نتائج تلاش

  1. حسن محمود جماعتی

    ڈوب رہا دل، جینے میں اب رنگ کہاں بھر پا‎ؤں گا۔۔ ناصح نے منہ موڑ لیا ہے جانے کیا کر جاؤں گا۔۔۔۔

    ڈوب رہا دل، جینے میں اب رنگ کہاں بھر پا‎ؤں گا۔۔ ناصح نے منہ موڑ لیا ہے جانے کیا کر جاؤں گا۔۔۔۔
  2. حسن محمود جماعتی

    غزل برائے اصلاح ::: جس جگہ پر جا لگی وہ ہی کنارہ ہو گيا :::

    سر شفقت کے لیے بہت شکریہ۔ مصرع پہلے سے زیادہ بہتر اور موزوں ہے- (جسم و جاں تیرے ہی ہیں، اور روح و قالب بھی ترے) "جب ابلاغ ہی نہیں ہو گا کہ کہنا کیا چاہ رہے ہیں تو مشورہ بھی نہیں دیا جا سکتا درستی کا" کی وضاحت فرما دیں۔
  3. حسن محمود جماعتی

    عکس روئے مصطفے' سے ایسی زیبائی ملی --کھل اٹھا رنک چمن پھولوں کو رعنائی ملی

    عکس روئے مصطفے' سے ایسی زیبائی ملی --کھل اٹھا رنک چمن پھولوں کو رعنائی ملی
  4. حسن محمود جماعتی

    غزل برائے اصلاح ::: جس جگہ پر جا لگی وہ ہی کنارہ ہو گيا :::

    آپ کی عنایت پر شکریہ عباد اللہ بھائی۔ میں نیا ہوں مجھے یہاں ٹیگ کرنا نہیں آتا۔
  5. حسن محمود جماعتی

    غزل برائے اصلاح

    بہت خوب خیال اور عمدہ کاوش۔ داد قبول ہو۔۔۔
  6. حسن محمود جماعتی

    غزل برائے اصلاح ::: جس جگہ پر جا لگی وہ ہی کنارہ ہو گيا :::

    ایک محفل میں ابراہیم ذوق صاحب کا یہ مصرع غزل کے لیے پیش کیا گیا تھا- ایک ناقص سی کاوش پر احباب کی نظر شفقت درکار ہے۔ "جس جگہ پر جا لگی وہ ہی کنارہ ہو گيا" بعد الفت ہم پہ بھی یہ آشکارہ ہوگیا درد ہجراں سے تعلق اب ہمارا ہوگیا آنکھ اٹھتے ہی قیامت خیزیاں برپا ہوئیں زلف ہٹتے ہی قیامت کا نظارہ ہو...
  7. حسن محمود جماعتی

    غزل برائے اصلاح ::: جس جگہ پر جا لگی وہ ہی کنارہ ہو گيا :::

    ایک محفل میں ابراہیم ذوق صاحب کا یہ مصرع غزل کے لیے پیش کیا گیا تھا- ایک ناقص سی کاوش پر احباب کی نظر شفقت درکار ہے۔ "جس جگہ پر جا لگی وہ ہی کنارہ ہو گيا" بعد الفت ہم پہ بھی یہ آشکارہ ہوگیا درد ہجراں سے تعلق اب ہمارا ہوگیا آنکھ اٹھتے ہی قیامت خیزیاں برپا ہوئیں زلف ہٹتے ہی قیامت کا نظارہ ہو...
  8. حسن محمود جماعتی

    غزل برائے اصلاح ::: جس جگہ پر جا لگی وہ ہی کنارہ ہو گيا :::

    ایک محفل میں ابراہیم ذوق صاحب کا یہ مصرع غزل کے لیے پیش کیا گیا تھا- ایک ناقص سی کاوش پر احباب کی نظر شفقت درکار ہے۔ "جس جگہ پر جا لگی وہ ہی کنارہ ہو گيا" بعد الفت ہم پہ بھی یہ آشکارہ ہوگیا درد ہجراں سے تعلق اب ہمارا ہوگیا آنکھ اٹھتے ہی قیامت خیزیاں برپا ہوئیں زلف ہٹتے ہی قیامت کا نظارہ ہو...
  9. حسن محمود جماعتی

    مجھے خبر ہے جماعت کے حشر کیا ہوگا۔۔۔ مسائل نظری میں الجھ گیا ہے خطیب۔۔۔۔

    مجھے خبر ہے جماعت کے حشر کیا ہوگا۔۔۔ مسائل نظری میں الجھ گیا ہے خطیب۔۔۔۔
  10. حسن محمود جماعتی

    میرے دوست:::: محمد حفیظ کی غزل ::: آسماں پیار کی پونجی جو ادا کرتا ہے ::::

    آسماں پیار کی پونجی جو ادا کرتا ہے ڈھلتا سورج بھی اُسی حق میں دعا کرتاہے تجھ کو لاتا ہے سرِشام خیالوں میں مرے ہجر کا چاند بھی اس جاں کا بھلا کرتا ہے روگ ہستی کے چھپانے سے کہاں چھپتے ہیں درد بڑھ جائے تو آنکھوں سے بہا کرتا ہے یار کو قبلہ کیا عشق عبادت...
  11. حسن محمود جماعتی

    بھلے دھیان سے جائے کہ جان سے جائے۔۔۔۔۔۔۔حفیظ من کی روایات سے جو عاری ہو۔

    بھلے دھیان سے جائے کہ جان سے جائے۔۔۔۔۔۔۔حفیظ من کی روایات سے جو عاری ہو۔
  12. حسن محمود جماعتی

    شہزاد قیس کی 4 حصوں پر مشتمل غزل(رَدیف ، قافیہ ، بندِش ، خیال ، لفظ گری) پر تبصرہ درکار

    دونوں میں "قیس" کے علاوہ محبوب کی شان میں لفظ گری کی مماثلت ہے۔ اور یہ محض رائے ہے جو غلط بھی ہو سکتی ہے۔ آپ سے رائے کی درخواست کی گئی۔
  13. حسن محمود جماعتی

    شہزاد قیس کی 4 حصوں پر مشتمل غزل(رَدیف ، قافیہ ، بندِش ، خیال ، لفظ گری) پر تبصرہ درکار

    لفظ گری کے علاوہ غزل میں کیا ميں خاصیت یا خامی ہے۔ کیونکہ یہ غزل اپنا احساس کھو کر محض لغت کے ذخیرہ معلوم پڑتی ہے۔
  14. حسن محمود جماعتی

    بات کھل کر جو آج کہہ دی ہے، تیر نکلے کمان سے سارے

    بات کھل کر جو آج کہہ دی ہے، تیر نکلے کمان سے سارے
  15. حسن محمود جماعتی

    شہزاد قیس کی 4 حصوں پر مشتمل غزل(رَدیف ، قافیہ ، بندِش ، خیال ، لفظ گری) پر تبصرہ درکار

    میں نے بھی اسی جستجو میں اسے یہاں پیش کیا ہے، کہ سنا تھا (ابھی تک پڑھا نہیں) بہت سے شعراء نے اس غزل کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے، وہ کیا وجوہات ہیں، جاننے کے لیے یہ لڑی بنائی ہے۔
  16. حسن محمود جماعتی

    شہزاد قیس کی 4 حصوں پر مشتمل غزل(رَدیف ، قافیہ ، بندِش ، خیال ، لفظ گری) پر تبصرہ درکار

    یہاں شہزاد قیس کی مشہور زمانہ غزل (ردیف، قافیہ، بندش، خیال، لفظ گری) پر تبصرہ درکاہے کہ یہ عمومی غزلوں سے ہٹ کر، امراء القیس کے طویل قصیدوں کی طرز پر ہے۔ یہ غزل چار حصوں پرمشتمل ہے۔ پہلے حصے میں صرف پہلا مصراع مفرد الفاظ پر مبنی ہے۔ دوسرے حصے میں صرف دوسرا مصراع مفرد الفاظ پر مشتمل ہے۔ تیسرے...
Top