پچھلے سال موسمِ گرما کا آغاز ہوا تو بیٹی کی انٹرنشپ کا بھی آغاز تھا۔ اس کی جاب ہزار میل سے بھی رائد دور تھی اور اسے وہاں گاڑی کی بھی ضرورت تھی۔ سوچا کہ اسے ایک فیملی ڈرائیونگ ٹرپ بنایا جائے اور کچھ سیر سپاٹا بھی کر لیا جائے۔
ڈرائیونگ کی ذمہ داری زیادہ تر بیٹی اور میری تھی۔ ہم کوئی تین گھنٹے بعد...