naveed sadiq

  1. نوید صادق

    خالد احمد غزل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ وہ چرچا جی کے جھنجھٹ کا ہوا ہے

    غزل وہ چرچا جی کے جھنجھٹ کا ہوا ہے کہ دل کا پاسباں کھٹکا ہوا ہے وہ مصرع تھا کہ اِک گل رنگ چہرہ ابھی تک ذہن میں اٹکا ہوا ہے ہم اُن آنکھوں کے زخمائے ہوئے ہیں یہ ہاتھ ، اُس ہاتھ کا جھٹکا ہوا ہے یقینی ہے اَب اِس دل کی تباہی یہ قریہ ، راہ سے بھٹکا ہوا ہے گلوں کے قہقہے ہیں، چہچہے ہیں چمن میں اِک...
  2. نوید صادق

    خالد احمد نعت ۔۔۔۔۔ تو نے ہر شخص کی تقدیر میں عزت لکھی

    نعت تو نے ہر شخص کی تقدیر میں عزت لکھی آخری خطبے کی صورت میں وصیت لکھی تو نے کچلے ہوئے لوگوں کا شرف لوٹایا عدل کے ساتھ ہی احسان کی دولت لکھی سرحدِ رنگ بہ عنوانِ اخوت ڈھائی ورقِ دہر پہ ہر سطر محبت لکھی تو نے ہر ذرے کو سورج سے ہم آہنگ کیا تو نے ہر قطرے میں اِک بحر کی وُسعت لکھی حسنِ آخر...
  3. نوید صادق

    زاہد مسعود کی غزل ۔۔۔ نوید صادق

    نوید صادق زاہد مسعود کی غزل ایک آشنا پر لکھنا بیک وقتِ آسان بھی ہوتا ہے اور دشوار بھی۔ آسان اس لیے کہ آپ اس کے نظریات، اس کے رہن سہن سے آگاہ ہوتے ہیں، جو چیزیں آپ کو پہلے سے معلوم ہوتی ہیں ، آپ بآسانی اس کی شاعری سے نکال کر سامنے رکھ دیتے ہیں۔دشوار اس لیے کہ بعض اوقات آپ بعض ایسی چیزیں...
  4. محمد وارث

    نوید صادق صاحب کی ادارت میں سہ ماہی ادبی مجلہ 'کارواں'

    آج شام تھکا ماندہ گھر پہنچا تو اپنی میز پر ایک لفافہ پڑا دیکھ کر بجھی ہوئی آنکھوں میں ایک چمک سی آئی کہ ضرور کسی مہربان کا محبت نامہ ہے، لفافہ کھولا تو نوید صادق صاحب کا ارسال کردہ سہ ماہی 'کاروان' تھا، تھکاوٹ کا احساس کچھ کم ہوا۔ مجلے کا پہلا صفحہ کھولا تو دل و دماغ میں خوشی کی لہر دوڑ گئی اور...
  5. نوید صادق

    احمد مشتاق کو سمجھنے کی پہلی کوشش- نوید صادق

    احمد مشتاق کو سمجھنے کی پہلی کوشش (نوید صادق) کلاسیکیت (Classicism) حسن، خیر اور توازن سے عبارت تھی اور تخلیقی زندگی اسی ڈھرّے پر چلتی تھی لیکن بدصورتی، شر اور عدم توازن، انسانی زندگی کی تہہ میں زیریں لہر کے طور پر ہمیشہ بیدار رہے ۔اٹھارویں صدی کے وسط میں فرانس، انگلستان اور جرمنی میں سیاسی،...
  6. مغزل

    نوید صادق صاحب کی تصویر

    نوید صادق صاحب کی تصویر دائیں سے بائیں ۔۔ محترمی نوید صادق، خورشید رضوی اور امجد اسلام امجد کے ہمراہ
  7. نوید صادق

    متاعِ حاصلِ یک لحظہء وصالِ دوست ----- نوید صادق

    غزل متاعِ حاصلِ یک لحظہء وصالِ دوست دہانِ زخمِ طلب، سربسر جمالِ دوست عجیب رنگ ---- سرِ طاسِ خوئے بے خبری عجیب حال ---- سرِ راہِ پائمالِ دوست میں دھڑکنوں میں سمیٹوں کہ نذرِ خواب کروں یہ رنگ رنگ جھلک، موجِ مستِ حالِ دوست شعورِ صبحِ قیامت کسی کو ہو تو ہو ہمیں عزیز شب و روز و ماہ و...
Top