین
ہزاروں افراد کاایک ساتھ مارشل آرٹ پرفارم کرنے کا مظاہرہ

482874_2533101_updates.JPG

آپ نے اکثر نوجوانوں کو مارشل آرٹ کا شاندار مظاہرہ پیش کرتے دیکھا ہوگا لیکن جنوبی کوریا میں ہزاروں افراد نے مارشل آرٹ پرفارم کرنے کا شاندار مظاہرہ کچھ اس انداز سے کیا کہ عالمی ریکارڈ بنا ڈالا۔
جنوبی کوریا کے دارلحکومت سیؤل میں 8,800 افراد ایک ساتھ نیشنل اسمبلی کے سامنے جمع ہوئے اور روایتی لباس زیب تن کرکے تائیکوانڈو پرفارم کرنے کا ایسا شاندارمظاہرہ پیش کیا کہ نا صرف لوگوں کو حیران کردیا بلکہ عالمی ریکارڈ بھی قائم کر ڈالا۔
اس ریکارڈ کو قائم کرنے میں نا صرف بڑوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی بلکہ بچے بھی خوب پرفارمنس دیتے نظرآئے۔
جو تصویر خبر کے ساتھ منسلک ہے اس میں نظم و نسق تو کہیں نظر نہیں آ رہا، بے ڈھنگے سے لگ رہے ہیں سب!
 
بچہ پوشی‘ کی زندگی گزارنے والی افغان لڑکی
482909_9957946_updates.jpg

ستارہ وفادار ایک افغان لڑکی ہے جس کی آدھی زندگی لڑکے کے روپ میں گزری ہے۔ایسا اُس نے اپنی مرضی سے نہیں کیا ۔پانچ بہنوں کے بعد بھی جب لڑکی ہی پیدا ہوئی تو اُس کے والدین نے سب سے بڑی لڑکی کو ہی ’بیٹا‘ بنا لیا۔
خبررساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ستارہ وفادار کا تعلق افغانستان کے مغربی صوبے ننگرہار سے ہےاورلگ بھگ دس سال سے اس کی زندگی ’بچہ پوشی‘ کے روپ میں گزررہی ہے۔بچہ پوشی کی اصطلاح دری زبان میں ان لڑکیوں کے لیے استعمال ہوتی ہے جو لڑکوں جیسے کپڑے پہن کر گھر سے باہر کے کام کاج کرتی ہیں۔
482909_1572103_updates.jpg

ستارہ جو اپنے والد کے ساتھ اینٹوں کے بھٹے پر کام کرتی ہے ،اُس کا کہنا ہے کہ’’ میں نے کبھی بھی اپنے آپ کو لڑکی نہیں سمجھا۔میرےوالد ہمیشہ یہی کہتے ہیں کہ ستارہ میرا بیٹا ہے۔کبھی کبھار میں خاندان کے بڑے لڑکے کے طور پر جنازوں میں بھی شرکت کرتی ہوں‘‘۔ستارہ کا کہنا ہے کہ کاش اُس کا بھی ایک بھائی ہوتا ۔پھر وہ بھی لڑکیوں جیسے بال رکھتی۔لڑکیوں جیسے کپڑے پہنتی اور اسے اینٹوں کے بھٹے پر صبح سے لے کر شام تک کام بھی نہ کرنا پڑتا۔
 
نہ کوئی دیوار۔۔نہ ہی کوئی چھت
483447_8273317_updates.jpg
سوئٹزرلینڈ میں ایسا انوکھاہوٹل موجود ہے جہاں نہ کوئی دیوار ہے اور نہ ہی چھت ۔سوئٹزرلینڈ کے پہاڑوں پر ساڑھے 6 ہزار فٹ کی بلندی پر قائم کیا گیا یہ ہوٹل اوپن ایئر ہے جبکہ اس ہوٹل میں روشنی کیلئے صرف دو لیمپ اور سونے کیلئے ایک بیڈ ہے۔
483447_72062_updates.jpg
دی نَل سٹرن نامی اس ہوٹل میں قیام کیلئے آنیوالوں کو کھانے کیلئے سینڈوچ جبکہ صبح ناشتے کیلئے کافی فراہم کی جاتی ہے۔
483447_3906622_updates.jpg
خراب موسم کے باعث ہوٹل میں قیام کی خواہش رکھنے والے افراد کی بکنگ عین وقت پر کینسل بھی کر دی جاتی ہے جبکہ یہاں ایک رات قیام کا کرایہ تقریباً 210 ڈالر ہے۔
 

سید عمران

محفلین
نہ کوئی دیوار۔۔نہ ہی کوئی چھت
483447_8273317_updates.jpg
سوئٹزرلینڈ میں ایسا انوکھاہوٹل موجود ہے جہاں نہ کوئی دیوار ہے اور نہ ہی چھت ۔سوئٹزرلینڈ کے پہاڑوں پر ساڑھے 6 ہزار فٹ کی بلندی پر قائم کیا گیا یہ ہوٹل اوپن ایئر ہے جبکہ اس ہوٹل میں روشنی کیلئے صرف دو لیمپ اور سونے کیلئے ایک بیڈ ہے۔
483447_72062_updates.jpg
دی نَل سٹرن نامی اس ہوٹل میں قیام کیلئے آنیوالوں کو کھانے کیلئے سینڈوچ جبکہ صبح ناشتے کیلئے کافی فراہم کی جاتی ہے۔
483447_3906622_updates.jpg
خراب موسم کے باعث ہوٹل میں قیام کی خواہش رکھنے والے افراد کی بکنگ عین وقت پر کینسل بھی کر دی جاتی ہے جبکہ یہاں ایک رات قیام کا کرایہ تقریباً 210 ڈالر ہے۔
لوگوں کو بے وقوف بنانے کی بھی حد ہوتی ہے!!!
:heehee::heehee::heehee:
 

یاز

محفلین
نہ کوئی دیوار۔۔نہ ہی کوئی چھت
483447_8273317_updates.jpg
سوئٹزرلینڈ میں ایسا انوکھاہوٹل موجود ہے جہاں نہ کوئی دیوار ہے اور نہ ہی چھت ۔سوئٹزرلینڈ کے پہاڑوں پر ساڑھے 6 ہزار فٹ کی بلندی پر قائم کیا گیا یہ ہوٹل اوپن ایئر ہے جبکہ اس ہوٹل میں روشنی کیلئے صرف دو لیمپ اور سونے کیلئے ایک بیڈ ہے۔
483447_72062_updates.jpg
دی نَل سٹرن نامی اس ہوٹل میں قیام کیلئے آنیوالوں کو کھانے کیلئے سینڈوچ جبکہ صبح ناشتے کیلئے کافی فراہم کی جاتی ہے۔
483447_3906622_updates.jpg
خراب موسم کے باعث ہوٹل میں قیام کی خواہش رکھنے والے افراد کی بکنگ عین وقت پر کینسل بھی کر دی جاتی ہے جبکہ یہاں ایک رات قیام کا کرایہ تقریباً 210 ڈالر ہے۔
بارش کی صورت میں ڈک ورتھ لیوس ہو جاتا ہو گا۔
 

زیک

مسافر
نہ کوئی دیوار۔۔نہ ہی کوئی چھت
483447_8273317_updates.jpg
سوئٹزرلینڈ میں ایسا انوکھاہوٹل موجود ہے جہاں نہ کوئی دیوار ہے اور نہ ہی چھت ۔سوئٹزرلینڈ کے پہاڑوں پر ساڑھے 6 ہزار فٹ کی بلندی پر قائم کیا گیا یہ ہوٹل اوپن ایئر ہے جبکہ اس ہوٹل میں روشنی کیلئے صرف دو لیمپ اور سونے کیلئے ایک بیڈ ہے۔
483447_72062_updates.jpg
دی نَل سٹرن نامی اس ہوٹل میں قیام کیلئے آنیوالوں کو کھانے کیلئے سینڈوچ جبکہ صبح ناشتے کیلئے کافی فراہم کی جاتی ہے۔
483447_3906622_updates.jpg
خراب موسم کے باعث ہوٹل میں قیام کی خواہش رکھنے والے افراد کی بکنگ عین وقت پر کینسل بھی کر دی جاتی ہے جبکہ یہاں ایک رات قیام کا کرایہ تقریباً 210 ڈالر ہے۔
Information about the project
 
انٹرنیٹ انڈیا کی ایجاد ہے: انڈین ریاست کے وزیرِ اعلیٰ کا دعویٰ
_100923024_16f190bd-97ab-4744-8130-334d2ef1865f.jpg

قدیم ہندوستان باقی دنیا سے بہت پہلے ٹیکنالوجی کے نئے محاذ پار کر چکا تھا، یہ دعویٰ تو نیا نہیں ہے لیکن پھر بھی ہر نئے ہوشربا ’انکشاف‘ کے بعد سنبھلنے میں تھوڑا وقت تو لگتا ہی ہے۔

اس مرتبہ ٹیکنالوجی کی جنگ میں نیا تیر شمال مشرقی ریاست تریپورہ کے وزیر اعلیٰ بپلب کمار دیو نے چلایا ہے جن کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ قدیم ہندوستان کی ایجاد ہے اور ہزاروں سال پہلے براہ راست نشریات کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔

وزیر اعلیٰ نے کمپیوٹروں کے استعمال پر ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مہا بھارت کی جنگ کے دوران سنجے نے دھرت راشٹر کو جنگ کا آنکھوں دیکھا احوال سنایا تھا جس سے ثابت ہوتا ہے کہ اس وقت انٹرنیٹ بھی تھا اور سیٹلائٹ بھی۔

ہندوؤں کا خیال ہے کہ مہا بھارت کی جنگ پانچ ہزار سال پہلے ہوئی تھی۔
’انٹرنیٹ ہزاروں سال پہلے انڈیا نے ایجاد کیا تھا!‘

یہ یو ایس بی بھی شاید وہیں سے دریافت ہوئی ہے۔

23231484_1930350293952378_7558212667094872087_n.jpg
 
Top