رُباعی از خواجہ الطاف حُسین حالی
سر بر مفراز، خاکِ پائے ہمہ باش
دلہا مخراش، در رضائے ہمہ باش
باخلق نیامیختن از خامیِ تُست
ترکِ ہمہ گیر و آشنائے ہمہ باش
اپنا سر مت اُٹھا (یعنی دوسروں کی تعظیم و تکریم کر) اور ہر کسی کی خاکِ پا بن جا، دلوں کو تکلیف مت پہنچا اور سب کی رضا حاصل کرنے میں لگا رہ۔...