پروفیسر شہریار

  1. طارق شاہ

    شہریار ::::: سورج کا سفر ختم ہوا، رات نہ آئی ::::: Shehryar

    غزلِ سُورج کا سفر ختم ہُوا، رات نہ آئی حصّے میں مِرے، خوابوں کی سوغات نہ آئی موسم پہ ہی ہم کرتے رہے تبصرہ تا دیر دِل جس سے دُکھیں ایسی کوئی بات نہ آئی یُوں ڈور کو ہم وقت کی پکڑے تو ہُوئے تھے اک بار مگر چُھوٹی تو پھر ہات نہ آئی ہمراہ کوئی اور نہ آیا تو گِلہ کیا پرچھائیں بھی جب میری مرے...
  2. الف عین

    شہر یار پر سیرئل

    دور درشن اردو کے لئے بنایا گیا سلسلہ ’اردو ادب کے لیجنڈس‘ سریش کوہلی نے بنایا ہے۔ اس سلسلے میں عہد ساز شاعر شہر یار پر یہ ڈاکیومینٹری احباب کو پسند آئے گی۔
  3. کاشفی

    سینے میں جلن آنکھوں میں طوفان سا کیوں ہے - پروفیسر شہریار

    تعارف شاعر: پروفیسر شہریار - اصل نام کُنور اخلاق محمد خان۔ جون 1936 کو آنولہ ، ضلع بریلی ، اُتر پردیش میں پیدا ہُوئے۔ ابتدائی تعلیم ہردوئی میں حاصل کی۔ 1948 میں علی گڑھ آئے ۔ 1961 میں اردو میں ایم اے کیا۔ 1966 میں لیکچرر ہوئے۔ 1996 میں پروفیسر اور صدر اردو کی حیثیت سے ریٹائر ہوئے۔...
Top