اعتبار

  1. راحیل فاروق

    بھروسا

    گرو نانک سے منسوب ایک روایت بیان کی جاتی ہے۔ آج ادب دوست بھائی کا کیفیت نامہ پڑھ کر ذہن میں تازہ ہو گئی۔ گرو نانک اپنے چیلوں کے درمیان بیٹھے تھے۔ حکمت و موعظت کے موتی بکھر رہے تھے۔ باتوں میں سے بات نکلی اور روئے سخن آیندہ زمانوں کی طرف ہو گیا۔ گرو نے کہا: اک ویلا آؤ گا جد ہر بندہ ٹھگ ہوؤ گا۔...
  2. محمد بلال اعظم

    اعتبار ساجد تم سے پہلے بھی۔۔۔ اعتبار ساجد

    تم سے پہلے بھی تم سے پہلے بھی کسی اور نے چاہا تھا مجھے یہی باتیں یہی انداز وفا تھے اس کے اس کے بھی سامنے تھے رسموں رواجوں کے عذاب جتنے بھی خواب تھے سب آبلہ پا تھے اس کے وہ بھی سر کش تھا بہت اپنے خیالوں کی طرح حوصلے عشق میں مانندِ ہوا تھے اس کے تم پہ بھی اتری ہیں یہ وحشتیں تازہ تازہ موم سے تم...
  3. محمد بلال اعظم

    اعتبار ساجد ہم بھی شکستہ دل ہیں، پریشان تم بھی ہو ۔۔۔ اعتبار ساجد

    ہم بھی شکستہ دل ہیں، پریشان تم بھی ہو اندر سے ریزہ ریزہ میری جان تم بھی ہو ہم بھی ہیں ایک اجڑے ہوئے شہر کی طرح آنکھیں بتا رہی ہیں کہ ویران تم بھی ہو درپیش ہے ہمیں بھی کڑی دھوپ کا سفر سائے کی آرزو میں پریشان تم بھی ہو ہم بھی خزاں کی شام کا آنگن ہیں، بے چراغ بیلیں ہیں جس کی زرد وہ دالان تم بھی...
  4. شعیب صفدر

    اعتبار ساجد جو خیال تھے نہ قیاس تھے وہی لوگ مجھ سے بچھڑ گئے۔۔۔ اعتبار ساجد

    جو خیال تھے نہ قیاس تھے وہی لوگ مجھ سے بچھڑ گئے جو محبتوں کے اساس تھے وہی لوگ مجھ سے بچھڑ گئے جنہیں مانتا ہی نہیں یہ دل، وہی لوگ میرے ہیں ہمسفر مجھے ہر طرح سے جوراس تھے وہی لوگ مجھ سے بچھڑ گئے مجھے لمحہ بھر کی رفاقتوں کے سراب اور ستائیں گے میری عمر بھر کی جو پیاس تھے وہی لوگ مجھ سے بچھڑ گئے...
Top