چھوٹا غالب

  1. غدیر زھرا

    کہتے ہیں جس کو عشق ( اویس قرنی عرف چھوٹا غالب)

    وجہ تسمیہ عشقہ ایک جڑی بوٹی ہے، وہ جس درخت پہ چڑھتی ہے اسے خشک کر دیتی ہے۔ اسی مماثلت کے پیش نظر اس کیفیت کو بھی عشق کا نام دیا گیا۔ کیونکہ یہ مرض بھی جس کو ہوتا ہے اسے خشک کر دیتا ہے۔ طب کی رو سے عشق مالیخولیا کی ایک قسم ہے۔ جس میں انسان ہمیشہ کسی محبوب اور پسندیدہ شئے کا تصور ہر وقت باندھے...
  2. محمداحمد

    غالب نے کرکٹ میچ دیکھا ۔۔۔۔ از ۔۔۔۔ چھوٹا غالب

    غالب بھائی کی یہ شگفتہ تحریر بہت اچھی لگی، سو محفل کے قارئین کے لئے شئر کر رہا ہوں۔ مرزا غالب نے کرکٹ میچ دیکھا مرزا غالبؔ اردو ہی نہیں بلکہ عالمی ادب کے بھی مرد ِ اول ہیں۔ ان کے دیوان کے ساتھ ساتھ ان کے خطوط بھی خاصے کی چیز ہیں لیکن یہ جو خط آپ پڑھیں گے، وہ غالبؔ نے تو نہیں لکھا۔ لیکن اگر...
  3. نیرنگ خیال

    ہے خبر گرم ان کے آنے کی

    ہے خبر گرم ان کے آنے کی محمد زین العابدین کے پیدا ہونے پر اویس قرنی (چھوٹا غالب) کی ایک خوبصورت تحریر الف۔۔۔۔ انسان ہے تو خسارے میں ہے ۔۔۔ خوشی ہو یا غمی آپے سے باہر ہونے میں دیر نہیں لگاتا۔۔۔ خوشی ملے تو کہنا کہ "میں نے کر دکھایا۔" غم ملے تو "میری تو قسمت ہی خراب ہے ۔ " یا "قدرت کو...
  4. ذوالقرنین

    مرزا غالب کے ایک شعر کی "حرحرکیاتی" تشریح

    ہیں زوال آمادہ اجزا آفرینش کے تمام مہرِ گردوں ہے چراغ راہگزار باد یاں اسداللہ خان غالب نے تقریباً ہر موضوع پر اشعار قلم بند کیے ہیں۔ ان کی شاعری تہذیبی، ثقافتی، مذہبی، فلسفیانہ شعور تو اپنے دامن میں سمیٹے ہوئے ہیں ہی لیکن اگر بنظرعمیق جائزہ لیا جائے تو ان کی شاعری میں سائنسی شعور بھی شد و مد...
Top