سعید راہی

  1. فاتح

    جام چلنے لگے دل مچلنے لگے چہرے چہرے پہ رنگ شراب آ گیا ۔ انوپ جلوٹا (شاعر سعید راہی)

    انوپ جلوٹا کی آواز میں سعید راہی کی غزل جام چلنے لگے، دل مچلنے لگے، چہرے چہرے پہ رنگ شراب آ گیا بات کچھ بھی نہ تھی، بات اتنی ہوئی آج محفل میں وہ بے نقاب آ گیا دل کشی کیا کہیں، نازکی کیا کہیں، تازگی کیا کہیں، زندگی کیا کہیں ہاتھ میں ہاتھ اس کا وہ ایسے لگا، جیسے ہاتھوں میں کوئی گلاب آ گیا...
  2. شمشاد

    آنکھ جب بند کیا کرتے ہیں - سعید راہی

    آنکھ جب بند کیا کرتے ہیں سامنے آپ ہوا کرتے ہیں آپ جیسا ہی مجھے لگتا ہے خواب میں جس سے ملا کرتے ہیں تُو اگر چھوڑ کے جاتا ہے تو کیا حادثے روز ہوا کرتے ہیں۔ نام ان کا نا کوئی ان کا پتہ لوگ جو دل میں رہا کرتے ہیں ہم نے 'راہی' کا چلن سیکھا ہے ہم اکیلے ہی چلا کرتے ہیں
Top