غزل
روشنی کو ہر جانب تیرگی نے گھیرا ہے
جس طرف نگاہ ڈالوں رات ہے اندھیرا ہے
کیا مجال ہے میری تیرے غم سے اکتاؤں
میں تو صرف ہُوں اِسکا یہ تو صرف میرا ہے
لوٹ کر کہاں جاؤں شہر بھی ہیں ویراں اب
اور دشت و صحرا میں وحشتوں کا ڈیرا ہے
کس کو سونپ دُوں یارب، مَیں متاعِ غم دِل کی
آدمی تو جھوٹا ہے آدمی...