نتائج تلاش

  1. ب

    سڑک بننے میں برگد کٹ گیا ہے ۔۔۔

    سکوں اب گاؤں میں بھی گھٹ گیا ہے۔ سڑک بننے میں برگد کٹ گیا ہے۔ ٭٭٭ اسے فرصت کہاں جو خود کو ڈھونڈے۔ وہ گھر والوں میں ایسے بٹ گیا ہے۔ ٭٭٭ اب ہر منزل پہ خود کو دیکھتا ہوں۔ حجاب آخر نظر سے ہٹ گیا ہے۔ ٭٭٭ یہ کس کا نام لے کر چل پڑے تھے۔ زمانہ راستوں میں کٹ گیا ہے۔ ٭٭٭ میں اپنے سامنے کیا آ رکا ہوں۔...
  2. ب

    تھوڑا تھوڑا سچ کہتے ہیں تھوڑا جھوٹ ۔۔۔

    مشکل ہی کیا تھی جو کہتے سارا جھوٹ۔ تھوڑا تھوڑا سچ کہتے ہیں تھوڑا جھوٹ۔ ٭٭٭ کافر ہی ہے جو ایمان نہ لے آئے۔ یہ سادہ سا لہجہ اتنا پیارا جھوٹ۔ ٭٭٭ میخانے سے جاتے وقت اٹھا لینا۔ اپنا اپنا سچ اور اپنا اپنا جھوٹ۔ ٭٭٭ سچائی کا پیمانہ بن جاتا ہے۔ منبر کی رفعت سے آنے والا جھوٹ۔ ٭٭٭ جانے کتنی سچائیاں کھا...
  3. ب

    بڑا اندھیر ہے ظلمات کے علاوہ بھی ۔۔۔

    بڑا اندھیر ہے ظلمات کے علاوہ بھی۔ حصارِ تیرگی ہے رات کے علاوہ بھی۔ ٭٭٭ کشاں کشاں لئے چلتی ہے کوئی مجبوری۔ ستم ظریفئی حالات کے علاوہ بھی۔ ٭٭٭ تو جیت جاتا کوئی اور چال چل کر بھی۔ میں ہار جاتا کسی مات کے علاوہ بھی۔ ٭٭٭ کہاں کہاں نہیں ملتے ہیں راہ گم کردہ۔ حرم کے اور خرابات کے علاوہ بھی۔ ٭٭٭ نصیبِ...
  4. ب

    بس حال کا پوچھنا غضب تھا ۔۔۔

    شکوہ تو کوئی کیا ہی کب تھا۔ بس حال کا پوچھنا غضب تھا۔ ٭٭٭ کچھ ہم بھی نئے تھے میکدے میں۔ کچھ وہ بھی مزاج کا عجب تھا۔ ٭٭٭ واعظ کے خطاب سے یہ جانا۔ بے جا تھا ذرا بھی جو ادب تھا۔ ٭٭٭ فرصت جو نہ تھی وہاں کسی کو۔ یاں کون سا کوئی جاں بلب تھا۔ ٭٭٭ اک یاد تھی مثلِ ماہِ کامل۔ اور عرصۂِ عمر مثلِ شب تھا۔...
  5. ب

    اللہ ہُو ۔۔۔

    دل اور سحرِ رنگ و خوشبو، اللہ ہُو۔ مٹی اور مٹی کا جادو، اللہ ہُو۔ ------- نس نس میں سو سو چنبیلی کھلتی ہے۔ دھڑکن دھڑکن قولِ باہُو، اللہ ہُو۔ ------- اِس جانب اُس جانب، سب تیرے سجدے۔ وہ محراب ہو، یا پھر ابرو، اللہ ہُو۔ ------- وصل کی ایک لَلَک بھی دل میں اور تُو بھی۔ ایسی پیاس اور دامانِ جُو،...
  6. ب

    لائیبریرین حضرات کی توجہ کے لئے ۔۔۔ ایک لفظ کی غلط املا

    اردو میں لفظ Nargis درست سے نہیں لکھا جا رہا، (نرگس ۔۔۔) ھ کے اضافے کے ساتھ آتا ہے؟
  7. ب

    یوں تو کیا کیا حسیں نہیں ملتا ۔۔۔

    یوں تو کیا کیا حسیں نہیں ملتا۔ کوئی تیرا قریں نہیں ملتا۔ ٭٭٭ جس کو دل کا سکون کہتے ہیں۔ آدمی کو کہیں نہیں ملتا۔ ٭٭٭ کوئی درمانِ ذوقِ نظارہ۔ تا دمِ آخریں نہیں ملتا۔ ٭٭٭ آگ لگتی ہے خانۂِ دل میں۔ آب اگر آتشیں نہیں ملتا۔ ٭٭٭ یوں تو اکثر حسیں ستاتے ہیں۔ تجھ سا درد آفریں نہیں ملتا۔ ٭٭٭ لاکھ...
  8. ب

    جھیل آنکھوں میں شفق اتارے ملنا ۔۔۔

    جھیل آنکھوں میں شفق اتارے ملنا۔ شام ڈھلے پھر جام کنارے ملنا۔ -------٭------- طول گرفتہ لگتا ہے افسانہ۔ رات کسی کا زلف سنوارے ملنا۔ -------٭------- دنیا داری تو رکھنی پڑتی ہے۔ سب ملتے ہیں، تم بھی بارے ملنا۔ -------٭------- ویسا خوش منظر گر مل بھی جائے۔ مشکل ہیں وہ عنصر سارے ملنا۔...
  9. ب

    نہیں ہے گھر کی فضا اس مکان میں نہیں ہے ۔۔۔

    نہیں ہے گھر کی فضا، اس مکان میں نہیں ہے۔ جو آپ اپنے مکیں سے امان میں نہیں ہے۔ ٭٭٭ اسیرِ شوقِ سفر ہے پہ ناخدا سے کہو۔ ہوا کا زور ادھر بادبان میں نہیں ہے۔ ٭٭٭ تُو چھوڑ جائے، یہ زندانئیِ بدن بھی رہے۔ یہ حوصلہ تو مری جان، جان میں نہیں ہے۔ ٭٭٭ لُٹے ہیں صحن میں اپنے تو اپنا غارت گر۔ قریب ہی کا ہے...
  10. ب

    مگر بہار ہے اور دل ہوا کی زد پر ہے۔

    نصابِ عشق کا کیا کیا سبق نہ ازبر ہے۔ مگر بہار ہے اور دل ہوا کی زد پر ہے۔ ٭٭٭ کمالِ معجزہِٗ فن، اگر حقیقت ہے۔ سراب ہے، تو قیامت صفت وہ پیکر ہے۔ ٭٭٭ ہم اتفاق سے اک راہ پر سہی لیکن۔ ِّبس اپنے ظرف کی حد تک کا ہر مسافر ہے۔ ٭٭٭ مگر وہ لب کہ سرِ آب جو بھی تشنہ ہیں۔ مگر وہ آنکھ کہ مرہونِ خوابِ دیگر...
  11. ب

    تو نور تو میں دھنک ہوا ہوں ۔۔۔

    خود میں جوتجھی کو پوجتا ہوں۔ تیرا ہی تو حرفِ مدعا ہوں۔ ٭٭٭ تو نور تو میں دھنک ہوا ہوں۔ کیا میں کوئی تجھ سے دوسرا ہوں۔ ٭٭٭ کثرت کے سراب میں گھرا ہوں۔ تو جانتا ہے میں جانتا ہوں۔ ٭٭٭ اَبعاد ترے ہیں سب تو مالک۔ میں وقت میں کیوں بھٹک رہا ہوں۔ ٭٭٭ خواہش کے طلسم میں نہ الجھا۔ میں تجھ سے تجھی کو مانگتا...
  12. ب

    برائے تنقید ۔۔۔ اور بھی لاکھ درمیاں تھی بات۔

    حسن سے عشق تک کہاں تھی بات۔ اور بھی لاکھ درمیاں تھی بات۔ ٭٭٭ کچھ ہمیں بات جاں سے بڑھ کر تھی۔ کچھ اُسے راندگیِٔ جاں تھی بات۔ ٭٭٭ ہم عبث سوچتے رہے غمِ یار۔ کب کوئی بات میں نہاں تھی بات۔ ٭٭٭ اک نظر بھر کے اس نے دیکھا تھا۔ رہ گئی پھر وہیں جہاں تھی بات۔ ٭٭٭ شرح و تفسیرِ گفتگو کچھ تھی۔ اور لہجے سے کچھ...
  13. ب

    تنقید کے لئے ۔۔۔ صرف عنوان ہی کیا سارا فسانہ تیرا۔

    صرف عنوان ہی کیا سارا فسانہ تیرا۔ عکس کب میرا ہے جو آئینہ خانہ تیرا۔ ٭٭٭ ناچتے اور ہی لے پر ہیں یہ اربابِ نشاط۔ مفتی و شیخ و فقیہہ کر کے بہانہ تیرا۔ ٭٭٭ جام و مِینا ہی نہیں، ساقی و صہبا ہی نہیں۔ پیرِ میخانہ ترا ہے تو زمانہ تیرا۔ ٭٭٭ کام کر دے سِپر انداختہ لوگوں کا ذرا۔ اے کہ خالی نہیں جاتا ہے...
  14. ب

    ایک نظم ۔۔۔ یہ شہر بیمار ہے طبیبو!

    یہ لوگ جو شہر کی رگوں میں، لہو کی مانند دوڑتے ہیں، یہ لوگ جو اس کی زندگی ہیں، یہ لوگ خود زندگی کی صورت بھی دیکھنے کو ترس رہے ہیں۔ یہ شہر بیمار ہے طبیبو! یہ کیسا آزار ہے طبیبو؟
  15. ب

    تنقید کے لئے ۔۔۔

    اِس طرف اور اُس پار کے درمیاں۔ زندگانی ہے منجدھار کے درمیاں۔ ٭ ٭ ٭ مصلحت بیں ہے منصِف تو ملحوظ رکھ۔ فاصلہ دست و دستار کے درمیاں۔ ٭ ٭ ٭ دشمنِ جان اٹکا ہے، جاں کی طرح۔ داغِ دل، خال و رخسار کے درمیاں۔ ٭ ٭ ٭ برق رَفتاریِٔ شیخ تو دیکھیے۔ مسجِد و کوچۂِ یار کے درمیاں۔ ٭ ٭ ٭ پھر حساب ہائے یاراں کی...
  16. ب

    زندگانی ہے منجدھار کے درمیاں۔

    اِس طرف اور اُس پار کے درمیاں۔ زندگانی ہے منجدھار کے درمیاں۔ ٭ ٭ ٭ مصلحت بیں ہے منصِف تو ملحوظ رکھ۔ فاصلہ دست و دستار کے درمیاں۔ ٭ ٭ ٭ دشمنِ جان اٹکا ہے، جاں کی طرح۔ داغِ دل، خال و رخسار کے درمیاں۔ ٭ ٭ ٭ برق رَفتاریِٔ شیخ تو دیکھیے۔ مسجِد و کوچۂِ یار کے درمیاں۔ ٭ ٭ ٭ پھر حساب ہائے یاراں کی...
  17. ب

    یعقوب آسی صاحب کی توجہ کے لئے ۔۔۔

    مکرمی۔ ا۔ کیا "مفعولاتن مفعولاتن مفعولن" معروف بحروں میں سے ہے؟ کوئی شعر مثال کے طور پر؟ ۲۔ مندرجہ ذیل دو مصرعوں میں سے کون سا اس بحر پہ زیادہ درست رہتا ہے؟ رستا کھلتا ہے گم ہو جانے کے بعد ۔۔۔ یا ۔۔۔ رستا کھلتا ہے تو کھو جانے کے بعد۔ (مسجِد سے کچھ آگے، میخانے کے بعد۔)
  18. ب

    غزل

    سرِ بازار نہ دستار اچھالی جائے۔ جو سنبھل سکتی ہے اب بات سنبھالی جائے۔ ٭ ٭ ٭ در و دیوار کا کیا دوش تھا، کیا چھت کی خطا۔ ان پہ بنیاد کی تہمت نہیں ڈالی جائے۔ ٭ ٭ ٭ بادباں ڈھونڈھ کے، سمتوں کا تعین کیا جائے۔ ناخداؤں سے اب امید اٹھا لی جائے۔ ٭ ٭ ٭ گھر کی تنگی ہوئی، اک وسعتِ صحرا نہ ہوئی۔ لوٹ...
Top