غزل
(علی جواد زیدی - لکھنؤ ، انڈیا)
آنکھوں میں اشک بھر کے مجھ سے نظر ملا کے
نیچی نگاہ اٹھی فتنے نئے جگا کے
میں راگ چھیڑتا ہوں ایمائے حسن پا کے
دیکھو تو میری جانب اک بار مسکرا کے
دنیائے مصلحت کے یہ بند کیا تھمیں گے
بڑھ جائے گا زمانہ طوفاں نئے اٹھا کے
جب چھیڑتی ہیں ان کو گمنام آرزوئیں
وہ...
غزل
(عرفان صدیقی - لکھنؤ)
اٹھو یہ منظر شب تاب دیکھنے کے لیے
کہ نیند شرط نہیں خواب دیکھنے کے لیے
عجب حریف تھا میرے ہی ساتھ ڈوب گیا
مرے سفینے کو غرقاب دیکھنے کے لیے
وہ مرحلہ ہے کہ اب سیل خوں پہ راضی ہیں
ہم اس زمین کو شاداب دیکھنے کے لیے
جو ہو سکے تو ذرا شہ سوار لوٹ کے آئیں
پیادگاں کو...
غزل
(ڈاکٹر نسیم نکہت لکھنوی)
پھول بننا کسی گلشن میں مہکتے رہنا
پھر بھی کانٹوں کی نگاہوں میں کھٹکتے رہنا
میری قسمت میں نہ سورج نہ ستارا نہ دِیا
جگنوؤں تم میرے آنگن میں چمکتے رہنا
باندھ کر ہاتھ میرے رسموں کی زنجیروں سے
چوڑیوں سے یہ تقاضہ ہے کھنکتے رہنا
داستانوں سی وہ بھیگی ہوئی بوڑھی آنکھیں
وہ...