یگانہ

  1. طارق شاہ

    یاس مرزا یاسؔ، یگاؔنہ، چنگیزیؔ:::::خِزاں کے جَور سے واقف کوئی بہار نہ ہو :::::yas, yagana,changezi

    غزل خِزاں کے جَور سے واقف کوئی بہار نہ ہو کسی کا پَیرَہَنِ حُسن تار تار نہ ہو برنگِ سبزۂ بیگانہ روند ڈالے فلک مجھے، بہار بھی آئے تو ساز گار نہ ہو خِزاں کے آتے ہی گلچیں نے پھیر لیں آنکھیں کسی سے کوئی وَفا کا اُمِیدوار نہ ہو ٹھہر ٹھہر دلِ وحشی، بہار آنے دے ابھی سے بہر خُدا اِتنا بے قرار نہ ہو...
  2. فرحان محمد خان

    یاس غزل : زحمتِ سجدہ ہے فضول بُت کدۂ مجاز میں ۔ میرزا یاس یگانہ چنگیزی

    غزل زحمتِ سجدہ ہے فضول بُت کدۂ مجاز میں ہو گی نماز کیا قبول، کعبۂ خانہ ساز میں دیکھ کے حسنِ خوب و زشت، انجمنِ مجاز میں ہوش و خرد ہیں مبتلا زحمتِ امتیاز میں مارے پڑے ہیں بو الہوس جلوہ گہِ مجاز میں کھائی شکست کوششِ فتخِ طلسمِ راز میں واہ رے مطمحِ نظر، واہ رے سیرِ مختصر کعبے سے دیر کا...
  3. طارق شاہ

    یاس مرزا یاسؔ، یگاؔنہ، چنگیزیؔ:::::دِل لگانے کی جگہ عالَمِ ایجاد نہیں:::::yas, yagana,changezi

    غزل دِل لگانے کی جگہ عالَمِ ایجاد نہیں خواب آنکھوں نے بہت دیکھے، مگر یاد نہیں آج اسیروں میں وہ ہنگامۂ فریاد نہیں شاید اب کوئی گُلِستاں کا سَبق یاد نہیں سَرِ شورِیدہ سلامت ہے، مگر کیا کہیے! دستِ فرہاد نہیں، تیشۂ فرہاد نہیں توبہ بھی بُھول گئے عشق میں وہ مار پڑی ایسے اَوسان گئے ہیں کہ خُدا یاد...
  4. طارق شاہ

    یاس مرزا یاسؔ، یگاؔنہ، چنگیزیؔ:::::سر سلامت پِھر بہارِ سنگِ طِفلاں دیکھنا :::::yas, yagana,changezi

    غزل سر سلامت پِھر بہارِ سنگِ طِفلاں دیکھنا دِل سلامت لذّتِ صد درد و درماں دیکھنا جنگِ حُسن و عشق کا، کیا دل شکن نظارہ ہے! شعلہ و پروانہ کو دست و گریباں دیکھنا آنکھ بھر کر جاگتے ہیں کوئی دیکھے کیا مجال خواب میں ممکن ہو شاید رُوئے جاناں دیکھنا جلوۂ موہوم کیا اِک دُرد کا پیمانہ ہے ہوگیا آپے سے...
  5. طارق شاہ

    یاس مرزا یاسؔ، یگاؔنہ، چنگیزیؔ:::::ہے کوئی ایسا محبّت کے گنہگاروں میں :::::yas, yagana,changezi

    غزل ہے کوئی ایسا محبّت کے گنہگاروں میں سجدۂ شُکر بجالائے جو تلواروں میں دِل سی دولت ہے اگر پاس، تو پِھر کیا پردا نام لِکھوائیےیوسفؑ کے خرِیداروں میں رُوح نے عالَمِ بالا کا اِرادہ باندھا چِھڑ گیا ذکرِ وطن جب وطن آواروں میں یاسؔ، یگانہؔ، چنگیزیؔ (1914-16)
  6. طارق شاہ

    یاس مرزا یاسؔ، یگاؔنہ، چنگیزیؔ:::::آرہی ہے یہ صدا کان میں ویرانوں سے:::::yas, yagana,changezi

    مرزاا یاسؔ، یگانہؔ، چنگیزیؔ بر غزلِ شہیدیؔ آرہی ہے یہ صدا کان میں ویرانوں سے کل کی ہے بات کہ آباد تھے دِیوانوں سے لے چلی وحشتِ دِل کھینچ کے صحرا کی طرف ٹھنڈی ٹھنڈی جو ہوا آئی بیابانوں سے پاؤں پکڑے نہ کہِیں کوچۂ جاناں کی زمِیں خاک اُڑاتا جو نکل آؤں بیابانوں سے تنکے چُن جا کے کسی کوچے میں او...
  7. طارق شاہ

    مشفق خواجہ ::::: غُبار ِ راہ اُٹھا کِس کو روکنے کے لیے ::::: Mushfiq Khwaja

    غزل مشفؔق خواجہ غُبار ِ راہ اُٹھا کِس کو روکنے کے لیے مِری نظر میں تو رَوشن ہیں منزِلوں کے دِیے اگر فُزُوں ہو غَم ِ دِل، سکوُت بھی ہے کلام اِسی خیال نے، اہلِ جنوُں کے ہونٹ سِیے دِلِ حَزِیں میں ، نہ پُوچھ اپنی یاد کا عالَم فِضائے تِیرہ میں، جیسے کہ جَل اُٹھے ہوں دِیے فُسُردہ شمعوں سے، ہوتا...
  8. طارق شاہ

    یاس مرزا یاس، یگانہ، چنگیزی ::::: بخت بیدار اگر سِلسِلہ جُنباں ہو جائے ::::: Yaas, Yagana, ChaNgaizi

    مِرزا یاس، یگانہ،چنگیزی بخت بیدار اگر سِلسِلہ جُنباں ہو جائے شام سے بڑھ کے سَحر دست و گریباں ہوجائے پڑھ کے دو کلمے اگر کوئی مُسلماں ہوجائے پھر تو حیوان بھی دو دن میں اِنساں ہو جائے آگ میں ہو جسے جلنا تو وہ ہندُو بن جائے خاک میں ہو جسے مِلنا وہ مُسلماں ہو جائے دُشمن و دوست سے آباد...
  9. طارق شاہ

    یاس مرزا یاس، یگانہ، چنگیزی ::::: ازل سے سخت جاں آمادۂ صد اِمتحاں آئے ::::: Yaas, Yagana, ChaNgaizi

    غزلِ مِرزا یاس عظیم آبادی، یگانہ ازل سے سخت جاں آمادۂ صد اِمتحاں آئے عذابِ چند روزہ یا عذابِ جاوِداں آئے کنْول روشن تو ہو دِل کا پیامِ ناگہاں آئے بَلا سے شامتِ پروانۂ آتش بجاں آئے قفس بردوش پھرتے ہیں خِزاں آبادِ عالم میں ! اسیرانِ ازل گھر چھوڑ جنگل میں کہاں آئے بہارستانِ عبرت...
  10. طارق شاہ

    یاس آئینے میں سامنا جب ناگہاں ہوجائے گا ۔ (میرزا یاس یگانہ چنگیزی)

    غزلِ میرزا یاس یگانہ آئینے میں سامنا جب ناگہاں ہوجائے گا پردۂ غیرت وہاں بھی درمیاں ہوجائے گا کس محبت سے جگہ دی، دل نے دردِ عشق کو کیا خبر تھی تشنۂ خُوں میہماں ہوجائے گا نیند کے ماتے ٹھہرجا، آنکھ کھُلنے کی ہے دیر چشمِ حیراں میں سُبک خوابِ گِراں ہوجائے گا جان دیتے دیر کیا لگتی ہے تیری...
  11. طارق شاہ

    یاس دل عجب جلوۂ اُمّید نظر آتا ہے مجھے (میرزا یاس یگانہ چنگیزی)

    غزلِ میرزا یاس یگانہ دل عجب جلوۂ اُمّید نظر آتا ہے مجھے شام سے یاس سویرا نظر آتا ہے مجھے جلوۂ دارورسن اپنے نصیبوں میں کہاں کون دنیا کی نگاہوں پہ چڑھاتا ہے مجھے دل کو لہراتا ہے ہنگامۂ زندانِ بَلا شورِایذا طلبی وجْد میں لاتا ہے مجھے پائے آزاد ہے زنداں کے چلن سے باہر بیڑیاں کیوں کوئی...
  12. طارق شاہ

    یاس موت آئی، آنے دیجیے، پروا نہ کیجیے (میرزا یاس یگانہ چنگیزی)

    غزلِ یاس یگانہ موت آئی، آنے دیجیے، پروا نہ کیجیے منزل ہے ختم، سجدۂ شکرانہ کیجیے زنہار ترکِ لذّتِ ایذا نہ کیجیے ہرگز گناہِ عشق سے توبہ نہ کیجیے نا آشنائے حُسن کو کیا اعتبارِ عشق اندھوں کے آگے بیٹھ کے رویا نہ کیجیے تہ کی خبر بھی لائیے ساحِل کے شوق میں کوشش بقدرِ ہمّتِ مردانہ کیجیے وہ...
  13. محمد وارث

    یاس غزل - لذّتِ زندگی مُبارک باد - مرزا یاس یگانہ

    لذّتِ زندگی مُبارک باد کل کی کیا فکر؟ ہر چہ بادا باد اے خوشا زندگی کہ پہلوئے شوق دوست کے دم قدم سے ہے آباد دل سلامت ہے، دردِ دل نہ سہی درد جاتا رہا کہ درد کی یاد؟ زیست کے ہیں یہی مزے واللہ چار دن شاد، چار دن ناشاد کون دیتا ہے دادِ ناکامی خونِ فرہاد برسرِ فرہاد صبر اتنا نہ کر کہ دشمن پر تلخ...
  14. شمشاد

    ادب نے دل کے تقاضے اٹھائے ہیں کیا کیا

    ادب نے دل کے تقاضے اٹھائے ہیں کیا کیا ہوس نے شوق کے پہلو دبائے ہیں کیا کیا اسی فریب نے مارا کہ کل ہے کتنی دور اس آج کل میں عبث دن گنوائے ہیں کیا کیا پیامِ مرگ سے کیا کم ہے مژدہ ناگاہ اسیر چونکتے ہی تلملائے ہیں کیا کیا پہاڑ کاٹنے والے زمیں سے ہار گئے اسی زمین میں دریا سمائے ہیں کیا...
  15. شمشاد

    یاس خودی کا نشہ چڑھا، آپ میں رہا نہ گیا

    خودی کا نشہ چڑھا، آپ میں رہا نہ گیا خدا بنے تھے یگانہ مگر بنا نہ گیا پیامِ زیرِ لب ایسا کہ کچھ سنا نہ گیا اشارہ پاتے ہی انگڑائی لی، رہا نہ گیا گناہِ زندہ دلی کہیے یا دل آزاری کسی پہ ہنس لئے اتنا کہ پھر ہنسا نہ گیا سمجھتے کیا تھے مگر سنتے تھے ترانہ درد سمجھ میں آنے لگا جب تو پھر سنا...
  16. الف عین

    یاس یاس یگانہ چنگیزی

    ایک اور تانے بانے میں ابھی یاس یگانہ کی اس غزل کا ایک شعر پوسٹ کیا تھا. خیال آیا کہ پوری غزل ہی یہاں بھی پوسٹ کر دوں. اور شاید یہ تانا بانا ا ب تک مجھ سے اچھوتا تھا، اس کا ازالہ بھی کر دوں....... غزل.. یاس یگانہ چنگیزی کس کی آواز کان میں آئی دور کی بات دھیان میں آئی آپ آتے رہے بلاتے رہے...
  17. محمد وارث

    یاس مجھے دل کی خطا پر یاس شرمانا نہیں آتا - یاس یگانہ چنگیزی

    مجھے دل کی خطا پر یاس شرمانا نہیں آتا پرایا جرم اپنے نام لکھوانا نہیں آتا بُرا ہو پائے سرکش کا کہ تھک جانا نہیں آتا کبھی گمراہ ہو کر راہ پر آنا نہیں آتا مصیبت کا پہاڑ آخر کسی دن کٹ ہی جائے گا مجھے سر مار کر تیشے سے مر جانا نہیں آتا دلِ بے حوصلہ ہے اک ذرا سی ٹھیس کا مہماں وہ آنسو کیا پئے گا...
Top