شہزاد احمد

  1. علی وقار

    شہزاد احمد کون ░ کہتا ░ ہے ░ کہ ░ دریا ░ میں ░روانی ░ کم ░ ہے!

    کون کہتا ہے کہ دریا میں روانی کم ہے میں جہاں ڈوب رہا ہوں وہاں پانی کم ہے بھول کر بھی کوئی سنتا نہیں روداد مری واقعہ اس میں زیادہ ہے کہانی کم ہے اے خدا پھر مرے جذبوں کو فراوانی دے زندگی بھر کے لیے ایک جوانی کم ہے میرے لہجے سے مرے درد کا اندازہ کر میری باتوں میں اگر تلخ بیانی کم ہے یہ...
  2. طارق شاہ

    شہزاد احمد چُپ کے عالَم میں وہ تصویر سی صُورت اُس کی

    غزل شہزاؔد احمد چُپ کے عالَم میں وہ تصویر سی صُورت اُس کی بولتی ہے تو، بدل جاتی ہے رنگت اُس کی سیڑھیاں چڑھتے اچانک وہ ملی تھی مجھ کو اُس کی آواز میں موجود تھی حیرت اُس کی ہاتھ چُھو لُوں تو لرز جاتی ہے پتّے کی طرح وہی ناکردہ گناہی پہ ندامت اُس کی کسی ٹھہری ہُوئی ساعت کی طرح مُہر بہ لب...
  3. محمد تابش صدیقی

    شہزاد احمد غزل: پرانے دوستوں سے اب مروت چھوڑ دی ہم نے

    پرانے دوستوں سے اب مروت چھوڑ دی ہم نے معزز ہو گئے ہم بھی، شرافت چھوڑ دی ہم نے میسر آ چکی ہے سربلندی مڑ کے کیوں دیکھیں امامت مل گئی ہم کو تو امت چھوڑ دی ہم نے کسے معلوم کیا ہوگا مآل آئندہ نسلوں کا جواں ہو کر بزرگوں کی روایت چھوڑ دی ہم نے یہ ملک اپنا ہے اور اس ملک کی سرکار اپنی ہے ملی ہے نوکری...
  4. محمداحمد

    شہزاد احمد غبارِ طبع میں تھوڑی بہت کمی ہو جائے

    شہزاد احمد میرے پسندیدہ شعراء میں سے ایک ہیں۔ اُن کی ایک خوبصورت غزل چونکہ محفل میں نہیں تھی سویہاں پوسٹ کر رہا ہوں۔ غزل غبارِ طبع میں تھوڑی بہت کمی ہو جائے تمھارا نام بھی سُن لوں تو روشنی ہو جائے ذرا خیال کرو، وقت کس قدر کم ہے میں جو قدم بھی اُٹھا لوں ، وہ آخری ہو جائے قیامتیں تو ہمیشہ...
  5. طارق شاہ

    شہزاد احمد شہزاد ::::: جل بھی چُکے پروانے، ہو بھی چُکی رُسوائی ::::: Shahzad Ahmad Shahzad

    غزلِ جل بھی چُکے پروانے، ہو بھی چُکی رُسوائی اب خاک اُڑانے کو بیٹھے ہیں تماشائی تاروں کی ضِیا دِل میں اِک آگ لگاتی ہے آرام سے راتوں کو سوتے نہیں سودائی راتوں کی اُداسی میں خاموش ہے دِل میرا بے حِس ہیں تمنّائیں نیند آئی کہ موت آئی اب دِل کو کسی کروَٹ آرام نہیں مِلتا اِک عُمْر کا رونا ہے دو...
  6. طارق شاہ

    شہزاد احمد :::: گلے ہزار سہی، حد سے ہم بڑھیں گے نہیں

    غزلِ شہزاد احمد گِلے ہزار سہی، حد سے ہم بڑھیں گے نہیں ہے کوئی بات مگر آپ سے کہیں گے نہیں ہم اِس لڑائی کو شرطِ ادب سمجھتے ہیں وہ سامنے بھی اگر آ گیا، مِلیں گے نہیں جو بات دِل میں ہے، خود اپنے کان میں کہہ لے یہ گفتگو در و دیوار تو سُنیں گے نہیں جہاں میں کوئی بھی شے بے سَبب نہیں ہوتی سَبب کوئی...
  7. زرقا مفتی

    ن لیگ نے کرائے پر ہیلی کاپٹر حاصل کر لیا

    http://e.jang.com.pk/04-11-2013/lahore/pic.asp?picname=187.gif
  8. زرقا مفتی

    تحریکِ انصاف کا منشور

    پچھلے چار پانچ روز ایک شادی کی تقریب میں شرکت کے سلسلے میں کراچی میں گزرے۔ تقریب میں ہمارے سوا سب مہمان اُردواسپیکنگ خاندانوں سے تعلق رکھتے تھے۔ جتنے بھی شرکاء سے بات ہوئی ایم کیو ایم سے نالاں تھے اور پی ٹی آئی کے حامی۔ جس سے بھی پوچھا اُس نے پی ٹی آئی کو ووٹ دینے کا عندیہ دیا۔ میرے ایک عزیز...
  9. معاویہ وقاص

    شہزاد احمد تصویر کے خطوط نگاہوں سے ہٹ گئے - شہزاد احمد

    تصویر کے خطوط نگاہوں سے ہٹ گئے میں جن کو چومتا تھا وہ کاغذ تو پھٹ گئے انسان اپنی شکل کو پہچانتا نہیں آآ کے آئینوں سے پرندے چمٹ گئے بنتی رہی وہ ایک سویٹر کو مدتوں چپ چاپ اس کے کتنے شب و روز کٹ گئے کس شوق سے وہ دیکھ رہے تھے ہجوم کو جب میں نظر پڑا تو دریچے سے ہٹ گئے آخر کسی کشش نے انھیں...
  10. ظ

    شہزاد احمد اپنی تصویر کو آنکھوں سے لگاتا کیا ہے ۔ شہزاد احمد

    اپنی تصویر کو آنکھوں سے لگاتا کیا ہے اک نظر میری طرف دیکھ تیرا جاتا کیا ہے میری رسوائی میں تو بھی ہے برابر کا شریک میرے قصے میرے یاروں کو سناتا کیا ہے پاس رہ کر بھی نہ پہچان سکا تو مجھ کو دور سے دیکھ کے اب ہاتھ ہلاتا کیا ہے سفرِ شوق میں کیوں کانپتے ہیں پاؤں تیرے دور سے دیکھ کے اب...
  11. ظ

    شہزاد احمد جو شجر سوکھ گیا ہے وہ ہرا کیسے ہو - شہزاد احمد

    ایک مشہورِ زمانہ غزل ۔۔۔۔ جو شجر سوکھ گیا ہے وہ ہرا کیسے ہو میں پیمبر تو نہیں میرا کہا کیسے ہو دل کے ہر ذرے پہ ہے نقش محبت اس کی نور آنکھوں کا ہے آنکھوں سے جدا کیسے ہو جس کو جانا ہی نہیں اس کو خدا کیوں مانیں اور جسے جان چکے ہیں وہ خدا کیسے ہو عمر ساری تو اندھیرے میں نہیں کٹ سکتی...
  12. ظ

    کبھی ان سے کبھی خود سے بھی غافل ہو گیا ہوں میں

    کبھی ان سے کبھی خود سے بھی غافل ہو گیا ہوں میں دیارِ بیخودی میں اب تیرے قابل ہو گیا ہوں میں سرِ محفل بہ اندازِ تغافل دیکھنے والے تیری بے اعتنائی کا بھی قائل ہو گیا ہوں میں بگولوں کی طرح اڑتا پھرا ہوں شوقِ منزل میں مگر منزل پہ آ کے خاکِ منزل ہو گیا ہوں میں میری ساحل نشینی انتظارِ سیلِ...
  13. ظ

    یہ سوچ کر کہ تیری جبیں پر بل نہ پڑے

    میں‌ نے فراز اور دیگر مشہور شاعروں کو بہت بعد میں پڑھا ۔ مگر جس کو سب سے پہلے پڑھا اور ان جیسا بننے کی کوشش بھی کی ( جو کہ ایک ناکام کوشش تھی ) وہ شہزاد احمد تھے ۔ سب سے پہلے ان کی شاعری پڑھ کر ہی مجھے شاعری کا شوق چرایا ۔ بعد میں رہی کسر ، عشق نے پوری کردی ۔ شہزاد احمد کی ایک غزل یادوں کے...
  14. ظ

    حال اس کا تیرے چہرے پہ لکھا لگتا ہے

    جانے کیوں یہ غزل محترم وارث بھائی اور محترم مغل بھائی کے نام یہاں پیش کرنے کا جی کرتا ہے ۔ امید ہے انہیں بھی یہ غزل پسند آئے گی ۔ حال اس کا تیرے چہرے پہ لکھا لگتا ہے وہ جو چپ چاپ کھڑا ہے تیرا کیا لگتا ہے یوں تو ہر چیز سلامت ہے میری دنیا میں ایک تعلق ہے جو ٹوٹا ہوا لگتا ہے میں نے...
  15. پ

    شہزاد احمد غزل - چپ کے عالم میں وہ تصویر سی صورت اس کی - شہزاد احمد

    چپ کے عالم میں وہ تصویر سی صورت اس کی بولتی ہے تو بدل جاتی ہے رنگت اس کی آنکھ رکھتے ہو تو اس آنکھ کی تحریر پڑھو منہ سے اقرار نہ کرنا تو ہے عادت اس کی ہے ابھی لمس کا احساس مرے ہونٹوں پر ثبت پھیلی ہوئی بانہوں پہ حرارت اس کی وہ اگر جا بھی چکی ہے تو نہ آنکھیں کھولو ابھی محسوس کئے جاؤ...
Top