آج کی آیت

جاسمن

لائبریرین
سورة یونس، آیت نمبر 6
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

اِنَّ فِی اخۡتِلَافِ الَّیۡلِ وَ النَّہَارِ وَ مَا خَلَقَ اللّٰہُ فِی السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ لَاٰیٰتٍ لِّقَوۡمٍ یَّتَّقُوۡنَ ﴿۶﴾

حقیقت یہ ہے کہ رات دن کے آگے پیچھے آنے میں اور اللہ نے آسمانوں اور زمین میں جو کچھ پیدا کیا ہے ،اس میں ان لوگوں کے لیے بڑی نشانیاں ہیں جن کے دل میں خدا کا خوف ہو ۔
 

جاسمن

لائبریرین
سورة یونس، آیت 7 اور 8
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

اِنَّ الَّذِیۡنَ لَا یَرۡجُوۡنَ لِقَآءَنَا وَ رَضُوۡا بِالۡحَیٰوۃِ الدُّنۡیَا وَ اطۡمَاَنُّوۡا بِہَا وَ الَّذِیۡنَ ہُمۡ عَنۡ اٰیٰتِنَا غٰفِلُوۡنَ ۙ﴿۷﴾

جو لوگ ہم سے ( آخرت میں ) آملنے کی کوئی توقع ہی نہیں رکھتے ، اور دنیوی زندگی میں مگن اور اسی پر مطمئن ہوگئے ہیں ، اور جو ہماری نشانیوں سے غافل ہیں ۔


اُولٰٓئِکَ مَاۡوٰىہُمُ النَّارُ بِمَا کَانُوۡا یَکۡسِبُوۡنَ ﴿۸﴾

ان کا ٹھکانا اپنے کرتوت کی وجہ سے دوزخ ہے ۔
 

جاسمن

لائبریرین
سورة یونس، آیت نمبر 6
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

اِنَّ فِی اخۡتِلَافِ الَّیۡلِ وَ النَّہَارِ وَ مَا خَلَقَ اللّٰہُ فِی السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ لَاٰیٰتٍ لِّقَوۡمٍ یَّتَّقُوۡنَ ﴿۶﴾

حقیقت یہ ہے کہ رات دن کے آگے پیچھے آنے میں اور اللہ نے آسمانوں اور زمین میں جو کچھ پیدا کیا ہے ،اس میں ان لوگوں کے لیے بڑی نشانیاں ہیں جن کے دل میں خدا کا خوف ہو ۔
 

جاسمن

لائبریرین
سورہ یونس۔ آیت نمبر 10
دَعۡوٰىہُمۡ فِیۡہَا سُبۡحٰنَکَ اللّٰہُمَّ وَ تَحِیَّتُہُمۡ فِیۡہَا سَلٰمٌ ۚ وَ اٰخِرُ دَعۡوٰىہُمۡ اَنِ الۡحَمۡدُ لِلّٰہِ رَبِّ الۡعٰلَمِیۡنَ ﴿٪۱۰﴾

اس میں ( داخلے کے وقت ) ان کی پکار یہ ہوگی کہ : ‘‘ یا اللہ ! تیری ذات ہر عیب سے پاک ہے ’’ اور ایک دوسرے کے خیر مقدم کے لیے جو لفظ وہ بولیں گے ، وہ سلام ہوگا ، اور ان کی آخری پکار یہ ہوگی : ‘‘ تمام تعریفیں اللہ کی ہیں جو سارے جہانوں کا پروردگار ہے ’’ ۔
 

جاسمن

لائبریرین
سورة یونس، آیت نمبر 11
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

وَ لَوۡ یُعَجِّلُ اللّٰہُ لِلنَّاسِ الشَّرَّ اسۡتِعۡجَالَہُمۡ بِالۡخَیۡرِ لَقُضِیَ اِلَیۡہِمۡ اَجَلُہُمۡ ؕ فَنَذَرُ الَّذِیۡنَ لَا یَرۡجُوۡنَ لِقَآءَنَا فِیۡ طُغۡیَانِہِمۡ یَعۡمَہُوۡنَ ﴿۱۱﴾

اور اگر اللہ ( ان کافر ) لوگوں کو برائی ( یعنی عذاب ) پہنچانے میں جلدبازی کرتا ، جیسے وہ طلبِ نعمت میں جلدبازی کرتے ہیں تو یقیناً ان کی میعادِ ( عمر) ان کے حق میں (جلد ) پوری کردی گئی ہوتی ( تاکہ وہ مَر کے جلد دوزخ میں پہنچیں ) بلکہ ہم ایسے لوگوں کو جو ہم سے ملاقات کی توقع نہیں رکھتے ان کی سرکشی میں چھوڑے رکھتے ہیں کہ وہ بھٹکتے رہیں۔
 

جاسمن

لائبریرین
سورة یونس، آیت نمبر 15
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

وَ اِذَا تُتۡلٰی عَلَیۡہِمۡ اٰیَاتُنَا بَیِّنٰتٍ ۙ قَالَ الَّذِیۡنَ لَا یَرۡجُوۡنَ لِقَآءَنَا ائۡتِ بِقُرۡاٰنٍ غَیۡرِ ہٰذَاۤ اَوۡ بَدِّلۡہُ ؕ قُلۡ مَا یَکُوۡنُ لِیۡۤ اَنۡ اُبَدِّلَہٗ مِنۡ تِلۡقَآیِٔ نَفۡسِیۡ ۚ اِنۡ اَتَّبِعُ اِلَّا مَا یُوۡحٰۤی اِلَیَّ ۚ اِنِّیۡۤ اَخَافُ اِنۡ عَصَیۡتُ رَبِّیۡ عَذَابَ یَوۡمٍ عَظِیۡمٍ ﴿۱۵﴾

اور جب ان پر ہماری روشن آیتیں تلاوت کی جاتی ہیں تو وہ لوگ جو ہم سے ملاقات کی توقع نہیں رکھتے ، کہتے ہیں کہ اس ( قرآن ) کے سوا کوئی اور قرآن لے آئیے یا اسے بدل دیجئے ، ( اے نبیِ مکرّم ! ) فرما دیں: مجھے حق نہیں کہ میں اسے اپنی طرف سے بدل دوں ، میں تو فقط جو میری طرف وحی کی جاتی ہے ( اس کی ) پیروی کرتا ہوں اگر میں اپنے رب کی نافرمانی کروں تو بیشک میں بڑے دن کے عذاب سے ڈرتا ہوں۔
 

جاسمن

لائبریرین
سورة یونس، آیت نمبر 16
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

قُلۡ لَّوۡ شَآءَ اللّٰہُ مَا تَلَوۡتُہٗ عَلَیۡکُمۡ وَ لَاۤ اَدۡرٰىکُمۡ بِہٖ ۫ ۖفَقَدۡ لَبِثۡتُ فِیۡکُمۡ عُمُرًا مِّنۡ قَبۡلِہٖ ؕ اَفَلَا تَعۡقِلُوۡنَ ﴿۱۶﴾

کہہ دو کہ : ‘‘ اگر اللہ چاہتا تو میں اس قرآن کو تمہارے سامنے نہ پڑھتا ، اور نہ اللہ تمہیں اس سے واقف کراتا ( ٦ ) آخر اس سے پہلے بھی تو میں ایک عمر تمہارے درمیان بسر کرچکا ہوں ۔ کیا پھر بھی تم عقل سے کام نہیں لیتے ؟ ( ٧ ) ۔
 

جاسمن

لائبریرین
سورة یونس، آیت نمبر 19
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

وَ مَا کَانَ النَّاسُ اِلَّاۤ اُمَّۃً وَّاحِدَۃً فَاخۡتَلَفُوۡا ؕ وَ لَوۡ لَا کَلِمَۃٌ سَبَقَتۡ مِنۡ رَّبِّکَ لَقُضِیَ بَیۡنَہُمۡ فِیۡمَا فِیۡہِ یَخۡتَلِفُوۡنَ ﴿۱۹﴾

اور ( شروع میں ) تمام انسان کسی اور دین کے نہیں ، صرف ایک ہی دین کے قائل تھے ، پھر بعد میں وہ آپس میں اختلاف کرکے الگ الگ ہوئے ۔ اور اگر تمہارے پروردگار کی طرف سے ایک بات پہلے سے طے نہ ہوچکی ہوتی تو جس معاملے میں یہ لوگ اختلاف کر رہے ہیں ، اس کا فیصلہ( دنیا ہی میں ) کردیا جاتا ( ٨ )
 

جاسمن

لائبریرین
سورة یونس، آیت نمبر 23
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

فَلَمَّاۤ اَنۡجٰہُمۡ اِذَا ہُمۡ یَبۡغُوۡنَ فِی الۡاَرۡضِ بِغَیۡرِ الۡحَقِّ ؕ یٰۤاَیُّہَا النَّاسُ اِنَّمَا بَغۡیُکُمۡ عَلٰۤی اَنۡفُسِکُمۡ ۙ مَّتَاعَ الۡحَیٰوۃِ الدُّنۡیَا ۫ ثُمَّ اِلَیۡنَا مَرۡجِعُکُمۡ فَنُنَبِّئُکُمۡ بِمَا کُنۡتُمۡ تَعۡمَلُوۡنَ ﴿۲۳﴾

لیکن جب اللہ ان کو نجات دے دیتا ہے تو زیادہ دیر نہیں گذرتی کہ وہ زمین میں ناحق سرکشی کرنے لگتے ہیں ۔ ارے لوگو ! تمہاری یہ سرکشی درحقیقت خود تمہارے اپنے خلاف پڑتی ہے ۔ اب تو دنیوی زندگی کے مزے اڑا لو ، آخر کو ہمارے پاس ہی تمہیں لوٹ کر آنا ہے ۔ اس وقت ہم تمہیں بتائیں گے کہ تم کیا کچھ کرتے رہے ہو ۔
 

جاسمن

لائبریرین
سورة یونس، آیت نمبر 26
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

لِلَّذِیۡنَ اَحۡسَنُوا الۡحُسۡنٰی وَ زِیَادَۃٌ ؕ وَ لَا یَرۡہَقُ وُجُوۡہَہُمۡ قَتَرٌ وَّ لَا ذِلَّۃٌ ؕ اُولٰٓئِکَ اَصۡحٰبُ الۡجَنَّۃِ ۚ ہُمۡ فِیۡہَا خٰلِدُوۡنَ ﴿۲۶﴾

جن لوگوں نے بہتر کام کیے ہیں ، بہترین حالت انہی کے لیے ہے اور اس سے بڑھ کر کچھ اور بھی ( ١٤ ) نیز ان کے چہروں پر نہ کبھی سیاہی چھائے گی ، نہ ذلت ۔ وہ جنت کے باسی ہیں ، وہ اس میں ہمیشہ رہیں گے ۔
 

جاسمن

لائبریرین
سورة ھود آیت نمبر 28
بِسۡمِ اللّٰہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ
قَالَ یٰقَوۡمِ اَرَءَیۡتُمۡ اِنۡ کُنۡتُ عَلٰی بَیِّنَۃٍ مِّنۡ رَّبِّیۡ وَ اٰتٰىنِیۡ رَحۡمَۃً مِّنۡ عِنۡدِہٖ فَعُمِّیَتۡ عَلَیۡکُمۡ ؕ اَنُلۡزِمُکُمُوۡہَا وَ اَنۡتُمۡ لَہَا کٰرِہُوۡنَ ﴿۲۸﴾

نوح نے کہا میری قوم والو! مجھے بتاؤ تو اگر میں اپنے رب کی طرف سے کسی دلیل پر ہوا اور مجھے اس نے اپنے پاس کی کوئی رحمت عطا کی ہو پھر وہ تمہاری نگاہوں میں نہ آئی تو کیا یہ زبردستی میں اسے تمہارے گلے منڈھ دوں حالانکہ تم اس سے بیزار ہو ۔
 
وَ لَقَدۡ یَسَّرۡنَا الۡقُرۡاٰنَ لِلذِّکۡرِ فَہَلۡ مِنۡ مُّدَّکِرٍ
اور یقیناً ہم نے قرآن کو نصیحت کی خاطر آسان بنا دیا۔ پس کیا ہے کوئی نصیحت پکڑنے والا؟
 
بِسۡمِ اللّٰہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ
اللہ کے نام کے ساتھ جو بے انتہا رحم کرنے والا، بِن مانگے دینے والا (اور) بار بار رحم کرنے والا ہے۔
اِذَا جَآءَ نَصۡرُ اللّٰہِ وَ الۡفَتۡحُ ۙ
جب اللہ کی مدد اور فتح آئے گی۔
وَ رَاَیۡتَ النَّاسَ یَدۡخُلُوۡنَ فِیۡ دِیۡنِ اللّٰہِ اَفۡوَاجًا
اور تُو لوگوں کو دیکھے گا کہ وہ اللہ کے دین میں فوج در فوج داخل ہو رہے ہیں۔
فَسَبِّحۡ بِحَمۡدِ رَبِّکَ وَ اسۡتَغۡفِرۡہُ ؕؔ اِنَّہٗ کَانَ تَوَّابًا
پس اپنے ربّ کی حمد کے ساتھ (اس کی) تسبیح کر اور اُس سے مغفرت مانگ۔ یقیناً وہ بہت توبہ قبول کرنے والا ہے۔
 
سورة ھود آیت نمبر 28
بِسۡمِ اللّٰہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ
قَالَ یٰقَوۡمِ اَرَءَیۡتُمۡ اِنۡ کُنۡتُ عَلٰی بَیِّنَۃٍ مِّنۡ رَّبِّیۡ وَ اٰتٰىنِیۡ رَحۡمَۃً مِّنۡ عِنۡدِہٖ فَعُمِّیَتۡ عَلَیۡکُمۡ ؕ اَنُلۡزِمُکُمُوۡہَا وَ اَنۡتُمۡ لَہَا کٰرِہُوۡنَ ﴿۲۸﴾

نوح نے کہا میری قوم والو! مجھے بتاؤ تو اگر میں اپنے رب کی طرف سے کسی دلیل پر ہوا اور مجھے اس نے اپنے پاس کی کوئی رحمت عطا کی ہو پھر وہ تمہاری نگاہوں میں نہ آئی تو کیا یہ زبردستی میں اسے تمہارے گلے منڈھ دوں حالانکہ تم اس سے بیزار ہو ۔
تھوڑی سی تشریح کردیں جاسمن بہن۔
 
غَافِرِ الذَّنبِ وَقَابِلِ التَّوْبِ شَدِيدِ الْعِقَابِ ذِي الطَّوْلِ لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ إِلَيْهِ الْمَصِيرُ
گناہ بخشنے والا (ہے) اور توبہ قبول فرمانے والا (ہے)، سخت عذاب دینے والا (ہے)، بڑا صاحبِ کرم ہے۔ اُس کے سوا کوئی معبود نہیں، اسی کی طرف (سب کو) لوٹنا ہے
The Forgiver of sin, the Acceptor of repentance, the Severe in tormenting, the Lord of bounty; there is no God but He; towards Him (all) are to return.
(غَافِر - الْمُؤْمِن، 40 : 3)
 
مَا يُجَادِلُ فِي آيَاتِ اللَّهِ إِلَّا الَّذِينَ كَفَرُوا فَلَا يَغْرُرْكَ تَقَلُّبُهُمْ فِي الْبِلَادِ
اللہ کی آیتوں میں کوئی جھگڑا نہیں کرتا سوائے اُن لوگوں کے جنہوں نے کفر کیا، سو اُن کا شہروں میں (آزادی سے) گھومنا پھرنا تمہیں مغالطہ میں نہ ڈال دے
No one disputes about the Revelations of Allah except those who do not believe. So let not their moving about (freely) in the cities delude you.
(غَافِر - الْمُؤْمِن، 40 : 4)
 
يُسَبِّحُ لِلَّهِ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ الْمَلِكِ الْقُدُّوسِ الْعَزِيزِ الْحَكِيمِ
(ہر چیز) جو آسمانوں میں ہے اور جو زمین میں ہے اللہ کی تسبیح کرتی ہے (جو حقیقی) بادشاہ ہے، (ہر نقص و عیب سے) پاک ہے، عزت و غلبہ والا ہے بڑی حکمت والا ہے
(Everything) in the heavens and in the earth glorifies Allah, (the Real) King, the Most Pure (of all shortcomings and imperfections), the Lord of Honour, the Almighty, the Most Wise.
(الْجُمُعَة، 62 : 1)
Taken from: الْجُمُعَة
 
فَاِنۡ تَوَلَّوۡا فَقُلۡ حَسۡبِیَ اللّٰہُ ۫٭ۖ لَاۤ اِلٰہَ اِلَّا ہُوَ ؕ عَلَیۡہِ تَوَکَّلۡتُ وَ ہُوَ رَبُّ الۡعَرۡشِ الۡعَظِیۡمِ
پس اگر وہ پیٹھ پھیرلیں تو کہہ دے میرے لئے اللہ کافی ہے۔ اس کے سوا اور کوئی معبود نہیں۔ اسی پر میں توکل کرتا ہوں اور وہی عرشِ عظیم کا ربّ ہے۔
 
فَإِذَا عَزَمْتَ فَتَوَكَّلْ عَلَى اللّهِ إِنَّ اللّهَ يُحِبُّ الْمُتَوَكِّلِينَ [آل عمران : 159]

اور جب (کسی کام کا) عزم کرلو تو اللّه پر بھروسا رکھو۔ بےشک اللّهَ بھروسا رکھنے والوں کو دوست رکھتا ہے (۱۵۹)
 
Top