فاضل کاشمیری

  1. کاشفی

    دونوں عالم سے نِرالی عشق کی سرکار ہے - فاضل کاشمیری

    غزل (فاضل کاشمیری) دونوں عالم سے نِرالی عشق کی سرکار ہے ہوش سے جو بےخبر ہے، وہ یہاں ہُشیارہے رو رہے ہیں خُون کے آنسو مرے زخم جگر دل مرے پہلو میں ہے یا دیدہء خُونبار ہے آنکھ ملناتھاکہ رُخصت ہوگئےصبروقرار کیا اِسے دیدار کہتےہیں، یہی دیدارہے ہجر کی راتیں مری ہوجائیں گھڑیاں وصل کی یہ تمہیں آسان...
  2. کاشفی

    میں سمجھا تھا محبت پھر محبت ہے مزا دے گی - فاضل کاشمیری

    غزل (فاضل کاشمیری) میں سمجھا تھا محبت پھر محبت ہے مزا دے گی یہ کیا معلوم تھا ظالم شبِ فُرقَت رُلا دے گی وہ گھڑیاں گِن رہا ہے موت کی اے واے ناکامی جو کہتا تھا محبت زندگی میری بنا دے گی غلط ہے یہ وہ آئیں گے، نہ آئے ہیں، نہ آئیں گے بتا اے شامِ غَم کب مجھ کو پیغامِ قضا دے گی مجھے بَس دیکھ لو...
Top