نتائج تلاش

  1. ج

    پاکستانی دفتری کام کی حقیقت نگاری

    ایک مرتبہ ایک مصور نے ایک تصویر بنائی اور اس کا عنوان رکھا؛ " یہ حقیقت نگاری کا بہترین نمونہ ہے "۔ پوچھا گیا کہ؛ " اس میں آپ نے کیا دکھایا ہے ؟" مصور نے بتایا کہ؛ " اس میں بہت سے سرکاری ملازموں کو دفتر میں کام کرتے دکھایا گیا ہے " دیکھنے والے نے کہا؛ " مگر اس میں تو کوئی کام نہیں کر رہا...
  2. ج

    فیل نہ ہوویں

    سردار " اوئے پپو پُتّر تیرے رزلٹ دا کی بنیا اے " پپو " مس کہندی اے اِس کلاس اِچ اِک سال ہور لگے گا " سردار " سال پانویں دو تین لگ جاون پر فیل نہ ہوویں میریا پترا "
  3. ج

    اب لوگ فتوے لینے کے لئے تیرے پاس ہی آئیں گے

    ایک شخص اپنی بیوی سے بہت تنگ تھا اور اُسے ہر حال میں طلاق دینا چاہتا تھا۔ ایک دن اس نے بیوی کو سیڑھیاں چڑہتے دیکھا تو بول اُٹھا؛ " اگر تم ایک قدم بھی اوپر چڑھیں تو تمہیں طلاق، ایک قدم بھی نیچے اُتریں تو تمہیں طلاق اور اپنی جگہ کھڑی رہیں تو بھی طلاق "۔ بیوی نے نہ دیکھا، نہ غور کیا اور نہ سوچا...
  4. ج

    گھٹنے ٹیکنا

    پہلا دوست؛ " بتاؤ بیوی سے لڑائی ختم ہوئی؟"۔ دوسرا دوست؛ " گھٹنے ٹیک کے میرے پاس آئی تھی "۔ پہلا دوست؛ " تو اُس نے گھٹنے ٹیک کے کیا کہا؟" دوسرا دوست؛ " کہنا کیا تھا، یہی کہ چارپائی کے نیچے سے نکل آؤ کچھ نہیں کہوں گی "۔
  5. ج

    PM.President,Co-chairman

    Prime Minister of Pakistan President Of Pakistan Co-Chairman Pakistan Peoples Party Federal Finance Minister Dear Sirs Thank you so much for increasing the prices of petroleum products, after the shortage of edible commodities this increase is like a cold breeze in hot...
  6. ج

    وہ اپنے صحن میں تھی کھڑی،میں بھی

    وہ اپنے صحن میں تھی کھڑی،میں بھی میں تو شعر ہُوں کسی اور کا،مِری شاعرہ کوئی اور ہے نہ ردیف تھوڑا سا مختلف،نہ ہی قافیہ کوئی اور ہے میں تو سمجھی میرا جمال ہے،جسے شاعری میں کمال ہے مُجھے پاس جا کے خبر ہُوئی کہ یہ کلمُووا کوئ اور ہے مجھے ایک چڑیل نے آ لیا،تبھی جا کے مجھ کو خبر ہُوئی مجھے...
  7. ج

    جو لوگ اس کو یہاں آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں

    جو لوگ اس کو یہاں آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں وہ حشر اپنا جہاں سے گزر کے دیکھتے ہیں سیاہ فام تو دیکھے ہیں پر نہ ایسے بھی کہ اہل حبش بھی اس کو ٹھہر کے دیکھتے ہیں سنا ہے ناک پہ طوطوں کو رشک آتا ہے سنا ہے دانت بھی کچھ لوگ ڈر کے دیکھتے ہیں سنا ہے بولے تو بدبو بھی منہ سے آتی ہے سو لوگ...
  8. ج

    مزاحیہ شاعری مگر حقیقت

    کرسی کے لیے ملت کے دکھو ں کا جو مداوا نہیں کرتے کرسی کے لیے وہ کام کیا کیا نہیں کرتے میدان الیکشن میں گیے ہار تو غم کیا جو مرد ہیں ہمت وہ کبھی ہارا نہیں کرتے گو ملک کو داؤ پہ لگا دیتے ہیں لیکن سر کر کبھی سیٹ کا سودا نہیں کرتے کچھ لوگوں کی فطرت میں ہے ڈ ھٹائی وہ ذلت و رسوائی کی...
  9. ج

    مزاحیہ شاعری

    بش شرمایا جوتے نے بش کو دیکھا اور پھر شرمایا اُس دن میں اس کو کیوں نہیں لگ کر آیا پوری دنیا میں دہشت، بربریت ڈر پھیلانے والا ایسا شیطان میرے سامنے پھر کیوں نہیں آیا جاتے ہوئے اے شیطان تو مجھے مل کر جاتا بے وفاؤں کی طرح تم نے بھی وعدہ نہ نبھایا
Top