بانی

  1. طارق شاہ

    راجیندر منچندا ،بانؔی :::::: اِک گُلِ تر بھی شَرر سے نِکلا :::::: Rajinder Manchanda, Bani

    غزل اِک گُلِ تر بھی شَرر سے نِکلا بسکہ ہر کام ہُنر سے نِکلا میں تِرے بعد پھر اے گُم شدگی خیمۂ گردِ سفر سے نکِلا غم نِکلتا نہ کبھی سینے سے ! اِک محّبت کی نظر سے نِکلا اے صفِ ابرِ رَواں! تیرے بعد اِک گھنا سایہ شجر سے نِکلا راستے میں کوئی دِیوار بھی تھی وہ اِسی ڈر سے، نہ گھر سے نِکلا...
  2. کاشفی

    ہاتھ تھے روشنائی میں ڈوبے ہوئے اور لکھنے کو کوئی عبارت نہ تھی - بانی

    غزل (بانی) ہاتھ تھے روشنائی میں ڈوبے ہوئے اور لکھنے کو کوئی عبارت نہ تھی ذہن میں کچھ لکیریں تھیں، خاکہ نہ تھا۔ کچھ نشاں تھے نظر میں، علامت نہ تھی زرد پتے کہ آگاہ تقدیر تھے، ایک زائل تعلق کی تصویر تھے شاخ سے سب کو ہونا تھا آخر جُدا، ایسی اندھی ہوا کی ضرورت نہ تھی اک رفاقت تھی زہریلی ہوتی ہوئی،...
  3. کاشفی

    عجیب رونا سسکنا نواح جاں میں ہے - بانی

    غزل (بانی) عجیب رونا سسکنا نواح جاں میں ہے یہ اور کون مرے ساتھ امتحاں میں ہے یہ رات گزرے تو دیکھوں طرف طرف کیا ہے ابھی تو میرے لئے سب کچھ آسماں میں ہے کٹے گا سر بھی اسی کا کہ یہ عجب کردار کبھی الگ بھی ہے، شامل بھی داستاں میں ہے تمام شہر کو مسمار کر رہی ہے ہوا میں دیکھتا ہوں وہ محفوظ کس مکاں...
  4. الف عین

    ہجر تو روح کا موسم ہے - بانی

    ہجر تو روح کا موسم ہے
  5. الف عین

    حرفَِ معتبر۔۔۔۔ بانی

    حرف معتبر [align=center]بانی
Top