آج کی آیت

سیما علی

لائبریرین
bffT0Tf.png
 

سیما علی

لائبریرین
اَلَمْ تَ۔رَ اَنَّ اللّ۔ٰهَ يَسْجُدُ لَ۔هٝ مَنْ فِى السَّمَاوَاتِ وَمَنْ فِى الْاَرْضِ وَالشَّمْسُ وَالْقَمَرُ وَالنُّجُوْمُ وَالْجِبَالُ وَالشَّجَرُ وَالدَّوَآبُّ وَكَثِيْ۔رٌ مِّنَ النَّاسِ ۖ وَكَثِيْ۔رٌ حَقَّ عَلَيْهِ الْعَذَابُ ۗ وَمَنْ يُّهِنِ اللّ۔ٰهُ فَمَا لَ۔هٝ مِنْ مُّكْرِمٍ ۚ اِنَّ اللّ۔ٰهَ يَفْعَلُ مَا يَشَآءُ ۩

کیا تم نے نہیں دیکھا کہ جو کوئی آسمانوں میں ہے اور جو کوئی زمین میں ہے اور سورج اور چاند اور ستارے اور پہاڑ اور درخت اور چارپائے اور بہت سے آدمی اللہ ہی کو سجدہ کرتے ہیں، اور بہت سے ہیں کہ جن پر عذاب مقرر ہو چکا ہے، اور جسے اللہ ذلیل کرتا ہے پھر اسے کوئی عزت نہیں دے سکتا، بے شک اللہ جو چاہتا ہے کرتا ہے
 
آخری تدوین:

سیما علی

لائبریرین
شروع اللہ کے نام سے جو بے انتہا مہربان، رحم فرمانے والا ہے
کیا ابھی تک مومنوں کے لئے اس کا وقت نہیں آیا کہ خدا کی یاد کرنے کے وقت اور (قرآن) جو (خدائے) برحق (کی طرف) سے نازل ہوا ہے اس کے سننے کے وقت ان کے دل نرم ہوجائیں اور وہ ان لوگوں کی طرف نہ ہوجائیں جن کو (ان سے) پہلے کتابیں دی گئی تھیں۔ پھر ان پر زمان طویل گزر گیا تو ان کے دل سخت ہوگئے۔ اور ان میں سے اکثر نافرمان ہیں۔
  • (سورة الحديد۔آیت نمبر۔16)
 

سیما علی

لائبریرین
33) سورۃ الاحزاب (مدنی — کل آیات 73)
اِذْ جَآءُوْكُمْ مِّنْ فَوْقِكُمْ وَمِنْ اَسْفَلَ مِنْكُمْ وَاِذْ زَاغَتِ الْاَبْصَارُ وَبَلَغَتِ الْقُلُوْبُ الْحَنَاجِرَ وَتَظُنُّوْنَ بِاللّ۔ٰهِ الظُّنُ۔وْنَا (10)
جب وہ لوگ تم پر تمہارے اوپر کی طرف اور نیچے کی طرف سے چڑھ آئے اور جب آنکھیں پتھرا گئی تھیں اور کلیجے منہ کو آنے لگے تھے اور تم اللہ کے ساتھ طرح طرح کے گمان کر رہے تھے۔
 

سیما علی

لائبریرین
(105) سورۃ الفیل (مکی — کل آیات 5)
بِسْمِ اللّ۔ٰهِ الرَّحْ۔مٰنِ الرَّحِيْ۔مِ
اَلَمْ تَ۔رَ كَيْفَ فَعَلَ رَبُّكَ بِاَصْحَابِ الْفِيْلِ (1)
کیا آپ نے نہیں دیکھا کہ آپ کے رب نے ہاتھی والوں سے کیا برتاؤ کیا۔

اَلَمْ يَجْعَلْ كَيْدَهُ۔مْ فِىْ تَضْلِيْلٍ (2)
کیا اس نے ان کی تدبیر کو بے کار نہیں بنا دیا تھا۔

وَاَرْسَلَ عَلَيْ۔هِ۔مْ طَيْ۔رًا اَبَابِيْلَ (3)
اور اس نے ان پر غول کے غول پرندے بھیجے۔

تَ۔رْمِيْهِ۔مْ بِحِجَارَةٍ مِّنْ سِجِّيْلٍ (4)
جہاں پر پتھر کنکر کی قسم کے پھینکتے تھے۔

فَجَعَلَ۔هُ۔مْ كَعَصْفٍ مَّاْكُوْلٍ (5)
پھر انہیں کھائے ہوئے بھس کی طرح کر ڈالا۔
 

سیما علی

لائبریرین
6) سورۃ التحریم (مدنی — کل آیات 12)
اِنْ تَتُوْبَآ اِلَى اللّ۔ٰهِ فَقَدْ صَغَتْ قُلُوْبُكُ۔مَا ۖ وَاِنْ تَظَاهَرَا عَلَيْهِ فَاِنَّ اللّ۔ٰهَ هُوَ مَوْلَاهُ وَجِبْ۔رِيْلُ وَصَالِحُ الْمُؤْمِنِيْ۔نَ ۖ وَالْمَلَآئِكَ۔ةُ بَعْدَ ذٰلِكَ ظَهِيْ۔رٌ (4)
اگر تم دونوں اللہ کی جناب میں توبہ کرو تو (بہتر) ورنہ تمہارے دل تو مائل ہو ہی چکے ہیں، اور اگر تم آپ کے خلاف ایک دوسرے کی مدد کرو گی تو بے شک اللہ آپ کا مددگار ہے اور جبرائیل اور نیک بخت ایمان والے بھی، اور سب فرشتے اس کے بعد آپ کے حامی ہیں
 

سیما علی

لائبریرین
سورہ قریش

بِسْمِ اللَّ۔ہِ الرَّ‌حْمَ۔ٰنِ الرَّ‌حِيمِ
لِإِيلَافِ قُرَيْشٍ ﴿1﴾ إِيلَافِہِمْ رِحْلَةَ الشِّتَاء وَالصَّيْفِ ﴿2﴾ فَلْيَعْبُدُوا رَبَّ ہَذَا الْبَيْتِ ﴿3﴾ الَّذِي أَطْعَمَہُم مِّن جُوعٍ وَآمَنَہُم مِّنْ خَوْفٍ ﴿4﴾
ترجمہ
(شروع کرتا ہوں) اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
چونکہ (اللہ نے) قریش کو مانوس کر دیا۔ (1) یعنی جاڑے اور گرمی کے تجارتی سفر سے مانوس کر دیا ہے۔ (2) تو ان کو چاہیے کہ اس گھر (خانۂ کعبہ) کے پروردگار کی عبادت کریں۔ (3) جس نے ان کو بھوک میں کھانے کو دیا اور خوف میں امن عطا کیا۔ (4)
 

جاسمن

لائبریرین
Surat No 16 : سورة النحل - Ayat No 26
بِسْمِ اللَّ۔هِ الرَّحْمَ۔ٰنِ الرَّحِيمِ
قَدۡ مَکَرَ الَّذِیۡنَ مِنۡ قَبۡلِہِمۡ فَاَتَی اللّٰہُ بُنۡیَانَہُمۡ مِّنَ الۡقَوَاعِدِ فَخَرَّ عَلَیۡہِمُ السَّقۡفُ مِنۡ فَوۡقِہِمۡ وَ اَتٰىہُمُ الۡعَذَابُ مِنۡ حَیۡثُ لَا یَشۡعُرُوۡنَ ﴿۲۶﴾

ان سے پہلے کے لوگوں نے بھی مکر کیا تھا ، ( آخر ) اللہ نے ( ان کے منصوبوں ) کی عمارتوں کو جڑوں سے اکھیڑ دیا اور ان ( کے سروں ) پر ( ان کی ) چھتیں اوپر سے گر پڑیں اور ان کے پاس عذاب وہاں سے آگیا جہاں کا انہیں وہم و گمان بھی نہ تھا۔
 

سیما علی

لائبریرین
آيۃ الکرسی

اللَّهُ لَا إِلَٰهَ إِلَّا هُوَ الْحَيُّ الْقَيُّومُ لَا تَأْخُذُهُ سِنَةٌ وَلَا نَوْمٌ لَّهُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ مَن ذَا الَّذِي يَشْفَعُ عِندَهُ إِلَّا بِإِذْنِهِ يَعْلَمُ مَا بَيْنَ أَيْدِيهِمْ وَمَا خَلْفَهُمْ وَلَا يُحِيطُونَ بِشَيْءٍ مِّنْ عِلْمِهِ إِلَّا بِمَا شَاءَ وَسِعَ كُرْسِيُّهُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ وَلَا يَئُودُهُ حِفْظُهُمَا وَهُوَ الْعَلِيُّ الْعَظِيمُ(البقرۃ ۲۵۵)

اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں، زندہ ہے (جس کو کبھی موت نہیں آسکتی) (ساری کائنات کو) سنبھالنے والاہے، نہ اسے اونگھ آتی ہے اور نہ نیند، اس کی ملکیت میں زمین وآسمان کی تمام چیزیں ہیں، کون شخص ہے جو اُس کی اجازت کے بغیر اُس کے سامنے شفاعت کرسکے، وہ جانتا ہے ان (کائنات) کے تمام حاضر وغائب حالات کو ، وہ (کائنات) اُس کی منشا کے بغیرکسی چیز کے علم کا احاطہ نہیں کرسکتے، اُس کی کرسی کی وسعت نے زمین وآسمان کو گھیر رکھا ہے، اللہ تعالیٰ کو ان (زمین وآسمان) کی حفاظت کچھ گراں نہیں گزرتی، وہ بہت بلند اور بہت بڑا ہے۔

یہ سورۂ البقرہ کی آیت نمبر ۲۵۵ہے جو بڑی عظمت والی آیت ہے، اس آیت میں اللہ تعالیٰ کی توحید اور بعض اہم صفات کا ذکر ہے۔
 
آخری تدوین:

سیما علی

لائبریرین
(24) سورۃ النور (مدنی — کل آیات 64)
بِسْمِ اللّ۔ٰهِ الرَّحْ۔مٰنِ الرَّحِيْ۔مِ
سُوْرَةٌ اَنْزَلْنَاهَا وَفَرَضْنَاهَا وَاَنْزَلْنَا فِيْ۔هَآ اٰيَاتٍ بَيِّنَاتٍ لَّعَلَّكُمْ تَذَكَّرُوْنَ (1)
یہ ایک سورت ہے جسے ہم نے نازل کیا ہے اور اس کے احکام ہم نے ہی فرض کیے ہیں اور ہم نے اس میں صاف صاف آیتیں نازل کی ہیں تاکہ تم سمجھو۔

اَلزَّانِيَةُ وَالزَّانِىْ فَاجْلِ۔دُوْا كُلَّ وَاحِدٍ مِّنْهُمَا مِائَةَ جَلْ۔دَةٍ ۖ وَّلَا تَاْخُذْكُمْ بِهِمَا رَاْفَ۔ةٌ فِىْ دِيْنِ اللّ۔ٰهِ اِنْ كُنْتُ۔مْ تُؤْمِنُ۔وْنَ بِاللّ۔ٰهِ وَالْيَوْمِ الْاٰخِرِ ۖ وَلْيَشْهَدْ عَذَابَهُمَا طَ۔آئِفَةٌ مِّنَ الْمُؤْمِنِيْنَ (2)
بدکار عورت اور بدکار مرد پس دونوں میں سے ہر ایک کو سو سو دُرّے مارو، اور تمہیں اللہ کے معاملہ میں ان پر ذرا رحم نہ آنا چاہیے اگر تم اللہ پر اور قیامت کے دن پر ایمان رکھتے ہو، اور ان کی سزا کے وقت مسلمانوں کی ایک جماعت کو حاضر رہنا چاہیے۔

اَلزَّانِىْ لَا يَنْكِحُ اِلَّا زَانِيَةً اَوْ مُشْرِكَةً وَّّالزَّانِيَةُ لَا يَنْكِحُهَآ اِلَّا زَانٍ اَوْ مُشْرِكٌ ۚ وَحُرِّمَ ذٰلِكَ عَلَى الْمُؤْمِنِيْنَ (3)
بدکار مرد سوائے بدکار عورت یا مشرکہ کے نکاح نہیں کرے گا اور بدکار عورت سے سوائے بدکار مرد یا مشرک کے اور کوئی نکاح نہیں کرے گا، اور ایمان والوں پر یہ حرام کیا گیا ہے۔

وَالَّ۔ذِيْنَ يَرْمُوْنَ الْمُحْصَنَاتِ ثُ۔مَّ لَمْ يَاْتُوْا بِاَرْبَعَةِ شُهَدَآءَ فَاجْلِ۔دُوْهُ۔مْ ثَمَانِيْنَ جَلْ۔دَةً وَّّلَا تَقْبَلُوْا لَ۔هُ۔مْ شَهَادَةً اَبَدًا ۚ وَاُولٰٓئِكَ هُ۔مُ الْفَاسِقُوْنَ (4)
اور جو لوگ پاک دامن عورتوں پر تہمت لگاتے ہیں اور پھر چار گواہ نہیں لاتے تو انہیں اسّی دُرّے مارو اور کبھی ان کی گواہی قبول نہ کرو، اور وہی لوگ نافرمان ہیں۔

اِلَّا الَّ۔ذِيْنَ تَابُوْا مِنْ بَعْدِ ذٰلِكَ وَاَصْلَحُوْا فَاِنَّ اللّ۔ٰهَ غَفُوْرٌ رَّحِيْ۔مٌ (5)
مگر جنہوں نے اس کے بعد توبہ کرلی اور درست ہو گئے تو بے شک اللہ بھی بخشنے والا نہایت رحم والا ہے۔

وَالَّ۔ذِيْنَ يَرْمُوْنَ اَزْوَاجَهُ۔مْ وَلَمْ يَكُنْ لَّ۔هُ۔مْ شُهَدَآءُ اِلَّآ اَنْفُسُهُ۔مْ فَشَهَادَةُ اَحَدِهِ۔مْ اَرْبَعُ شَهَادَاتٍ بِاللّ۔ٰهِ ۙ اِنَّهٝ لَمِنَ الصَّادِقِيْنَ (6)
اور جو لوگ اپنی بیویوں پر تہمت لگاتے ہیں اور ان کے لیے سوائے اپنے اور کوئی گواہ نہیں تو ایسے شخص کی گواہی کی یہ صورت ہے کہ چار مرتبہ اللہ کی قسم کھا کر گواہی دے کہ بے شک وہ سچا ہے۔

وَالْخَامِسَةُ اَنَّ لَعْنَتَ اللّ۔ٰهِ عَلَيْهِ اِنْ كَانَ مِنَ الْكَاذِبِيْنَ (7)
اور پانچویں مرتبہ یہ کہے کہ اس پر اللہ کی لعنت ہو اگر وہ جھوٹا ہے۔

وَيَدْرَاُ عَنْ۔هَا الْعَذَابَ اَنْ تَشْهَدَ اَرْبَعَ شَهَادَاتٍ بِاللّ۔ٰهِ ۙ اِنَّهٝ لَمِنَ الْكَاذِبِيْنَ (
اورعورت کی سزا کو یہ بات دور کر دے گی کہ اللہ کو گواہ کر کے چار مرتبہ یہ کہے کہ بے شک وہ سراسر جھوٹا ہے۔

وَالْخَامِسَةَ اَنَّ غَضَبَ اللّ۔ٰهِ عَلَيْهَآ اِنْ كَانَ مِنَ الصَّادِقِيْنَ (9)
اور پانچویں مرتبہ کہے کہ بے شک اس پر اللہ کا غضب پڑے اگر وہ سچا ہے۔

وَلَوْلَا فَضْلُ اللّ۔ٰهِ عَلَيْكُمْ وَرَحْ۔مَتُهٝ وَاَنَّ اللّ۔ٰهَ تَوَّابٌ حَكِ۔يْ۔مٌ (10)
اور اگر تم پر اللہ کا فضل اور اس کی رحمت نہ ہوتی (تو کیا کچھ نہ ہوتا) اور یہ کہ اللہ توبہ قبول کرنے والا حکمت والا ہے۔

اِنَّ الَّ۔ذِيْنَ جَآءُوْا بِالْاِفْكِ عُصْبَةٌ مِّنْكُمْ ۚ لَا تَحْسَبُوْهُ شَرًّا لَّكُمْ ۖ بَلْ هُوَ خَيْ۔رٌ لَّكُمْ ۚ لِكُلِّ امْرِئٍ مِّنْ۔هُ۔مْ مَّا اكْتَسَبَ مِنَ الْاِثْ۔مِ ۚ وَالَّ۔ذِىْ تَوَلّ۔ٰى كِبْ۔رَهٝ مِنْ۔هُ۔مْ لَ۔هٝ عَذَابٌ عَظِيْ۔مٌ (11)
بے شک جو لوگ (حضرت عائشہؓ کے متعلق) یہ طوفان لائے ہیں تم ہی میں سے ایک گروہ ہے، تم اسے اپنے حق میں برا نہ سمجھو، بلکہ وہ تمہارے لیے بہتر ہے، ان میں سے ہر ایک کے لیے بقدرِ عمل گناہ ہے، اور جس نے ان میں سے سب سے زیادہ حصہ لیا اس کے لیے بڑا عذاب ہے۔

لَّوْلَآ اِذْ سَ۔مِعْتُمُوْهُ ظَنَّ الْمُؤْمِنُ۔وْنَ وَالْمُؤْمِنَاتُ بِاَنْفُسِهِ۔مْ خَيْ۔رًا وَّقَالُوْا هٰذَآ اِفْكٌ مُّبِيْنٌ (12)
جب تم نے یہ بات سنی تھی تو مسلمان مردوں اور مسلمان عورتوں نے اپنے لوگوں کے ساتھ نیک گمان کیوں نہ کیا اور کیوں نہ کہا کہ یہ صریح بہتان ہے۔

لَّوْلَا جَآءُوْا عَلَيْهِ بِاَرْبَعَةِ شُهَدَآءَ ۚ فَاِذْ لَمْ يَاْتُوْا بِالشُّهَدَآءِ فَاُولٰٓئِكَ عِنْدَ اللّ۔ٰهِ هُ۔مُ الْكَاذِبُوْنَ (13)
یہ لوگ اس پر چار گواہ کیوں نہ لائے، پھر جب وہ گواہ نہ لائے تو اللہ کے نزدیک وہی جھوٹے ہیں۔

وَلَوْلَا فَضْلُ اللّ۔ٰهِ عَلَيْكُمْ وَرَحْ۔مَتُهٝ فِى ال۔دُّنْيَا وَالْاٰخِرَةِ لَمَسَّكُمْ فِىْ مَآ اَفَضْتُ۔مْ فِيْهِ عَذَابٌ عَظِيْ۔مٌ (14)
اور اگر تم پر اللہ کا فضل اور دنیا اور آخرت میں اس کی رحمت نہ ہوتی تو اس چرچا کرنے میں تم پر کوئی بڑی آفت پڑتی۔

اِذْ تَلَقَّوْنَهٝ بِاَلْسِنَتِكُمْ وَتَقُوْلُوْنَ بِاَفْوَاهِكُمْ مَّا لَيْسَ لَكُمْ بِهٖ عِلْمٌ وَّّتَحْسَبُوْنَهٝ هَيِّنًاۖ وَهُوَ عِنْدَ اللّ۔ٰهِ عَظِيْ۔مٌ (15)
جب تم اسے اپنی زبانوں سے نکالنے لگے اور اپنے مونہوں سے وہ بات کہنی شروع کردی جس کا تمہیں علم بھی نہ تھا اور تم نے اسے ہلکی بات سمجھ لیا تھا، حالانکہ وہ اللہ کے نزدیک بڑی بات ہے۔

وَلَوْلَآ اِذْ سَ۔مِعْتُمُوْهُ قُلْتُ۔مْ مَّا يَكُ۔وْنُ لَنَ۔آ اَنْ نَّتَكَلَّمَ بِهٰذَاۖ سُبْحَانَكَ هٰذَا بُهْتَانٌ عَظِيْ۔مٌ (16)
اور جب تم نے اسے سنا تھا تو کیوں نہ کہہ دیا کہ ہمیں تو اس کا منہ سے نکالنا بھی لائق نہیں، سبحان اللہ یہ بڑا بہتان ہے۔

يَعِظُكُمُ اللّ۔ٰهُ اَنْ تَعُوْدُوْا لِمِثْلِ۔هٓ ٖ اَبَدًا اِنْ كُنْتُ۔مْ مُّؤْمِنِيْنَ (17)
اللہ تمہیں نصیحت کرتا ہے کہ پھر کبھی ایسا نہ کرنا اگر تم ایمان دار ہو۔

وَيُبَيِّنُ اللّ۔ٰهُ لَكُمُ الْاٰيَاتِ ۚ وَاللّ۔ٰهُ عَلِيْ۔مٌ حَكِ۔يْ۔مٌ (1

اور اللہ تمہارے لیے آیتیں بیان کرتا ہے، اور اللہ جاننے والا حکمت والا ہے۔

اِنَّ الَّ۔ذِيْنَ يُحِبُّوْنَ اَنْ تَشِيْعَ الْفَاحِشَةُ فِى الَّ۔ذِيْنَ اٰمَنُ۔وْا لَ۔هُ۔مْ عَذَابٌ اَلِيْ۔مٌ فِى ال۔دُّنْيَا وَالْاٰخِرَةِ ۚ وَاللّ۔ٰهُ يَعْلَمُ وَاَنْتُ۔مْ لَا تَعْلَمُوْنَ (19)
بے شک جو لوگ چاہتے ہیں کہ ایمانداروں میں بدکاری کا چرچا ہو ان کے لیے دنیا اور آخرت میں دردناک عذاب ہے، اور اللہ جانتا ہے اور تم نہیں جانتے۔

وَلَوْلَا فَضْلُ اللّ۔ٰهِ عَلَيْكُمْ وَرَحْ۔مَتُهٝ وَاَنَّ اللّ۔ٰهَ رَءُوْفٌ رَّحِيْ۔مٌ (20)
اور اگر تم پر اللہ کا فضل اور اس کی رحمت نہ ہوتی (تو کیا کچھ نہ ہوتا) اور یہ کہ اللہ نرمی کرنے والا مہربان ہے۔

يَآ اَيُّ۔هَا الَّ۔ذِيْنَ اٰمَنُ۔وْا لَا تَتَّبِعُوْا خُطُوَاتِ الشَّيْطَانِ ۚ وَمَنْ يَّتَّبِ۔۔عْ خُطُوَاتِ الشَّيْطَانِ فَاِنَّهٝ يَاْمُرُ بِالْفَحْشَآءِ وَالْمُنْكَرِ ۚ وَلَوْلَا فَضْلُ اللّ۔ٰهِ عَلَيْكُمْ وَرَحْ۔مَتُهٝ مَا زَك۔ٰى مِنْكُمْ مِّنْ اَحَدٍ اَبَدًا وَّلٰكِنَّ اللّ۔ٰهَ يُزَكِّىْ مَنْ يَّشَآءُ ۗ وَاللّ۔ٰهُ سَ۔مِيْ۔عٌ عَلِيْ۔مٌ (21)
اے ایمان والو! شیطان کے قدموں پر نہ چلو، اور جو کوئی شیطان کے قدموں پر چلے گا سو وہ تو اسے بے حیائی اور بری باتیں ہی بتائے گا، اور اگر تم پر اللہ کا فضل اور اس کی رحمت نہ ہوتی تو تم میں سے کوئی کبھی بھی پاک صاف نہ ہوتا اور لیکن اللہ جسے چاہتا ہے پاک کر دیتا ہے، اور اللہ سننے والا جاننے والا ہے۔

وَلَا يَاْتَلِ اُولُوا الْفَضْلِ مِنْكُمْ وَالسَّعَةِ اَنْ يُّؤْتُ۔وٓا اُولِى الْقُرْبٰى وَالْمَسَاكِيْنَ وَالْمُهَاجِرِيْنَ فِىْ سَبِيْلِ اللّ۔ٰهِ ۖ وَلْيَعْفُوْا وَلْيَصْفَحُوْا ۗ اَلَا تُحِبُّوْنَ اَنْ يَّغْفِرَ اللّ۔ٰهُ لَكُمْ ۗ وَاللّ۔ٰهُ غَفُوْرٌ رَّحِيْ۔مٌ (22)
اور تم میں سے بزرگی اور کشائش والے اس بات پر قسم نہ کھائیں کہ رشتہ داروں اور مسکینوں اور اللہ کی راہ میں ہجرت کرنے والوں کو نہ دیا کریں گے، اور انہیں معاف کرنا اور درگذر کرنا چاہیے، کیا تم نہیں چاہتے کہ اللہ تمہیں معاف کر دے، اور اللہ بخشنے والا نہایت رحم والا ہے۔

اِنَّ الَّ۔ذِيْنَ يَرْمُوْنَ الْمُحْصَنَاتِ الْغَافِلَاتِ الْمُؤْمِنَاتِ لُعِنُ۔وْا فِى ال۔دُّنْيَا وَالْاٰخِرَةِ وَلَ۔هُ۔مْ عَذَابٌ عَظِيْ۔مٌ (23)
جو لوگ پاک دامنوں بے خبر ایمان والیوں پر تہمت لگاتے ہیں ان پر دنیا اور آخرت میں لعنت ہے اور ان کے لیے بڑا عذاب ہے۔

يَوْمَ تَشْهَدُ عَلَيْ۔هِ۔مْ اَلْسِنَتُهُ۔مْ وَاَيْدِيْهِ۔مْ وَاَرْجُلُ۔هُ۔مْ بِمَا كَانُ۔وْا يَعْمَلُوْنَ (24)
جس دن ان پر ان کی زبانیں اور ان کے ہاتھ پاؤں گواہی دیں گے جو کچھ وہ کیا کرتے تھے۔

يَوْمَئِذٍ يُّوَفِّ۔يْ۔هِ۔مُ اللّ۔ٰهُ دِيْنَهُ۔مُ الْحَقَّ وَيَعْلَمُوْنَ اَنَّ اللّ۔ٰهَ هُوَ الْحَقُّ الْمُبِيْنُ (25)
اس دن اللہ انہیں انصاف سے پوری جزا دے گا اور جان لیں گے بے شک اللہ ہی حق بیان کرنے والا ہے۔

اَلْخَبِيْثَاتُ لِلْخَبِيْثِيْنَ وَالْخَبِيْثُوْنَ لِلْخَبِيْثَاتِ ۖ وَالطَّيِّبَاتُ لِلطَّيِّبِيْنَ وَالطَّيِّبُوْنَ لِلطَّيِّبَاتِ ۚ اُولٰٓئِكَ مُبَ۔رَّءُوْنَ مِمَّا يَقُوْلُوْنَ ۖ لَ۔هُ۔مْ مَّغْفِرَةٌ وَّّرِزْقٌ كَرِيْ۔مٌ (26)
ناپاک عورتیں ناپاک مردوں کے لیے ہیں اور ناپاک مرد ناپاک عورتوں کے لیے ہیں، اور پاک عورتیں پاک مردوں کے لیے ہیں اور پاک مرد پاک عورتوں کے لیے ہیں، وہ لوگ اس سے پاک ہیں جو یہ کہتے ہیں، ان کے لیے بخشش اور عزت کی روزی ہے۔

يَآ اَيُّ۔هَا الَّ۔ذِيْنَ اٰمَنُ۔وْا لَا تَدْخُلُوْا بُيُوْتًا غَيْ۔رَ بُيُوْتِكُمْ حَتّ۔ٰى تَسْتَاْنِسُوْا وَتُسَلِّمُوْا عَلٰٓى اَهْلِهَا ۚ ذٰلِكُمْ خَيْ۔رٌ لَّكُمْ لَعَلَّكُمْ تَذَكَّرُوْنَ (27)
اے ایمان والو! اپنے گھروں کے سوا اور کسی کے گھروں میں نہ جایا کرو جب تک اجازت نہ لے لو اور گھر والوں پر سلام نہ کرلو، یہ تمہارے لیے بہتر ہے تاکہ تم نصیحت حاصل کرو۔

فَاِنْ لَّمْ تَجِدُوْا فِيْ۔هَآ اَحَدًا فَلَا تَدْخُلُوْهَا حَتّ۔ٰى يُؤْذَنَ لَكُمْ ۖ وَاِنْ قِيْلَ لَكُمُ ارْجِعُوْا فَارْجِعُوْا ۖ هُوَ اَزْك۔ٰى لَكُمْ ۚ وَاللّ۔ٰهُ بِمَا تَعْمَلُوْنَ عَلِيْ۔مٌ (2
پھر اگر وہاں کسی کو نہ پاؤ تو اندر نہ جاؤ جب تک کہ تمہیں اجازت نہ دی جائے، اور اگر تمہیں کہا جائے کہ لوٹ جاؤ تو واپس چلے جاؤ، یہ تمہارے حق میں بہتر ہے، اور جو کچھ تم کرتے ہو اللہ جانتا ہے۔

لَّيْسَ عَلَيْكُمْ جُنَاحٌ اَنْ تَدْخُلُوْا بُيُوْتًا غَيْ۔رَ مَسْكُ۔وْنَةٍ فِيْ۔هَا مَتَاعٌ لَّكُمْ ۚ وَاللّ۔ٰهُ يَعْلَمُ مَا تُبْدُوْنَ وَمَا تَكْ۔تُمُوْنَ (29)
تم پر اس میں کوئی گناہ نہیں کہ ان گھروں میں جاؤ جہاں کوئی نہیں بستا ان میں تمہارا سامان ہے، اور اللہ جانتا ہے جو تم ظاہر کرتے ہو اور جو تم چھپاتے ہو۔

قُلْ لِّلْمُؤْمِنِيْنَ يَغُضُّوْا مِنْ اَبْصَارِهِ۔مْ وَيَحْفَظُوْا فُرُوْجَهُ۔مْ ۚ ذٰلِكَ اَزْك۔ٰى لَ۔هُ۔مْ ۗ اِنَّ اللّ۔ٰهَ خَبِيْ۔رٌ بِمَا يَصْنَعُوْنَ (30)
ایمان والوں سے کہہ دو کہ وہ اپنی نگاہ نیچی رکھا کریں اور اپنی شرم گاہوں کو بھی محفوظ رکھیں، یہ ان کے لیے بہت پاکیزہ ہے، بے شک اللہ جانتا ہے جو وہ کرتے ہیں۔
 

سیما علی

لائبریرین
رَّبِّ ارْحَمْهُمَا كَمَا رَبَّيَانِي صَغِيرًا ﴿٢٤
(سورة الإسراء)
ترجمہ : اے میرے رب! ان دونوں پر رحم فرما جیسا کہ انہوں نے بچپن میں مجھے (رحمت و شفقت سے) پالا تھا۔۔۔۔۔۔
 

سیما علی

لائبریرین
(35) سورۃ فاطر

وَقَالُوا الْحَ۔مْدُ لِلّ۔ٰهِ الَّ۔ذِىٓ اَذْهَبَ عَنَّا الْحَزَنَ ۖ اِنَّ رَبَّنَا لَغَفُوْرٌ شَكُ۔وْرٌ (34)
اور وہ کہیں گے اللہ کا شکر ہے جس نے ہم سے غم دور کر دیا، بے شک ہمارا رب بخشنے والا قدردان ہے۔
 
حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ اللہ کے رسول ﷺ شعبان کےدن اور تاریخیں یادرکھنے کا اِس قدر اہتمام فرماتے تھے کہ ایسا کسی دوسرے مہینے کے دن اور تاریخوں کے لیے نہ فرماتے ۔ (ابوداود)
 
Top