یاس

  1. طارق شاہ

    یاس مرزا یاسؔ، یگاؔنہ، چنگیزیؔ:::::دِل لگانے کی جگہ عالَمِ ایجاد نہیں:::::yas, yagana,changezi

    غزل دِل لگانے کی جگہ عالَمِ ایجاد نہیں خواب آنکھوں نے بہت دیکھے، مگر یاد نہیں آج اسیروں میں وہ ہنگامۂ فریاد نہیں شاید اب کوئی گُلِستاں کا سَبق یاد نہیں سَرِ شورِیدہ سلامت ہے، مگر کیا کہیے! دستِ فرہاد نہیں، تیشۂ فرہاد نہیں توبہ بھی بُھول گئے عشق میں وہ مار پڑی ایسے اَوسان گئے ہیں کہ خُدا یاد...
  2. فرحان محمد خان

    یاس غزل : دل کی ہوس وہی ہے مگر دل نہیں رہا - مرزا یاس یگانہ چنگیزی

    غزل دل کی ہوس وہی ہے مگر دل نہیں رہا محمل نشیں تو رہ گیا محمل نہیں رہا پہنچی نہ اُڑ کے دامنِ عصمت پہ گرد تک اس خاک اُڑانے کا کوئی حاصل نہیں رہا رکھتے نہیں کسی سے تسلی کی چشم داشت دل تک اب اعتبار کے قابل نہیں رہا آہستہ پاؤں رکھیے قیامت نہ کیجیے اب کوئی سر اُٹھانے کے قابل نہیں رہا اک...
  3. فرحان محمد خان

    یاس غزل: دلِ آگاہ نے جب راہ پہ لانا چاہا - مرزا یاس یگانہ چنگیزی

    غزل دلِ آگاہ نے جب راہ پہ لانا چاہا عقلِ گم راہ نے دیوانہ بنانا چاہا ناگہاں چرخِ ستم گار نے کروٹ بدلی بختِ بیدار نے جب مجھ کو جگانا چاہا پھر سمانے لگی دنیا کی ہوا "مَیں" کی طرح زانوئے فکر سے جب سر کو اُٹھانا چاہا دلِ بیدار نے گھبرا کے مجھے چونکایا نفس نے جب کسی مشکل میں پھنسانا چاہا جذبۂ...
  4. طارق شاہ

    یاس مرزا یاسؔ، یگاؔنہ، چنگیزیؔ:::::سر سلامت پِھر بہارِ سنگِ طِفلاں دیکھنا :::::yas, yagana,changezi

    غزل سر سلامت پِھر بہارِ سنگِ طِفلاں دیکھنا دِل سلامت لذّتِ صد درد و درماں دیکھنا جنگِ حُسن و عشق کا، کیا دل شکن نظارہ ہے! شعلہ و پروانہ کو دست و گریباں دیکھنا آنکھ بھر کر جاگتے ہیں کوئی دیکھے کیا مجال خواب میں ممکن ہو شاید رُوئے جاناں دیکھنا جلوۂ موہوم کیا اِک دُرد کا پیمانہ ہے ہوگیا آپے سے...
  5. طارق شاہ

    یاس مرزا یاسؔ، یگاؔنہ، چنگیزیؔ:::::ہے کوئی ایسا محبّت کے گنہگاروں میں :::::yas, yagana,changezi

    غزل ہے کوئی ایسا محبّت کے گنہگاروں میں سجدۂ شُکر بجالائے جو تلواروں میں دِل سی دولت ہے اگر پاس، تو پِھر کیا پردا نام لِکھوائیےیوسفؑ کے خرِیداروں میں رُوح نے عالَمِ بالا کا اِرادہ باندھا چِھڑ گیا ذکرِ وطن جب وطن آواروں میں یاسؔ، یگانہؔ، چنگیزیؔ (1914-16)
  6. طارق شاہ

    یاس مرزا یاسؔ، یگاؔنہ، چنگیزیؔ:::::دولتِ دِیدار نے آنکھوں کوروشن کردِیا :::::yas, yagana,changezi

    غزل دولتِ دِیدار نے آنکھوں کوروشن کردِیا مرتبہ عین الیقیں کا آج حاصِل ہو گیا لے اُڑی خلوت سرا سے تُم کو بُوئے پَیرَہَن آخر اِک دِن سب حجابِ ناز باطِل ہو گیا پار اُترے، ڈُوبنے والے محیطِ عِشق کے حلقۂ گرداب اِک آغوشِ ساحل ہوگیا صُورت آبادِ جہاں خوابِ پریشاں تھا کوئی دیکھتے ہی دیکھتےسب، نقشِ...
  7. طارق شاہ

    یاس مرزا یاس، یگانہ، چنگیزی ::::: بخت بیدار اگر سِلسِلہ جُنباں ہو جائے ::::: Yaas, Yagana, ChaNgaizi

    مِرزا یاس، یگانہ،چنگیزی بخت بیدار اگر سِلسِلہ جُنباں ہو جائے شام سے بڑھ کے سَحر دست و گریباں ہوجائے پڑھ کے دو کلمے اگر کوئی مُسلماں ہوجائے پھر تو حیوان بھی دو دن میں اِنساں ہو جائے آگ میں ہو جسے جلنا تو وہ ہندُو بن جائے خاک میں ہو جسے مِلنا وہ مُسلماں ہو جائے دُشمن و دوست سے آباد...
  8. طارق شاہ

    یاس مرزا یاس، یگانہ، چنگیزی ::::: ازل سے سخت جاں آمادۂ صد اِمتحاں آئے ::::: Yaas, Yagana, ChaNgaizi

    غزلِ مِرزا یاس عظیم آبادی، یگانہ ازل سے سخت جاں آمادۂ صد اِمتحاں آئے عذابِ چند روزہ یا عذابِ جاوِداں آئے کنْول روشن تو ہو دِل کا پیامِ ناگہاں آئے بَلا سے شامتِ پروانۂ آتش بجاں آئے قفس بردوش پھرتے ہیں خِزاں آبادِ عالم میں ! اسیرانِ ازل گھر چھوڑ جنگل میں کہاں آئے بہارستانِ عبرت...
  9. عبدالحسیب

    یاس چلے چلو جہاں لے جائے ولولہ دل کا

    چلے چلو جہاں لے جائے ولولہ دل کا دلیلِ راہ محبت ہے فیصلہ دل کا ہوائے کوچہ قاتل سے بس نہیں چلتا کشاں کشاں لیے جاتا ہے ولولہ دل کا دکھا رہا ہے یہ دونوں جہاں کی کیفیت کرے گا ساغرِجم کیا مقابلہ دل کا کسی کے ہو رہو اچھی نہیں یہ آزادی کسی کی زلف سے لازم ہے سلسلہ دل کا پیالہ خالی اٹھا کر لگا...
  10. طارق شاہ

    یاس آئینے میں سامنا جب ناگہاں ہوجائے گا ۔ (میرزا یاس یگانہ چنگیزی)

    غزلِ میرزا یاس یگانہ آئینے میں سامنا جب ناگہاں ہوجائے گا پردۂ غیرت وہاں بھی درمیاں ہوجائے گا کس محبت سے جگہ دی، دل نے دردِ عشق کو کیا خبر تھی تشنۂ خُوں میہماں ہوجائے گا نیند کے ماتے ٹھہرجا، آنکھ کھُلنے کی ہے دیر چشمِ حیراں میں سُبک خوابِ گِراں ہوجائے گا جان دیتے دیر کیا لگتی ہے تیری...
  11. طارق شاہ

    یاس دل عجب جلوۂ اُمّید نظر آتا ہے مجھے (میرزا یاس یگانہ چنگیزی)

    غزلِ میرزا یاس یگانہ دل عجب جلوۂ اُمّید نظر آتا ہے مجھے شام سے یاس سویرا نظر آتا ہے مجھے جلوۂ دارورسن اپنے نصیبوں میں کہاں کون دنیا کی نگاہوں پہ چڑھاتا ہے مجھے دل کو لہراتا ہے ہنگامۂ زندانِ بَلا شورِایذا طلبی وجْد میں لاتا ہے مجھے پائے آزاد ہے زنداں کے چلن سے باہر بیڑیاں کیوں کوئی...
  12. طارق شاہ

    یاس موت آئی، آنے دیجیے، پروا نہ کیجیے (میرزا یاس یگانہ چنگیزی)

    غزلِ یاس یگانہ موت آئی، آنے دیجیے، پروا نہ کیجیے منزل ہے ختم، سجدۂ شکرانہ کیجیے زنہار ترکِ لذّتِ ایذا نہ کیجیے ہرگز گناہِ عشق سے توبہ نہ کیجیے نا آشنائے حُسن کو کیا اعتبارِ عشق اندھوں کے آگے بیٹھ کے رویا نہ کیجیے تہ کی خبر بھی لائیے ساحِل کے شوق میں کوشش بقدرِ ہمّتِ مردانہ کیجیے وہ...
Top