عزیز قیسی

  1. سید فصیح احمد

    ازل ۔ابد ۔۔۔ ( عزیز قیسی )

    اپنا تو ابد ہے کنج مرقد جب جسم سپرد خاک ہو جائے مرقد بھی نہیں وہ آخری سانس جب قصۂ زیست پاک ہو جائے وہ سانس نہیں شکست امید جب دامن دل ہی چاک ہو جائے امید نہیں بس ایک لمحہ جو آتش غم سے خاک ہو جائے ہستی کی ابد گہ قضا میں کچھ فرق نہیں فنا بقا میں خاکستر خواب شعلۂ خواب یہ اپنا ازل ہے وہ ابد ہے وہ...
  2. فرخ منظور

    آئینہ از عزیز قیسی

    آئینہ از عزیز قیسی آئینے! کچھ تو بتا ان کا تو ہمراز ہے تُو تو نے وہ زلف وہ مکھڑا وہ دہن دیکھا ہے ان کے ہر حال کا بے ساختہ پن دیکھا ہے وہ نہ خود دیکھ سکیں جس کو نظر بھر کے کبھی تو نے جی بھر کے وہ ہر خطِ بدن دیکھا ہے ان کی تنہائی کا دلدار ہے دم ساز ہے تو آئینے! کچھ تو بتا ان کا تو ہمراز ہے تُو...
Top