نتائج تلاش

  1. احسن مرزا

    جب کر ہی لیا اشک ستارہ، چلو بہتر!

    السلامُ علیکم! جب کر ہی لیا اشک ستارہ، چلو بہتر! تم کو بھی ہوا غم میں سہارا، چلو بہتر! مشکل سے مرے لب پہ جو آئی تھی وہی بات کہتا ہے، ’’کہو مجھ سے دوبارہ‘‘، چلو بہتر! سو بار اُسے جاتے ہوئے مڑ کے بھی دیکھا پھر بھی نہ مجھے اُس نے پکارا، چلو بہتر! اچھا! جو کہا تم نے مجھے، ٹھیک کہا ہے اب ساتھ...
  2. احسن مرزا

    عجب نہیں کہ ہمارا یہ حال ہونے لگے

    السلام علیکم! عجب نہیں کہ ہمارا یہ حال ہونے لگے تمہارے ہجر میں جینا کمال ہونے لگے پلٹ کے دیکھتا ہوں میں کُھلے ہوئے در کو افق پہ جیسے ہی دل کا زوال ہونے لگے تم اپنا ہاتھ چُھڑا کر یقیں دلا دینا فراق کا جو کبھی احتمال ہونے لگے ذرا سنبھال نظر کو وگرنہ مجھ کو بھی یہ التفات بڑھا تو مجال ہونے لگے...
  3. احسن مرزا

    قصّہ تھا کیا عجب، میں بہت دیر تک جلا

    السلام و علیکم! ایک غزل اردو محفل پر موجود احباب کی نذر قصّہ تھا کیا عجب، میں بہت دیر تک جلا بے طرح، بے سبب میں بہت دیر تک جلا ایندھن بنا کے تیرے تصور کو ہجر میں مثلِ چراغِ شب میں بہت دیر تک جلا آتش غمِ فراق کی پنہاں تھی قلب میں اک یہ بھی تھا سبب میں بہت دیر تک جلا جلتا رہا تھا شب کے...
  4. احسن مرزا

    مری نظر سے ترا انتظار اترے گا

    السلام و علیکم! طویل عرصہ بعد محفل میں حاضری لگانے کا موقع میسر آیا ہے، تو ایک ادنی کوشش ہماری جانب سے بھی حاضر ہے۔ مری نظر سے ترا انتظار اترے گا کبھی تو تیری وفا کا غبار اترے گا جنوں جو مجھ پہ مسلط ہے بحر ِ الفت کا بھنور میں یا تو سمندر کے پار اترے گا میں بے یقین کھڑا تھاکہا محبت نے...
  5. احسن مرزا

    میں شہرِ ذات سے نکلا تو دربدر بھٹکا

    ایک کوشش آپ احباب کی نذر میں شہرِ ذات سے نکلا تو دربدر بھٹکا کوئے بُتاں سے حرم تک اِدھر اُدھر بھٹکا کبھی جو تھک بھی گیا میں تری مسافت میں خیال تیری محبت کی راہ پر بھٹکا برس رہا ہے کہیں اور سبزہ زاروں پر وہ اک سحاب جو صحرا میں بے ثمر بھٹکا وہ مردِ حق جسے ادراکِ ہست و بود ہوا وہ باخبر تھا...
  6. احسن مرزا

    کچھ طرحی اشعار بغرضِ اصلاح

    کہتی ہے کچھ تو اُس کی حیا غور سے سنو 'طوفاں کی آرہی ہے صدا غور سے سنو' آنکھوں سے، ابروئوں سے، تبسم سے، زلف سے ہوگا بیاں نئے سے نیا غور سے سنو لازم ہیں کچھ تو ایسی محبت میں زخم بھی ڈھارس بندھا رہی ہے وفا غور سے سنو آہٹ بتا رہی ہے کہیں وہ قریب ہیں ممکن ہے دل تو رُک کے ذرا غور سے سنو صحرا...
  7. احسن مرزا

    دسمبر استعارہ ہے!

    چند سطور احباب کے ذوق کی نذر شبِ فرقت کی ساعت میں فضاؤں کا اشارہ ہے کسی کی سرد مہری کا دسمبر استعارہ ہے!
  8. احسن مرزا

    زندگی تجھ سے شکایت ہی کہاں تھی لیکن

    زندگی تجھ سے شکایت ہی کہاں تھی لیکن تیری تلخی، میرے لہجے سے عیاں تھی لیکن کہہ نہ پائے دمِ رخصت کہ ملیں گے ہم، تم کچھ تو خواہش پسِ اندازِ بیاں تھی لیکن عذر بھی، شکوے شکایت بھی مراسم میں رہے اک محبت بھی کہیں دل میں نہاں تھی لیکن ضبط ہر غم پہ کیا، جھیل گیا ہر طوفاں اک تری حسرتِ ناکام گراں تھی...
  9. احسن مرزا

    کسک اٹھی ہے کہیں دل میں آ چکی ہو کیا؟

    کسک اٹھی ہے کہیں دل میں، آ چکی ہو کیا؟ خبر ہماری محبت کی پا چکی ہو کیا؟ نظر میں پہلی سی الفت نہیں دکھائی دی وہ ایک شام کا وعدہ بھلا چکی ہو کیا؟ شبِ فراق کا غم تھا بہت گراں، لیکن! وصال کی بھی تمنا مٹا چکی ہو کیا؟ قریبِ منزلِ الفت پلٹ رہی ہو تم تمام زخمِ مسافت بُھلا چکی ہو کیا؟ لکھا تھا جس...
  10. احسن مرزا

    حماقتیں نہیں بجا، منافقوں کے شہر میں

    کچھ تک بندی بغرضِ اصلاح حاضرہیں! حماقتیں نہیں بجا، منافقوں کے شہر میں فریب ہی فریب ہے، محبتوں کی بحر میں مری رضا تو کچھ نہیں، تری ہی بس عطا ہے اب وفا کی بارشیں تو کر کہ رکھ جفا کے قہر میں ادھر ادھر، یہاں وہاں، کہاں کہاں نہیں پھرا مجھے تلاشِ ذات ہے کہاں ملے گی دہر میں! غموں سے غم ہوئے غلط...
  11. احسن مرزا

    تیرگی میں جل رہے ہیں خواب سارے

    السلام و علیکم! ایک غزل محفل میں موجود احباب کے خدمت میں بغرضِ اصلاح حاضر ہے تیرگی میں جل رہے ہیں خواب سارے ٹمٹماتے ہیں مری حسرت کے تارے ہم نے اکثر، اک جلا کر شمع تیری بس پتنگے حسرتِ دوراں کے مارے شاعری خونَ جگر سے ہورہی ہے چل پڑے جب سے جگر پر غم کے آرے کرب کی سولی پہ لٹکی ہے محبت اب بھی...
  12. احسن مرزا

    کیا بھلا ہے کہ سر دیا جائے

    کافی عرصے بعد کچھ ایسی فراغت نصیب ہوئی ہے کہ یہاں پر موجود اہلِ علم سے کچھ سیکھ سکوں۔ تو کوشش کے ساتھ حاضر ہوں! دیکھئے کس لائق ہے۔ کیا بھلا ہے کہ سر دیا جائے راہِ حق میں مگر دیا جائے خوب گر امتزاجِ ہستی ہو نام پھر معتبر دیا جائے کچھ بھٹکتے ہوئے خیالوں کو اک غزل کہہ کے گھر دیا جائے نام ان کے...
  13. احسن مرزا

    کچھ اور بغرضِ اصلاح

    ویراںہیںبہتدیدہِبیتابکبھیکے ہمبھولگئےعشقکےآدابکبھیکے وہدیدہِپرخوابجوتسکیںتھےہماری تعبیرکےخواہشمیںہیںبےخوابکبھیکے ہمکوبھیشبِوصلکاموسمجوملےگا ہوجائیںگےجیسےکہتھےشادابکبھیکے تاثیرِنظربخشےجووہتشنہلبیکو بنپیکےبھیپیاسےلگےسیرابکبھیکے الفتکےسفینےکوبچائےبھیتوکیسے؟ جبخودہینگاہوںمیںہیںغرقابکبھیکے...
  14. احسن مرزا

    ایک پابند نظم بغرضِ اصلاح

    عشق عشق بیباک نگاہوں کو ردائیں بخشے عشق خشبو سا بکھرنے کی ادائیں بخشے عشق جذبات کی دولت کو وفائیں بخشے عشق صحرا کی تپش میں بھی گھٹائیں بخشے عشق بیباک نگاہوں میں نہاں ہوتا ہے عشق لپٹا بھی ہو پردوں میں عیاں ہوتا ہے عشق شاہوں کو گدائی پہ لگا سکتا ہے عشق خوابیدہ نگاہوں کو جگا سکتا ہے عشق قسمت کے...
  15. احسن مرزا

    تعارف کچھ میرے بارے میں

    السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبر کاتہ تعارف کا محتاج تھا سو اس زمرے میں تعارف کیلئے بھاگا آیا۔ امید کرتا ہوں سب خیریت سے ہوں گے۔ میرا نام احسن مرزا ہے، تعلق کراچی سے، طالبعلم ہوں فائنل ایئر کا۔ شاعری سے شغف در، در پھرا رہا ہے۔ یہاں سے گزر ہوا تو سوچا یہاں مستقل سکونت اختیار کرلینی چاہئے یہاں موجود...
  16. احسن مرزا

    خارزارِ زندگانی ہورہا ہے کم مرا

    میرا شاعری کے حوالے سے علم بیحد محدود ہے۔ امید ہی کرسکتا ہوں کہ غلظیاں کم سے کم ہوں۔ بہرحال یہ غزل فورم پر موجود صاحبانِ علم کی نذر بغرضِ اصلاح اگر کسی قابل ہو۔ خارزارِ زندگانی ہورہا ہے کم مرا لمحہ، لمحہ جارہی ہے جان میری، غم مرا اعتبارِ منزلِ دل تھا کہ جب تم ساتھ تھے گرچہ رستہء محبت بھی...
Top