(جیلانی بانو کا مراسلہ مدیر تعمیر نو، ممبئی کے نام)
ظہیر صاحب آداب!
کل آپ سے فون پر بات ہوئی تھی !
’’عباس نے کہا ‘‘ یہ افسانہ میں نے ۲۰۰۴ء میں لکھا تھا۔
کیوں لکھا ____؟اس آگ ، نفرت اور غصہ کو کم کرنے کے لیے جو بُش کے خلاف میرے دل میں بھڑک رہی تھی۔
بش نے عراق کے ا سکول، میوزیم تاریخی لائبریری...
[align=right:0ca8a90295]جو ا ئے ۔
٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪
جوائے مقناطیس کا ایسا ٹکڑا تھا جس پر گھر کے بکھرے ہوئے سب ذرّے چمٹ جاتے تھے۔
بھوں ------------ بھوں ----------- بھوں ۔“ اس گھر میں صبح پر یقین جوائے کی آواز سے آتا ہے ۔
میرا گھر جہاں سب ایک دوسرے سے منہ پھیر کر جی رہے تھے ، ایک دوسرے کا جی جلا...