غزل
اگر ہو اجازت تو اب مُسکرا دُوں
ذرا ایک پل تیرے غم کو بُھلا دُوں
مری طرف دیکھو نہ اِس بے رُخی سے
نہ دل یہ کسی اور سے جا لگا دُوں
بھٹکتے پھرے ہیں سَحَر میں اُجالے
کہو تو شبِ غم کا دیپک بھجا دُوں
تُم اِس طور سے آج مُجھ کو ستاؤ
جو مَیں آج روؤں تو دُنیا رُلا دُوں
نظر کیا نہیں دے رہا ہے نظر...