جنرل باجوہ اور سلیکٹڈ۔ جیسے فائز عیسی کے چیف جسٹس بننے کا فائدہ نواز شریف اور دیگر سیاسی مافیاز کو ہوگا۔ اس ملک میں کبھی انصاف بھی ہوگا؟ یہاں ایک دوسرے کو کلین چٹ دینے کا نام لوگوں نے انصاف رکھا ہوا ہے۔
ایک اور جج شوکت صدیقی نے ۲۰۱۸ عام انتخابات سے قبل بنچ بنانے میں ایجنسیوں کے کردار کو پبلک کیا تھا۔ مگر اس وقت کے چیف جسٹس پاکستان نے اس معاملہ کی تحقیق کی بجائے اس جج کو ہی معطل کر دیا۔ آج تک ان کی اپیل سنی نہیں گئی۔
پاکستانی ججز کی ٹوٹل اوقات جج ارشد ملک مرحوم بتا کر چلے گئے۔ ایک طرف ان کو فوج بلیک میل کرتی ہے تو دوسری طرف نواز شریف جیسے سیاسی مافیاز۔ جج بیچارہ کیا کرے؟ یوں تو سب ججز کو استعفی دے کر گھر چلے جانا چاہئے۔
جسٹس فائز عیسی کو کلین چٹ ملنے کے بعد اب مزید ججز بھی فوجی اسٹیبلشمنٹ سے لڑائی کے موڈ میں آگئے ہیں۔ پنجاب حکومت سیاسی مافیا سے قبضے چھڑوا رہی ہے تو عدلیہ فوجی مافیا سے قبضے چھڑوا دے۔ اور کیا چاہیے۔
شہزاد اکبر نے تو لیگل نوٹس بھی بھجوا دیا ہے۔ اب ان الزامات کو عدالت میں ثابت کرنا پڑے گا یا جھوٹ بولنے پر غیر مشروط معافی مانگنی پڑے گی۔ بصورت دیگر بھاری جرمانہ ہوگا
آرمی چیف کی مدت ملازمت ۲۰۲۰ میں آئینی ترمیم کے بعد صدر پاکستان کابینہ کی منظوری سی بڑھا سکتا ہے۔ چیف جسٹس کیلئے ایسا کوئی قانون موجود ہے؟ صرف فائز عیسی کو چیف جسٹس بننے سے روکنے کیلئے ان سے پہلے والے چیف جسٹس کو توسیع دینا بھی غیر قانونی ہوگا۔
اچھا یہ والا احتساب؟ اچھا اچھا
نواز شریف باہر
شہباز شریف رہا
مریم نواز رہا
حمزہ رہا
زرداری رہا
ڈاکٹر عاصم رہا
شرجیل میمن رہا
فواد حسن فواد رہا
احد چیمہ رہا
رانا ثناءاللہ رہا
احسن اقبال رہا
فائز عیسی باعزت بری
اب سارا احتساب جانگیر ترین کا ہوگا