اب تنگیء داماں پہ نہ جا اور بھی کچھ مانگ،
ہیں آج وہ مائل بہ عطا اور بھی کچھ مانگ.
ہیں وہ متوجہ' تو دعا اور بھی کچھ مانگ،
جو کچھ تجھے ملنا تھا ملا' اور بھی کچھ مانگ.
ہر چند کے مولا نے بھرا ہے تیرا کشکول
کم ظرف نہ بن ہاتھ بڑھا' اور بھی کچھ مانگ.
چُھو کر ابھی آئی ہے سرِ زلفِ محمّد
کیا چاہیے...