جدائی دینے والے تم سے امیدِ وفا کیسی
 تعلق ٹوٹ جائے جب
 محبت روٹھ جائے جب
 تو پھر رسم دعا کیسی
 ملن کی التجا کیسی
 بھنور میں ڈوبتی کشتی پہ ساحل کی تمنا کیا
 اکھڑتے سانس ہوں تو زندگی کی آرزو بھی کیا
 جو منزل کھو چکی ہو اسکی پھر سے جستجو بھی کیوں
 رضائے دوست پر اچھا سرِ تسلیم خم کرنا...