میری شاعری

  1. سید افتخار احمد رشکؔ

    رشک کی شاعری، اردو غزل، نسلِ نو کی شاعری، کلاسیکی شاعری

    فی البدیہہ تازہ ترین نذرانہ ء نعتِ رسولِ پاکؐ نعتِ رسولِ پاکؐ میں شہرت ملی مجھے میرے رسولؐ! آپ سے عزت ملی مجھے سچائی کا دٙرٙس جو سکھایا ہے آپؐ نے بے باک گفتگو کی شجاعت ملی مجھے لاکھوں برس کی بندگی شیطان کی گئی بس آپؐ کے طفیل خلافت ملی مجھے اچھوں سے عشق اور ہے اچھائی سے بھی عشق پر آپؐ کے جو...
  2. سید افتخار احمد رشکؔ

    نعت رسول ﷺ

    نعت ِ رسول مقبول (صلی اللہ علیہ وسلم) برائے گولڈن جوبلی مشاعرہ نعت اکیڈمی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دل حمد بمع میم سدا مانگ رہے ہیں مع حرفِ اَلِف حمد و ثنا مانگ رہے ہیں آقا (صلی اللہ علیہ وسلم) کے بنا رب کی رضا مانگ رہے ہیں کیا پائیں جو آقا کے سوا مانگ...
  3. سید افتخار احمد رشکؔ

    رشک کی شاعری، اردو غزل، نسلِ نو کی شاعری، کلاسیکی شاعری

    غزل. ... 29 جولائی 2019 دل میں پوشیدہ کوئی عشقِ بتاں رکھتے ہیں گویا سیپی میں کوئی موتی نہاں رکھتے ہیں جذبہ ء عشق کی جو تاب و تواں رکھتے ہیں وہ خزاں میں بھی بہاروں کا سماں رکھتے ہیں تجھ کو دنیا کے ہے ملنے پہ گماں تقویٰ کا ہم تو عُقبیٰ کا ہی ہر لحظہ دھیاں رکھتے ہیں اُن کو قارون کی دولت بھی ملے تو...
  4. یاسر حسین

    غزل

    تری آنکھوں میں بس کھو جاتا ہوں ایک دم تیرا ہی ہو جاتا ہوں دیکھ کر ترے حسن و زلفوں کو میں خیالوں میں گم جو جاتا ہوں کیا زمانے کرے گا میرا تو ؟ کوچہ جاناں کو دیکھو جاتا ہوں دیکھ کر ان کے نیم باز مَیں نین لطفِ مے میں کبھی سو جاتا ہوں تو ہی بس اب مرا ہے دنیا میں ورنہ دیکھو کہاں کو جاتا ہوں
  5. نور وجدان

    نعت ۔۔۔

    شہِ کونؐین کے عاشق حضوری میں رہے اکثر نگاہِ یار کے طالب تجلی میں رہے اکثر تصور محفلِِ نوری اڑا کے لے گئے ذاکر پرندے بھی قفس سے ایسی دوری میں رہے اکثر حریمِِ ناز کے جوشہر منڈلاتے ہیں متوالے وہ شیدا قبل اس سے خوابِ نوری میں رہے اکثر مسافر گرمیِ خورشید کی شدت سے گھبرائے مصائب میں انہی کے دل...
  6. ملک محمد اسد

    چند عروض، برائے اصلاح و تنقیدی جائزہ

    میں جب بچہ تھا تو اکثر کھلونے ٹوٹ جاتے تھے میرے رونے پہ ماں آکر کھلونے جوڑ دیتی تھی سنا ہے ماں سے بھی بڑھ کر تجھے الفت ہے بندوں سے تو آ کے جوڑ دے یا رب میں خود کو توڑ بیٹھا ہوں از قلم : ملک محمد اسد
  7. غدیر زھرا

    قطعہ برائے اصلاح

    رنجش کے جواں بوٹے کو اب سینچ کے رکھیئے دل پہلو سے جاتا ہے اسے بھینچ کے رکھیئے قائم ہیں اگر آپ ہی دعوٰی پہ ستم کے ہم آتے ہیں جانانہ کماں کھینچ کے رکھیئے (زہرا)
  8. غدیر زھرا

    اب تجھے چھوڑ کر کدھر جاؤں

    اب تجھے چھوڑ کر کدھر جاؤں تو ہی تو ہے جہاں جدھر جاؤں آئینہ جو بنے نظر تیری آپ ہی آپ میں نکھر جاؤں کائنات اک نئی بنا دوں میں تجھ میں شدت سے گر بکھر جاؤں چھوڑ الجھے قدیم رستوں کو نئی اک راہ اک ڈگر جاؤں چاندنی ساتھ ہی رکھوں گی اب یعنی تجھ کو لیے میں گھر جاؤں نور مت جاننا سفیدی کو پھیلے چہرے پہ...
  9. نور وجدان

    بھنور کی کیا مجال یہ ہمیں ڈبو چلے

    خبر نہیں تھی جانے کیسے لہروں میں گھرے بھنور کی کیا مجال یہ ہمیں ڈبو چلے کہاں کہاں تلک مجھے اڑان مل سکے ترے یہ صید جال بچھنے چار سو لگے! یہ کیسا دھوکہ زندگی ہے! کون جانے ہے ! دکھاوا یہ خوشی کا جانے کب تلک چلے ! کمان سے جو تیر نکلا ، سینے میں کھبا تری نگہ سے کتنے دل فگار ہو چلے قصور...
  10. نور وجدان

    وقت نکلا جائے ہے تدبیر سے

    وقت نکلا جائے ہے تدبیر سے اب گلہ ہو بھی تو کیا تقدیر سے خون کب تک زخم سے جاری رہے لوگ مرہم رکھ چکے شمشیر سے خواب دیکھوں میں بہار شوق کا مت مچا تو شور اب زنجیر سے زخم رہتے ہیں ہرے دل کے یہاں لطف کیا ہو شوخیِ تحریر سے سب تمنائیں ہوئیں اب نورؔ ختم مت ڈرا ہمدم مجھے تقدیر سے
  11. غدیر زھرا

    میری پہلی کوشش

    لوڑ تاں ہک سنگت دی ہائی پئے ہور کئی ہین سنگی رلّن ایمان، یقین تے مہر دے سارے بوٹے لگ گئے مُڈھوں ہلّن رشتیاں دیاں رشکاویاں گنڈھاں کھول کے اج ہُن پیڈیاں بنھن ساڈے عہد دے وڈے لوکی نکیاں دی وی گل چا منّن نیڑے وسدے، جانن والے دوروں پئے ہین خبراں گھلّن ------------------ ہکلاندیاں سدھراں سوہنا...
  12. نور وجدان

    تو جلتا اک چراغ روشنی کی خود مثال ہے

    تو جلتا اک چراغ روشنی کی خود مثال ہے جِلو میں تیرے رہنا زندگی کا بھی سوال ہے مرا وجود تیرے عشق کی جو خانقاہ ہے ہوں آئنہ جمال ،تیرے ُحسن کا کمال ہے مقامِ طُور پر یہ جلوے نے کِیا ہے فاش راز کہ اَز فنائے ہست سے ہی چلنا کیوں محال ہے ِفشار میں َرواں تُو جان سے قرین یار ہے جو...
  13. ناعمہ عزیز

    بہنیں۔۔۔۔۔۔

    کبھی تم نے یہ سوچا ہے کہ بہنوں کی ادائیں بھی تو ماؤں جیسی ہوتی ہیں یہ خود بھوکی بھی رہتی ہیں یہ خود پیاسی بھی رہتی ہیں جھلستی دھوپ میں پریاں یہ چھاؤں جیسی ہوتی ہیں کبھی تم نے یہ سوچا ہے تمھاری عزتوں کی چادروں کی جان سے بڑھ کر حفاظت کرتی رہتی ہیں تمھاری غیرتوں کے نام پر قربان ہوتی ہیں یہ اپنی...
Top